کیا نت نئی چیز کی خواہش انسانی مزاج کا خاصہ نہیں :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
 یہاں مصری سے کون سی جگہ مراد ہے  کیامن وسلوی ٰہر غذاسے بہتر وبر تر تھا:

اس میں شک نہیں کہ نت نئی چیز کی خواہش انسان کی زندگی کے لوازمات اور خصوصیات میں سے ہے یہ بات انسانی زندگی کا حصہ ہے وہا ں ا یک قسم کی غذا سے اکتاجاتا ہے لہذا یہ کوئی غلط نہیں پھر آخر بنی اسرائیل کیوں تنو ع کی درخواست پر لائق سر زنش قرار پائے
 اس سوال کا جواب ایک نکتے کے ذکر سے واضح ہو جاتا ہے اور وہ یہ کہ انسانی زندگی میںکھانا ،سونا ،شہوت اورطرح طرح کی لذتیں بنیادی چیز نہیں ہیںایسے اوقات بھی آتے ہیں کہ ان امو ر کی طرف توجہ انسان کو اس کی اصل غرض اور اولین مقصد سے دور کر دیتی ہے جو در اصل ایمان ، پاکیزگی ، تقوی اور اصلاح ذات ہے یہ وہ مقام ہے جہا ں پر انسان ان تمام چیزوں کو ٹھوکر مار دیتا ہے ۔نت نئی چیز کی خواہش در حقیقت کل کے اور آج کے استعمار گر وں کا ایک بہت بڑا جال ہے اورخصوصا آج کے زمانے میں اس تنوع طلبی سے استفادہ کیا جارتا ہے اورانسان کو قسم قسم کی غذاوٴں ،لباس ،سواری اورمکان کی خواہش کا اسیر بنا دیا جاتا ہے اور وہ اپنے آپ کو بالکل بھو ل جاتا ہے اور ان چیزوں کی قید کا طوق اپنی گردن میں ڈال لیتا ہے ۔
 

 یہاں مصری سے کون سی جگہ مراد ہے  کیامن وسلوی ٰہر غذاسے بہتر وبر تر تھا:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma