دودھ پلانے کے احکام. 2115_2109

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
شادی کے مختلف مسائل. 2107_2098دودھ پلانے کی شرائط جو کہ محرم بننے کا سبب ہے. 2125_2116

مسئلہ ۲۱۰۸: آئندہ مسائل میں ذکر کی جانے والی شرائط کے مطابق اگر کوئی عورت کسی بچہ کو دودھ پلادے تو وہ عورت ماں کی حکم مین ہوجائے گی۔ اور اس کا شوہر (یعنی جس کا دودھ ہے) باپ کے حکم میں وجائے گا، اور اس شوہر کا باپ دادا اور اس کی ماں دادی، اس کے بھائے چچا، اس کی بہن پھوپھی اور اس کے بچے (شیرخوار) کے بھائی ، بہن شمار ہوں گے۔ اسی طرح دودھ پلانے والی عورت کا باپ نانا، اس ک کی ماں نانی اور اس کے بھائی بہن، مامو و خالہ ہوجائیں گے۔ اس طرح عورت جس لڑکی کو دودھ پلادے وہ لڑکی اس کے شوہر پر حرام ہوجائے گی۔ بشرطیکہ اس نہ عورت سی ہمبستری کی ہو۔ اسی طرح انسان بیوی کی رضاعی ماں سے بھی شادی نہیں کرسکتا کیونکہ وہ بھی ساس کے حکم میں ہے۔
دوسرے لفظوں میں اس طرح سمجھیں کہ جس بچہ کو ان شرائط کے ساتھ دودھ پلا دیا جائے درج ذیل افراد اس بچہ کے محرم ہوجائیں گے۔
۱۔ خود دودھ پلانے والی عورت۔ وہ رضاعی ماں کہلائے گی۔
۲۔ دودھ پلانے والی عورت کا وہ شوہر جس کا دودھ پلایا ہے وہ رضاعی باپ کہلائے گا۔
۳۔ دودھ پلانے والی عورت کے ماں ، باپ اور ان کے ماں باپ اور پر جہاں تک سلسلہ چلاجالے چاہے وہ رضاعی ماں باپ ہوں،
۴۔ دودھ پلانے والی عورت کے بچے چاہے وہ پیدا ہوچکے ہوں یا بعد میں پیدا ہوں۔
۵۔ دودھ پلانے والے عورت کی اولادوں کے بچے چاہے ان کا سلسلہ جتنے نیچے تک چلاجائے چاہے اس کے اولاد سے پیدا ہوئے ہوں یا اس کی اولاد نے ان کو دودھ پلایاہو۔
۶۔ دودھ پلانے والے عورت کے بہن بھائی چاہے وہ رضاعی ہی ہوں۔
۷۔ دودھ پلانے والے عورت کے چچا ، پھوپھی خواہ رضاعی ہی ہو۔
۸۔ دودھ پلانے والے عورت کے ماموں و خالہ اگرچہ رضاعی ہی ہوں۔
۹۔ اس عورت کے شوہر کی اولاد (یعنی جس شوہر کا دودھ پلا یاہے) چاہے چتنے نیچے تک چلے جائیں چاہے وہ رضاعی ہوں۔
۱۰۔ دودھ پلانے والی عورت کے شوہر کے والدین (جبکہ دودھ اس شوہر کا ہوچاہے جتنا اوپر سلسلہ چلاجائے۔
۱۱۔ دودھ پلانے والی عورت کے شوہر کے بھائی، بہن کہ جس کا دودھ ہے چاہے وہ رضاعی بھائی بہن ہوں
۱۲۔ دودھ پلانے والی عورت کے چچا، پھوپی ، مامو، خالہ (یعنی جس شوہر کا دودھ پلا یا ہے) چاہے جتنا اوپر سلسلہ چلا جائے چاہے وہ رضاعی ہوں۔ اسی طرح کچھ اور افراد بھی دودھ پلانے کی وجہ سے محرم ہوجاتے ہیں جن کا ذکر بعد میں آئے گا
مسئلہ نمبر ۲۱۰۹: اگر کوئی عورت کسی شیر خوار بچے کو بعد میں بیان کی جانے والی شرائط کے مطابق دودھ بلادے تو اس بچہ کا باب دودھ ملانے والی کی ان لڑکیوں سے بھی شادی نہیں کرسکتا جو پیدا ہوچکی ہیں اور بنابر احتیاط واجب شوہر کے رضاعی لڑکیوں سے بھی شادی نہ کرے۔ البتہ دودھ پیانے والے عورت کی ان رضاعی لڑکیوں سے شادی کرسکتا ہے جو دوسرے شوہر کے دودھ سے ہوں۔
مسئلہ ۲۱۱۰: آئندہ شرائط کے ساتھ اگر کوئی عورت کسی بچہ کو دودھ پلادے تو اس عورت کا شوہر جس کا دودھ ہے اس بچہ کی بہنوں کا محرم تو نہیں ہوگا لیکن احتیاط احتیاط مستحب ہے کہ ان سے شادی نہ کرے اسی طرح شوہر کے رشتہ دار سن بچہ کے بھائے بہن کے محرم نہیں ہوں گے۔
مسئلہ ۲۱۱۱: دودھ پلانے والی عورت شیرخوار کے بھائیوں کے لئے محرم نہیں ہوگی۔ اسی طرح اس عورت کے رشتہ دار شیرخوار کے بھائی بہن کے محرم نہیں ہوں گے۔
مسئلہ ۲۱۱۲: جس بچہ ماں یا دادی،نانی کسی لڑکی کو دودھ پلادے وہ بچہ اس لڑکی سے شادی نہیں کرسکتا۔ اسی طرح اگر باپ کی بیوی نے باپ کا دودھ کسی لڑکی کو پلادے تو یہ شخص اس لڑکی سے شادی نہیں کرسکتا۔
مسئلہ ۲۱۱۳: جس لڑکی کو کسی کی بہن نے یا بھاوج نے (بشرطیکہ دودھ بھائی کاہو)مکمل دودھ پلادیا ہو وہ لڑکی اس شخص کی محرم ہوجائے گی اور وہ اس لڑکی سے عقد نہیں کرسکتا۔ اس طرح بھانجی نے یا بھیتجی نے یا نو اسی یا پوتی نے دودھ پلایا ہوتو اس لڑکی سے شادی نہیں ہوسکتی۔
مسئلہ ۲۱۱۴: کوئی عورت اپنے نواسے یا نواسی کو کامل دودھ نہیں پلاسکتی ور نہ اس کی لڑکی اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گے اسی طرح و آمادگی دوسری بیوی کے بچوں کو بھی دودھ نہیں پلاسکتی ہاں پوتے (پوتی) کو دودھ پلاسکتی ہے۔
مسئلہ ۲۱۱۵: اگر کسی لڑکی کی سوتیلی ماں اس لڑکی کے شوہر کے بچے کو اس لڑکی کے باپ کے ذریعے پیدا ہو نیوالا دودھ پلادے تو وہ لڑکی اپنے شوہر پر حرام ہوجائیگی خواہ وہ بچہ اسی لڑکی کا ہو یا اس کی شوہر کی کسی اور بیوی کا ہو۔

شادی کے مختلف مسائل. 2107_2098دودھ پلانے کی شرائط جو کہ محرم بننے کا سبب ہے. 2125_2116
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma