مسئلہ ۱۵۸۷: زکوة چند شرطوں کے ساتھ واجب ہوتی ہے ۔
۱۔۔۔مال بمقدار نصاب ہو ۔
۲۔۔ ۔ اس کا مالک بالغ وعاقل ہو ۔
۳۔۔۔ اس ما ل میں تصرف کرسکتا ہو ۔
۴۔۔۔ گائے ،بھیڑ ،اونٹ ،سونا ، چاندی میں شرط ہے کہ بارہ مہینے گزر جائیں ۔ لیکن احتیاط واجب کی بناء پر بار ہو یں مہینے کے شروع سے زکوة کا تعلق ہو جاتا ہے اور اگر بعض مہینے میں بعض شرائط مفقود ہو جائیں تب بھی زکوة دینا چاہیے ۔
مسئلہ ۱۵۸۸: گائے ،بھیڑ ، اونٹ ،سونا ، چاندی کامالک سال کے در میان اگر بالغ ہو تو اس پر زکوة واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۵۸۹: گیہوں اور جو کی زکوة اس وقت واجب ہو تی ہے جب خوشوں میں دانہ پڑ جائے اور اس کو گیہوں اور جو کہاجانے لگے اور انگور و کشمش کی زکوة اس وقت واجب ہوتی ہے کہ جب میوہ ہو جائے اور اس کو انگو ر وکشمش کہا جانے لگے ۔ اسی طرح کھجور میں زکوة اسوقت واجب ہوتی ہے جب وہ کھجور ہوجائے (پک جائے )اور کھانے کے قابل ہو جائے ۔
لیکن زکوة دینے کا وقت گیہوں اور جو میں وہ ہے جب کھلیان میں صاف کرلیں اور کھجور و کشمش میں زکوة دینے کا وقت خشک ہو جائے کے بعد ہے ۔ البتہ اگراس کو گیلے پن میں صرف کرنا چاہیں تو اس کی زکوة دیں ۔ بشرطیکہ وہ سو کھنے کے بعد نصاب کی مقدار تک پہچنے ۔
مسئلہ ۱۵۹۰: گیہوں ، جو ، کشمش ،کھجور میں زکوة اس وقت واجب ہوتی ہے کہ زکوة واجب ہونے کے وقت ای کا مالک بالغ رہاہو ۔
مسئلہ ۱۵۹۱: جس مال کو کسی نے غصب کرلیا ہو اور مالک اس پر تصرف نہ کرسکتا ہو اس مال میں زکوة واجب نہیں ہے۔ اسی طرح اگر زراعت غصب کرلی گئی ہو اور وہ وجوب زکوة کے وقت غاضب کے ہاتھ میں ہوتو چاہے مالک کوبعدمیں مل جائے پھر بھی اس میں زکات واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۵۹۲: سونا ،چاندی یاکوئی دوسری چیز پر زکوة واجب ہوتی ہے اگر کوئی اس کو قرض لے لے اور سال بھر اس کے پاس رہے تو اس کی زکوة دینی چاہئیے ۔ قرض دینے والے پر کچھ واجب نہیں ہے ۔