۔ ہرچیز کاخالق وہی ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 19
مشرکین کے منصُوبے خاک میں مِل گئے۲۔ ابراہیم (ع) کی ہجرت

زیر بحث آ یات میں بیان ہوا ہے ”وَ اللَّہُ خَلَقَکُمْ وَ ما تَعْمَلُونَ “ ابراہیم علیہ السلام بُت پرستوں سے کہتے ہیں : ” تم بھی خدا کی مخلوق ہو اور تمہارے بنائے ہوئے بُت بھی ۔
بعض نے اس آیت کو اپنے فاسد مذہب ِ جبر کے لیے توجیہ خیال کیا ہے (اس طرح سے کہ ” ماتعملون “ میں ” ما “ کو انہوں نے ” ماصد ریہ “ لیاہے اورکہا ہے کہ جملے کامفہوم یہ ہوگا کہ خدا نے تمہیں اورتمہارے اعمال کوخلق کیا ہے او رجب ہمارے اعمال مخلوق ِ خدا ہیں توپھر اپنی طرف سے ہمیں کچھ اختیار نہیں ۔
یہ بات کئی جہات سے بے بنیاد ہے۔
اوّ لاً :جیساکہ ہم بیان کرچکے ہین کہ ” ماتعملون “ سے مراد یہاںبُت ہیں ، جنہیں انہوں نے اپنے ہاتھ سے بنا یاتھا نہ کہ اعمالِ انسانی،اوراس میں شک نہیں کہ وہ ان کے مادے کو عالم ِ خلقت سے لے کر ایک شکل دیتے تھے ( اس بنا پر ماء موصولہ ہے ) ۔
ثانیا ً :اگرآ یت کا مفہوم وہ ہو جوانہوں نے خیال کیاہے تو یہ تو بُت پرستوں کے فائدے میں ایک دلیل ہے نہ کہ ان کے برخلاف. کیونکہ وہ کہ سکتے تھے کہ ہماری بُت سازی اور بُت پرستی کا عمل چونکہ خدانے خلق کیاہے لہذاہم تو اس معاملے میں بالکل بے قصور ہیں ۔
ثالثا ً : اگر یہ بھی فر ض کر لیاجائے کہ آیت کامفہوم اور معنی اسی طرح ( جس طرح وہ کہتے ہیں ) تو پھر یہ جبرکی دلیل نہیں ہے کیونکہ ارادہ و اختیار کی آ ز ادی کی صور ت میں ایک معنی کے لحاظ سے خد اہی ہمارے اعمال کاخالق ہے ،کیونکہ خدا کے سوا ارادے کے یہ آ زادی اور ارادہ کی طاقت اور جسمانی ، فکری ، مادّی اور روحانی قو تیں ہمیں کسی نے دی ہیں ؟پس خالق وہی ہے باو جود یکہ فعل ہمارا اختیار ی ہے۔
مشرکین کے منصُوبے خاک میں مِل گئے۲۔ ابراہیم (ع) کی ہجرت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma