۱۔ حق اور باطل کی تعریف

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
اهداف قیام حسینى
قرآن مجید میں حق اور باطل۲۔ عالم ہستی میں سب سے اہم حق

حق و باطل کی بہترین تعریف پیش کرنے کیلئے سورہ رعد کی ۱۷ ویں آیت کو پیش کرنا زیادہ مناسب ہے جس میں خداوند عالم نے فرمایا ہے :
”اٴَنْزَلَ مِنَ السَّماء ِ ماء ً فَسالَتْ اٴَوْدِیَةٌ بِقَدَرِہا فَاحْتَمَلَ السَّیْلُ زَبَداً رابِیاً وَ مِمَّا یُوقِدُونَ عَلَیْہِ فِی النَّارِ ابْتِغاء َ حِلْیَةٍ اٴَوْ مَتاعٍ زَبَدٌ مِثْلُہُ کَذلِکَ یَضْرِبُ اللَّہُ الْحَقَّ وَ الْباطِلَ فَاٴَمَّا الزَّبَدُ فَیَذْہَبُ جُفاء ً وَ اٴَمَّا ما یَنْفَعُ النَّاسَ فَیَمْکُثُ فِی الْاٴَرْضِ کَذلِکَ یَضْرِبُ اللَّہُ الْاٴَمْثالَ “ ۔ اس نے آسمان سے پانی برسایا تو وادیوں میں بقدر ظرف بہنے لگا اور سیلاب میں جوش کھاکر جھاگ آگیا اور اس دھات سے بھی جھاگ پیدا ہو گیا جسے آگ پر زیور یا کوئی دوسرا سامان بنانے کے لئے پگھلاتے ہیں ۔ اسی طرح پروردگار حق و باطل کی مثال بیان کرتا ہے کہ زیوریا کوئی دوسرا سامان بنانے کے لئے پگھلاتے ہیں ۔ اسی طرح پر وردگار حق و باطل کی مثال بیان کرتا ہے کہ جھاگ خشک ہو کر فنا ہو جاتا ہے ۔ اور جو لوگوں کو فائدہ پہنچانے والا ہے وہ زمین میں باقی رہ جاتا ہے اور خدا اسی طرح مثالیں بیان کرتا ہے ۔
مذکورہ بالاآیت کے مطابق باطل کھوکھلا ہوتا ہے ، اس میں زیادہ آواز ہوتی ہے اورنجاستوں سے آلودہ، بے فائدہ اور بے ثمر ہوتا ہے ،اس کی عمر بہت کم ہوتی ہے ،لیکن اس کے مقابلہ میں حق ، ثمربخش، پاک و پاکیزہ، خوبصورت، اور حیات و آبادی کا گوہر ہوتا ہے ، اس کی عمر بے حد طولانی ہوتی ہے ۔ بے شک حق و باطل کی مذکورہ تعریف سے بہتر کوئی تعریف نہیں ہوسکتی ۔


قرآن مجید میں حق اور باطل۲۔ عالم ہستی میں سب سے اہم حق
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma