یہ ایک حقیقت ھے کہ گذرے زمانے کی طرف باز گشت ناممکن اور غیر منطقی ھے ظھور کے بعد ھرگز یہ نہ ھوگا کہ عصر نور عصر ظلمت کی طرف پلٹ جائے۔
جدید صنعت اور ترقی یافتہ ٹکنا لوجی نے جہاں انسان کی بہت سی مشکلات کو حل کیا ھے وھاں یہ چیزیں عادلانہ حکومت کے قیام کے بارے میں بھی معاون ثابت ھوں گی۔ کیونہ ساری کائنات پر حکمرانی، اور گوشہ گوشہ میں عدل و انصاف کا قیام بغیر ترقی یافتہ ٹکنا لوجی کے ناممکن ھے بلکہ حضرت کے طرز حکومت کو پیش نظر رکھتے ھوئے موجودہ طرقی یافتہ صنعت و ٹکنالوجی اس دور میں ناکافی ھوگی۔
جنگ کے میدان میں بھی ایسے اسلحوں کا استعمال ھوگا جن کا تصور اس دور میں
ھمارے لئے آسان نہیں ھے۔ طرز جنگ کے سلسلے میں عقل کی بنیاد پر کوئی یقینی بات نہیں کہی جاسکتی۔ یہ اسلحے مادی ھوں گے یا نفسیاتی … البتہ اتنا ضرور معلوم ھے کہ وہ اسلحہ ایسے ھوں گے۔ جو نیکو کار اور گناھگار میں فرق کو ضرور قائم رکھیں گے۔