تقلید کا فلسفہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
خواتین کے احکام
اصول دین اور فروع دینتکلیف اور مکلف

تقلید کا فلسفہ
شاید بعض لوگ اپنے آپ سے یہ سوال کریں کہ آج ہمارے زمانہ میں انسان نے تمام علوم میں بہت زیادہ ترقی کرلی ہے اور نئے وسائل کو حاصل کرلیا ہے یعنی زمانہ نے اس قدر ترقی کی ہے کہ اس زمانہ کو ” تحقیق، جستجو اور علم و دانش کا“ لقب دیا جاسکتا ہے ، ان تمام وسائل کے بعد کیا آج کے زمانہ میں بھی تقلید کی ضرورت ہے؟
کیا تقلید کے معنی محققین پر تحقیق کے دروازے بند کردینا نہیں ہیں؟
کیا آنکھوں اور کانوںکو بند کرکے دوسروں کی پیروی کرنا، قرآن کریم کی آیات سے سازگارہے ؟جس میں انسان کو فکر اور تحقیق کی دعوت دی گئی ہے ۔
اس سوال کے جواب کی وضاحت کیلئے تقلید کی اقسام کو بیان کرنا ضروری ہے:
دوسروں کی تقلید اور پیروی کی چار حالتیں ہیں:
الف : جاہل کا عالم کی تقلید کرنا: یعنی جو شخص کچھ نہیں جانتا وہ اس فن کے ماہرین کی پیروی کرے ، جیسے ڈاکٹری کے مسائل سے ناواقف افراد کو ماہر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہئے ۔
ب : ایک عالم کا دوسرے عالم کی تقلید کرنا: یعنی اہل فن کا ایک دوسرے کی طرف مراجعہ کرنااوربعض علماء کا بعض علماء کی پیروی کرنا ۔
ج : عالم کا جاہل کی تقلید کرنا: یعنی ایک عالم اور باخبر انسان اپنے علم کو چھوڑ دے اور اپنی آنکھوں اورکانوں کوبند کرکے جاہل کی پیروی کرے ۔
د : ایک جاہل دوسرے جاہل کی تقلید کرے : یعنی کچھ نادان اورجاہل دوسرے جاہل اور نادان گروہ کی تقلید کریں ۔
یہ بات واضح ہے کہ ان چاروں قسموں میں سے صرف پہلی قسم منطقی ، عاقلانہ اور جائز ہے اور صرف تحقیق اور علم و دانش کے زمانہ میں اس سے بے نیاز نہیں ہیں بلکہ علوم کے وسعت کی وجہ سے انسان کو روز برور اس کا احساس زیادہ ہوتا ہے ، البتہ تقلید کی دوسری تینوں قسمیں نہ منطقی ہیں اور نہ اسلام اس کو قبول کرتا ہے ، لہذا احکام کی تقلید میں پہلی قسم مراد ہے (۱) ۔
مسأله ۱ : کوئی بھی مسلمان اصول دین میں تقلید نہیں کرسکتا،بلکہ اصول دین کو ”اپنی حسب حیثیت“ دلیل سے جاننا چاہئے اور اس پر یقین رکھنا چاہئے ۔
مسأله ۲ : احکام دین میں اکثر لوگوں کا وظیفہ تقلید ہے کیونکہ بہت کم ایسے علماء ہیں جو تمام احکام میں مجتہد ہیں ۔




۱۔ پیام قرآن، ج۱، ص ۳۴۶۔

اصول دین اور فروع دینتکلیف اور مکلف
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma