یہاں ضروری ہے چند جملے بڑے لوگوں کے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
یہ کیسے معلوم ہوا کہ قرآن کی مثل نہ لائی جاسکی؟بہشت کی نعمات کی خصوصیات

یہاں تک کہ جوقرآن کامقابلہ کرنے میں متہم ہیں نقل کئے جائیں تاکہ عظمت قرآن ظاہر ہو :
ابوالعلای مصری :یہ قرآن کا مقابلہ کرنے میں متہم ہے ،کہتا ہے :
”یہ بات تمام لوگوں میں چاہے مسلمان ہویا غیر مسلم مورد اتفاق ہے کہ وہ کتاب جو محمد لے کر آیاہے اس نے اپنے مقابلے میں عقلوںکو مغلوب کردیاہے اور آج تک کوئی ایسی کتاب نہیں لاسکا ۔اس کا طرز اسلو ب عربو ں کے معمول کے اسلوبو ںخطابہ ،رجز ،شعر اور کاہنوںکے مسجع کسی سے بھی مشابہت نہیں رکھتا ۔ کتاب میں اس قدر امتیازاورکشش ہے کہ اگر اس کی ایک آیت کسی دوسرے کلمات میںموجود ہو تو شب تاریک میں چمکے ہوئے ستاروںکی طر ح ر وشن ہو گی “
ولید بن مغیرہ مخزومی :یہ ایسا شخص ہے جو حسن تدبیر کے باعث عربو ں میںشہرت رکھتا تھا زمانہ ٴجاہلیت میں حل مشکلا ت کے لئے اس کے فکروتدبر سے استفادہ کیا جاتا تھا ۔اسی لئے اسے ”ریحانہٴ قریش “(قریش کا گلدستہ )کہا جاتا تھا ۔کہتے ہیں جب اس نے نبی کریم سے سورہ غافر کی چند ابتدائی آیات سنیں تو بنی مخزوم کی ایک محفل میں آیا اورکہنے لگا :
”خدا کی قسم میںنے محمد سے ایسی گفتگو سنی ہے جو کلام انسان سے شباہت رکھتی ہے نہ جنوں کی گفتگو ہے ۔“
اس نے مزید کہا:
وان لہ لحلاوة ،ان علیہ لطلاوة وان اعلاہ لمثمروان اسفلہ لمغدق ،وانہ یعلو ولایعلٰی علیہ ۔
اس کی گفتگو میں خاص مٹھا س اور حسن ہے ۔اس کا اوپر کا حصہ (بارآور درختوں کی طرح)پھلدار ہے اور نیچے کا حصہ (پرانے درختو ں کی جڑوںکی طر ح)بنیاد پر استوار ہے ۔یہ ایسی گفتگو ہے جو ہر ایک پر غالب ہے اور کوئی اس پر غالب نہیں آسکتا ۔(۱)
کارلائلی: یہ انگلستان کامشہور موٴرخ ا ورمحقق ہے جوقرآن کے بارے میںکہتا ہے :
”اگر اس مقدس کتاب پرنظر ڈالیںتو معلوم ہوتا ہے کہ برجستہ حقائق اور وجود کے اسرار وخصائص نے اس کے جوہر دار مضامین میں ایسے پرورش پائی ہے جس سے قرآن کی عظمت وحقیقت وضاحت سے نمایاں ہوتی ہے یہ خود ایک ایسی خوبی ہے جو صرف قرآن سے مخصوص ہے اور کسی دوسری علمی ،سیاسی اور اقتصادی کتاب میں نہیںدیکھی جاسکتی ۔یقینابعض کتابیں ایسی ہیں جن کامطالعہ ذہن انسانی پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے لیکن ان کا قرآن سے کبھی موازنہ نہیں کیا جاسکتا اس بناء پر کہنا چاہیئے کہ قرآن کی ابتدائی خوبیاں اور بنیادی دستاویزات جن کا تعلق حقیقت ،پاکیزہ احساسا ت ، برجستہ عنوانات اور اس مضامین سے ہے ہر قسم کے شک وشبہ سے بالاتر ہے ۔وہ فضائل جو تکمیل انسانیت اورسعادت بشر میں ہیں اس میں ان کی انتہا ہے اور قرآن سے وضاحت ان فضائل کی نشان دہی کر تا ہے “(2)
جاینڈیون پورٹ:یہ کتاب ” عذرتقصیربہ پیش گاہ محمد ی وقرآن “کا مصنف ہے ۔قرآن کے بارے میں لکھتا ہے :
”قرآن نقائص سے اس قدر مبرا ومنزہ ہے کہ چھوٹی سی چھوٹی تصحیح اور اصلاح کا بھی محتاج نہیں ۔ممکن ہے کہ انسان اسے اول سے آخر تک پڑھتا جائے اور معمولی سی ملامت وافسرد گی بھی محسوس نہ کرے “
اس کے بعد مزید لکھتا ہے :
سب اس بات کو قبول کرتے ہیں کہ قرآن سب سے زیادہ فصیح و بلیغ زبان اور عرب کے سب سے زیادہ نجیب اور ادیب قبیلے قریش کے لب و لہجے میں نازل ہوا اور یہ روشن ترین صورتوں اور محکم ترین تشبیہات سے معمورہے ؛؛(3)
گوئٹے : یہ المانی شاعر اور عالم ہے ،کہتا ہے :
”قرآن ایسی کتاب ہے کہ ابتدا میں قاری اس کی وزنی عبارت کی وجہ سے رو گردانی کرنے لگتا ہے لیکن اس کے بعد اس کی کشش کا فریفتہ ہو جاتا ہے اور پھر بے اختیار اس کی متعدد خوبیوں کا عاشق ہوجاتا ہے ”۔
یہی گوئٹے ایک جگہ اور لکھتا ہے :
سالہا سال تک خدا سے ناآشنا پوپ ہمیں قرآن اور اس کے لانے والے محمد کی عظمت سے دور رکھے رہے مگر علم و دانش کی شاہراہ پر جتنا ہم نے قدم آگے بڑھایا جہالت و تعصب کے ناروا پردے ہٹتے گئے اور بہت جلد اس کتاب نے جس کی تعریف و توصیف نہیں ہوسکتی دنیا کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے اور اس نے دنیا کے علم ودانش پر گہرا اثر کیا ہے اور آخر کار یہ کتاب دنیا بھر کے لوگوں کے افکار کا محورقرار پائے گی”۔
مزید لکھتا ہے:
”ہم ابتدا میں قرآن سے روگردان تھے لیکن زیادہ وقت نہیں گزرا کہ اس کتاب نے ہماری توجہ اپنی طرف کھینچ لی اور ہمیں حیران کردیا یہاں تک کہ اس کے اصول اور عظیم علمی قوانین کے سامنے ہم نے سر تسلیم خم کردیا (4)
ول ڈیوران : یہ ایک مشہور مور خ ہے ، لکھتا ہے:”قرآن نے مسلمانوں میں اس طرح کی عزت نفس ،عدالت اور تقوی پیدا کیا ہے جس کی نظیر و مثال دنیا کے دوسرے ممالک میں نہیں ملتی “۔
ز ول لابوم : یہ ایک فرانسیسی مفکر ہے ۔ اپنی کتاب ”تفصیل الآیات “میں کہتا ہے :
”دنیا نے علم و دانش مسلمانون سے لی ہے اور مسلمانوں نے یہ علوم اس قرآن سے لئے ہےں جو علم دانش کا دریا ہے اور اس سے عالم بشریت کے لئے کئی نہریں جاری ہوئی ہیں :“
دینورٹ : یہ ایک اور مستشرق ہے ، لکھتا ہے :
ضروری ہے کہ ہم اعتراف کرلیں کہ علوم طبیعی و فلکی اور فلسفہ و ریاضیات جو یورپ میں رواج پذیر ہیں زیادہ تر تعلیمات قرآن کی برکت سے ہیں ۔ اور ہم مسلمانوں کے مقروض ہیں بلکہ اس لحاظ سے یورپ ایک اسلامی شہر ہے “(5)
ڈاکٹر مسز لوراواکیسا گلیری:یہ ناٹل یونیورسٹی کی پروفیسر ہیں ۔”پیش رفت سریع اسلام “میں لکھتی ہیں :
”اسلام کی کتاب اسمانی اعجاز کا ایک نمونہ ہے قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس کی نظیر پیش نہیں کی جاسکتی ، قرآن کے اسلوب اور طرز کا نمونہ گزشتہ ادبیات میں نہیں پایا جاتا اور یہ طرز روح انسانی میں جو تاثیر پیدا کرتی ہے وہ اس کے امتیاز ات اور بلند یوں سے پیدا ہوتی ہے کس طرح ممکن ہے کہ یہ اعجاز آمیز کتاب محمد خود ساختہ ہو جب کہ وہ ایک ایسا عرب تھا جس نے تعلیم حاصل نہیں کی ۔ ہمیں اس کتاب میں علوم کے خزینے اور ذخیرے نظر آتے ہیں جو نہایت ہوش مند اشخاص ، بزرگ ترین فلاسفہ اور قوی ترین سیاست دان اور قانون دان لوگوں کی استعداد اور ظرفیت سے بلند ہیں اسی بنا ء پر قرآن کسی تعلیم یافتہ مفکر وعالم کا کلام ہوسکتا “(6)
(۲۵)وبشر الذین آمنو وعملوا الصالحت ان لہم جنت تجری من تحتہا الانہٰر ط کلما رزقوا منھا من ثمرةرزقا قالو ھذا الذی رزقنا من قبل و اتوا بہ متشابہا ط ولہم فیھا ازواج مطھرة وھم فیھا خالدون
ترجمہ
ایمان لانے والوں اور نیک عمل بجالانے والوں کو خوشخبری دیجیے کہ ان کے لئے بہشت کے باغات ہیں جہاں درختو ںکے نیچے نہریں جاری ہیں ۔ جب انہیں ان میں سے پھل دیا جائے گا تو کہیں گے یہ وہی ہے جو پہلے بھی ہمیں دیا گیا تھا ( لیکن یہ اس سے کس قدر بہتر ہے) اور جو پھل ان کو پیش کئے جا ئیں گے (خوبی وزیبائی میں ) یکساں ہیں اور ان کے لئے اس میں پاکیزہ بیویاں ہیں اور وہ ہمیشہ رہیں گے۔



(۱) مجمع البیان ،جلد ۱۰،سورہٴ مدثر
(2) --”سازمانہائے تمدن امپرطوری ا سلام “
(3)مقدمہ کتاب”عذرتقصیربہ پیش گاہمحمد و قرآن --“(یہ اصل کتاب کے فارسی ترجمہ کا حوالہ ہے ۔مترجم)
(4)” عذر تقصیر بہ پیش گاہ محمد و قرآن“
(5) ۔قرآن برفراز اعصار بحوالہ المعجزہ الخالدة۔
(6) پیش رفت سریع اسلام ۔( یہ بھی اصل کتاب کے فارسی ترجمے کا حوالہ ہے ۔مترجم)

 

یہ کیسے معلوم ہوا کہ قرآن کی مثل نہ لائی جاسکی؟بہشت کی نعمات کی خصوصیات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma