۵۔ ” منٰی “ میں تکبیرات کا فلسفہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 19
۴۔شیطا نی وسوسے ابراہیم (ع) کی عظیم روح پر اثرنہ کرسکے ۶۔ حج ایک اہم انسان ساز عبادت ہے

ہم جانتے ہیں کہ السلامی روایات میں عیدالاضحٰی کے بار ے میں جواحکام آ ئے ہیں . ان میں کچھ مخصوص تکبریں ہیں . جوتمام مسلمان پڑھتے ہیں چاہے وہ مراسم حج میں شریک ہوں اور منٰی میں موجود ہوں اورچاہے دوسرے مقامات پر ہوں . فرق اتنا ہے کہ جومنٰی میں ہیں ۱۵ نمازوں کے بعدپڑھتے ہیں جن میں سے پہلے عید کے دن کی نماز ِظہر ہے اوجومنٰی نہیں ہوتے وہ . انمازوں کے بعدتکرار کرتے ہیں او ر ان تکبیرات کی صورت اس طرح ہے :
س اللہ اکبر ،اللہ اکبر،لاالہٰ اللہ ،واللہ اکبر،اللہ اکبر، وللہ الحمد اللہ اکبرعلیٰ ماھد انا
جس وقت ہم اس حکم کااس حدیث کے ساتھ موازنہ کرکے دیکھتے ہیں. جسے ہم پہلے نقل کرچکے ہیں . تو معلوم ہوتاہے کہ یہ تکبیریں حقیقت میں جبرائیل اوراسماعیل علیہ السلام اوران کے باپ ابراہیم علیہ السلام کی تکبیر وں کا مجموعہ ہیں اورکچھ اس پر اضافہ ہے۔
دوسرے لفظوں میں یہ الفاظ حضرت ابراہیم علیہ السلام اورحضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی اس عظیم آ زمائش میں کامیا بی کی یاد لوگوں کی نظروں میں زندہ کرتے ہیں، اورتمام مسلمانوں کوایک پیغامِ الہٰی دیتے ہیں.چاہے وہ منٰی میں ہوں یامنٰی کے علاوہ دوسرے مقامات پر ۔
ضمنی طورپر روایات سے معلوم ہوتاہے کہ ” منٰی “ کانام اس بناپر ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام جب اس زمین پرپہنچے اپنے امتحان سے گز رچکے توجبرائیل علیہ السلام نے ان سے کہا : جو کچھ آپ چاہتے ہیں ، اپنے پروردگار سے کہیں انہوں نے خداسے تمنا کی کہ خدا یہ حکم دے کہ وہ اپنے بیٹے اسماعیل کے فدیہ کے طورپر دنبہ ذبح کریں اوران کی یہ تمنا پوری ہوگئی ( 1) ۔
 1۔تفسیر نو رالثقلین جلد ۴ ص ۴۲۰ (حدیث ۶۸) ۔
۴۔شیطا نی وسوسے ابراہیم (ع) کی عظیم روح پر اثرنہ کرسکے ۶۔ حج ایک اہم انسان ساز عبادت ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma