تاریخ بنی اسرائیل کے ایک بھر پور واقعے کے ایک پہلو کی طرف اشارہ کیا گیا ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
فرعونیوں کے چنگل سے بنی اسرائیل کے نجات پانے کا ایک اجمالی اشارہ  عظیم گناہ اور سخت سزا

 ان چار آیات میں تاریخ بنی اسرائیل کے ایک بھر پور واقعے کے ایک پہلو کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور یہودیوں کو اس کی یاد دہانی کرائی گئی ہے یہ آیت یہودیوں کی طویل تاریخ میں ان کی بہت بڑی کجروی کے متعلق گفتگو کرتی ہیں اور وہ ہے اصل توحید سے شرک اور بچھڑا پرستی کے ٹیڑھے راستے کی طرف ان کا سفر ۔
انہیں تنبیہ کی گئی ہے کہ تم تاریک میں ایک مرتبہ فاسدین کے گمراہ کرنے کے باعث ایسی سخت سر نوشت سے دوچار ہوئے تھے ، اب بیدار اور خالص توحید کا راستہ اسلام اور قرآن کے ذریعہ تمہارے سامنے کھولا گیا ہے اسے فراموش نہ کرو ۔
یہ آ یا ت حضرت موسٰی کے کوہ طور کی طرف جانے کے واقعے کی جانب اشارہ کرتی ہے جو چالیس شب وروز میں انجام پزیر ہوا اور یہ آیات بتاتی ہیں کہ ان کی عدم موجودگی میں بنی اسرائیل کیسے گاؤ پرستی میں پڑ گئے ۔ نیز حضرت موسٰی کی کتاب ہدایت کے ساتھ واپسی ، بنی اسرائیل کی نئے رنگ کی توبہ کا مسئلہ اور خدا کی طرف سے اس کی قبولیت کو بیان کرتی ہیں ۔
پہلے کہتا ہے کہ یاد کرو اس زمانے کو جب ہم نے موسٰی کے ساتھ چالیس راتون کا وعدہ کیا (
و اذ وٰعدنا موسی ٰ اربعین لیلة
جب وہ تم سے جدا ہوئے اور اور تئیس راتوں کی میعاد چالیس ہوگئی تو ان کے جانے کے بعد تم نے بچھڑے کو اپنے معبود کی حیثیت سے منتخب کرلیا حالانکہ اس علم سے تم اپنے اوپر ظلم کر رہے تھے (
ثم اتخذ تم العجل من بعد ہ و انتم ظٰالمون ) اس ماجرے کی تفصیل سورہ اعراف کی آیت ۱۴۲ سے بعد تک اور سورہ طٰہ کی آیت ۸۶ سے بعد تک آپ پڑھیں گے جس کا خلاصہ یہ ہے۔
اس کے بعد کہ بنی اسرائیل فرعونیوں کے چنگل سے نجات پاچکے اور فرعون اور اس کے پیرو کار غرق ہوگئے تو حضرت موسٰی کو حکم ہوا کہ تورات کی تختیا ں لینے تئیس راتوں کے لئے کوہ طور پر جائیں لیکن بعد میں لوگوں کی آزمائش کے لئے دس راتوں کا اضافہ کر دیا گیا ۔ سامری جو ایک مکار اور فریب کار آدمی تھا اس نے اس موقعہ کو غنیمت جانا اور بنی اسرائیل کے پاس جو سونا اور جواہرات فرعونیوں کی یادگار کے طور پر موجود تھے ۔ ان سے ایک بچھڑا بنایا جس سے ایک خاص قسم کی آواز سنائی دیتی تھی ۔ وہ بنی اسرائیل کو اس کی عبادت وپرستش کی دعوت دیتا تھا ۔بنی اسرائیل کی ایک بڑی اکثریت اس سے مل گئی حضرت ہا رون جو حضرت موسٰی کے جانشین اور بھائی تھے ایک اقلیت کے ساتھ آئین توحید پر باقی رہے انہو ں نے جس قدر کوشش کی کہ انہیں اس غلط راستے سے روکیں وہ نہ رک سکے بلکہ نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ حضرت ہارون کو ختم کرنے پر تیار ہوگئے۔
حضرت موسی جب کوہ طور سے واپس آئے اور اس عجیب صورت حا ل کو دیکھا تو انہیں سخت تکلیف اور دکھ پہنچا ۔ انہوں نے ان لوگوں پر بہت لعنت ملامت کی چنانچہ وہ اپنے برے کام کی برائی کی طرف متوجہ ہوئے اور توبہ کرنے لگے۔ حضرت موسٰی نے خدا کی طرف سے ایک نئے رنگ کی توبہ ان کے سامنے پیش کی جس کی تفصیل بعد کی اایات میں آئے گی ۔
اگلی آیت میں خدا کہتا ہے کہ اس بڑے گناہ کے باوجود ہ نے تمہیں معاف کردیا کہ شاید ہماری نعمتوں کا شکر ادا کرو (
ثم عفونا عنکم من بعد ذٰلک لعلکم تشکرون )
اس بحث کو جاری رکھتے ہوئے کہتاہے :نیز یاد کرو اس وقت کو جب ہم نے موسٰی کو کتاب اور حق وباطل کی پہچان کا وسیلہ عطا کیا تاکہ تمہاری ہدایت ہوجائے(
و اذاٰتینا موس الکتاب والفرقان لعلک م تھتدون
ممکن ہے کتاب وفرقان دونوں سے مراد تورات ہی ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ کتاب تورات کی طرف اشارہ ہو اور فرقان ان معجزات کی طرف اشارہ ہو جو اللہ تعالی نے حضرت موسٰی کے اختیار میں دیئے تھے ( کیونکہ فرقان کا اصلی معنی ہے وہ چیز جو حق کو باطل سے انسان کے لئے ممتاز کردے)۔
اس کے بعد اس گناہ سے توبہ کے سلسلہ میں کہتا ہے : اور یاد کرو اس وقت کو جب موسی نے اپنی قوم سے کہا اے قوم تم نے بچھڑے کو منتخب کرکے اپنے اوپر ظلم کیا ہے (
و اذ قال موسٰی لقومہ یا قوم انکم ظلمتم انفسکم باتخاذکم العجل ) اب جو ایسا ہو گیا ہے تو توبہ کرو اور اپنے پیدا کرنے والے کی طرف پلٹ جاآؤ ( فتوبو الی بارئکم ) باری کے معنی ہیں خالق در اصل اس کے معنی ہیں ایک چیز کو دوسری چیز سے جدا کرنا ۔ خالق چونکہ مخلوق کو مواد اصلی اور ایک دوسرے سے جدا کرتا ہے لہذا اس کی طرف اشارہ ہے کہ اس سخت توبہ کا حکم وہی ذات دے رہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا ہے ۔ تمہاری توبہ اس طرح ہونی چاہئے کہ تم ایک دوسرے کو قتل کرو ( فاقتلو انفسکم ) ۔ یہ کام تمہارے لئے تمہارے خالق کی بارگاہ میں بہتر ہے ( ذٰلکم خیر لکم عند بارئکم ) اس ماجرے کے بعد خدا نے تمہاری توبہ قبول کرلی جو تو ا ب و رحیم ہے ( فتاب علیکم ط انہ ھو التوب الرحیم
 

فرعونیوں کے چنگل سے بنی اسرائیل کے نجات پانے کا ایک اجمالی اشارہ  عظیم گناہ اور سخت سزا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma