مرجع تقلید اور اس کے شرائط (مسئله 10-17)

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
خواتین کے احکام
بلوغ اور بالغ ہونے کی علامات (مسئله 3-9)خداوند عالم کے احکام

مرجع تقلید اور اس کے شرائط
مسأله ۱۰ : جس مجتہد کی دوسرے لوگ تقلید کرتے ہیں اس کو ”مرجع تقلید “ کہتے ہیں ۔
مسأله ۱۱ : جس مجتہد کی انسان تقلید کرتا ہے اس میں درج ذیل شرائط ہونے چاہئیں:
مرجع تقلید کو عادل، زندہ، بالغ، شیعہ اثناعشری اور اختلافی مسائل میں اعلم ہونا چاہئے ۔
مسأله ۱۲ : جو شخص کسی مجتہد کی تقلید کرتا ہے اوراس مرجع تقلید کا انتقال ہوجائے تو اس کے جن فتووں پر عمل کیا ہے مقلد ان پر باقی رہ سکتا ہے اور اگر مرنے والا مرجع تقلید اعلم تھا تو پھر اس کے تقلید پر باقی رہنا واجب ہے ۔
مسأله ۱۳ : اعلم اس مجتہد کو کہتے ہیں جو احکام کو (اس کے مآخذ سے) استخراج کرنے میںدوسرے مجتہدین سے قوی ہو ۔
مسأله ۱۴ : مجتہد اور اعلم کو تین راستوں سے پہچانا جاسکتا ہے:
الف : خود انسان کو یقین ہوجائے مثلا اس کا شمار اہل علم میں ہوتا ہو اور وہ مجتہد اور اعلم کو پہچان سکتا ہو ۔
ب : ایسے دو عادل اور عالم افراد کی گواہی جو مجتہد اور اعلم کو پہچان سکتے ہوں، اس شرط کے ساتھ کہ دوسرے دو عالم اور عادل انسان ان کے قول کی مخالفت نہ کریں ۔
ج : بعض اہل علم جو مجتہد اور اعلم کو تشخیص دے سکتے ہیں اور ان کی بات پر اطمینان ہو سکتا ہو وہ کسی کے مجتہد یا اعلم ہونے کی تصدیق کریں ۔
مسأله ۱۵ : مجتہد کے فتووں کو حاصل کرنے کے راستے :
۱۔ خود مجتہد سے سننا ۔
۲۔ دو عادل افراد سے سننا ۔
۳۔ ایک ایسے انسان سے سننا جس کی بات پر اطمینان ہو ۔
۴۔ مجتہد کی ایسی توضیح المسائل میں دیکھنا جس کے صحیح ہونے پر اطمینان ہو ۔
مسأله ۱۶: اگرکسی مسأله میں مجتہد کا فتوی بدل جائے تو مقلد کو نئے فتوی پر عمل کرنا چاہئے اور پہلے والے فتوی پر عمل کرنا جائز نہیں ہے ۔
مسأله ۱۷ : جن مسائل کی انسان کو زیادہ ضرورت ہوتی ہے ان کو یاد کرنا واجب ہے ۔

بلوغ اور بالغ ہونے کی علامات (مسئله 3-9)خداوند عالم کے احکام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma