کبھی کبھی نماز کیلئے اور ان تمام کاموں کیلئے جن میں وضو ضروری ہے ، غسل واجب ہے ۔
مسأله ۱۳۳ : غسل میں تمام بدن، سر اور گردن کو دھونا چاہئے ، چاہے غسل واجب ہو جیسے غسل جنابت، چاہے غسل مستحب ہو جیسے غسل جمعہ۔ دوسری عبارت میں یہ کہا جائے کہ تمام غسلوںمیں عمل کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں ہے ، فرق صرف نیت میں ہے ۔
مسأله ۱۳۴ : غسل خواہ واجب ہو یا مستحب دو طرح سے کیا جاتا ہے ترتیبی اور ارتماسی ۔
غسل ترتیبی کا طریقہ یہ ہے کہ نیت کے بعد پہلے سر اور گردن کو دھوے اس کے بعد داہنی طرف کو اس کے بعد بائیںطرف کو دھوئے ۔
غسل ارتماسی کا طریقہ یہ ہے کہ نیت کرکے پورے بدن کو ایک ہی دفعہ پانی میںڈبوئے، لہذا غسل ارتماسی کیلئے اس قدر پانی کاہونا ضروری ہے جس میں انسان کاسارا بدن ایک دفعہ میں ڈوب جائے ۔