ذاتی ، خاندانی اور مختلف معاشروں کی اصلاح سے زیادہ زمین پر بسنے والے تمام لوگوں کی اصلاح ہے جس کو قرآن کریم نے سورہ اعراف کی ۵۶ ویں آیت میں بیان کیا ہے :
” وَ لا تُفْسِدُوا فِی الْاٴَرْضِ بَعْدَ إِصْلاحِہا وَ ادْعُوہُ خَوْفاً وَ طَمَعاً إِنَّ رَحْمَتَ اللَّہِ قَریبٌ مِنَ الْمُحْسِنینَ “ ۔ اور خبردار زمین میں اصلاح کے بعد فساد نہ پیدا کرنا اور خدا سے ڈرتے ڈرتے اور امیدوار بن کر دعا کرو، بیشک اس کی رحمت نیک عمل کرنے والوں سے زیادہ قریب ہے(۱) ۔
خلاصہ یہ ہے کہ خداوند عالم نے زندگی کے تمام پہلووں کو واضح طور پر قرآن کریم میں بیان کر دیا ہے ، اور پوری امت خصوصا ذمہ داران کو اس کا حکم دیا ہے ۔