بعض وہ عورتیں جن سے شادی کرنا حرام ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
وہ عیوب جن کی وجہ سے عقد فسخ کیاجاسکتا ہے. 2041_2038عقد دائم کے احکام. 2069_2062

مسئلہ 2042: جو عروتیں محرم ہیں ان سے نکاح و متعہ حرام ہے جیسے مان بیٹی، بہن، پھوپھی، خالہ، بھیتجی، بھانجی، باپ کی بیوی، بیوی کی بیٹی، باپ کی ساس، ان کی تفصیل آیندہ مسائل میں بیان کی جائیگی۔
مسئلہ ۲۰۴۳ انسان جس عورت سے نکاح کرے، چاہے اس سے ہمبستری بھی نہ کرے پھر بھی اس عورت کی ماں، نانی، دادی اور ان سے اوپر سب اس شخص کی محرم ہوجاتی ہیں لیکن بیوی کی دوسرے شوہر سے لڑکی اور بیوی کی نواسی اور پوتی اس وقت حرام ہوں گی جب بیوی سے مجامعت ہوجائے۔
مسئلہ ۲۰۴۴ باپ کی پھوپی ، خالہ، دادا کی پھوپھی، خالہ، ماں کی پھوپھی، خالہ نانی کی پھوپھی خالہ اور ان سے اور پر والیاں بھی انسان کی محرم ہیں۔
مسئلہ ۲۰۴۵ شوہر کے باپ دادا اور اسکے او پروالے جیسے پر دادا و غیرہ۔ اور اسی طرح شوہر کے بیٹے اور انکی اولادیں اور شوہر کی بیٹیاں اور انکی اولادین جس قدر بھی نیچے چلے جائیں۔ بیوی کے محرم ہیں خواہ وہ عقد سے پہلے ہوں یا عقد کے بعد۔ بیوی کے محرم ہیں خواہ عقد سے پہلے پیدا ہوئے ہوں یا عقد کے بعد۔
مسئلہ ۲۰۴۶۔ جب تک بیوی عقد میں ہو اس کی بہن (یعنی سالی) سے شادی نہیں ہوسکتی۔ بیوی خواہ دائمی ہو ہو یا متعہ بلکہ طلاق کے بعد بھی جب تک بیوی رجعی عدت میں ہو سالی سے عقد نہیں ہوسکتا۔ (طلاق رجعی کی تفصیل کتاب طلاق میں آئے گی)۔ اور احتیاط مستحب ہے کہ طلاق بائن کی عدت میں بھی سالی سے نکاح نہ کرے چاہے مدت ختم ہوچکی ہو۔ اسی طرح متعہ کی عدت میں بھی سالی سے نکاح نہیں ہوسکتا۔ چاہے مدت ختم ہوچکی ہو یا بخش دی گئی ہو۔
مسئلہ ۲۰۴۷:۔ شوہر بیوی کی اجازت کی بغیر بیوی کی بھانجی یا بھیتی سے عقد نہیں کرسکتا۔ ہاں اگر بغیر اجازت عقد کرے اور بیوی اجازت دیدے تو صحیح ہے۔
مسئلہ ۲۰۴۸:۔ مسلمان عورت کافر سے عقد نہیں کرسکتی اسیطرح مسلمان مرد بنابر احتیاط کافر عورت سے نکاح نہیں کرسکتا۔ البتہ اہل کتاب جیسے یہودی و نصاری کی عورتوں سے متعہ کرسکتاہے۔
مسئلہ۲۰۴۹:۔ اگر کوئی (معاذ اللہ) شوہر دار عورت سے زنا کرے تو وہ عورت اسپر ہمیشہ کیلئے حرام ہوجائیگی یعنی اگر اس کا شوہر طلاق بھی دیدے تب بھی زانی اس سے عقد نہیں کرسکتا۔
مسئلہ ۲۰۵۰:۔ اگر عورت عدت میں ہو خواہ عدت رجعی ہو یا بابن اور کوئی اس سے زنا کرے تو وہ عورت زانی پربنابر احتیاط واجب حرام ہوجائیگی۔ متعہ کی عدت کے لئے بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ ۲۰۵۱:۔ بیوہ جو عدت میں نہ ہو اگر کوئی اس سے زنا کرے تو بعد میں اس سے شادی کرسکتا لیکن احتیاط مستحب ہے کہ اس وقت نکاح کرے جب زناکے بعد اتنا زمانہ گزرجائے کہ عورت کو حیض آجائے۔
مسئلہ ۲۰۵۲:۔ اگر کوئی عدت والی عورت سے اپنا عقد کرے اور دونوں کو یا ان میں سے کسی ایک کو معلوم ہو کہ عورت عدت میں ہے اور یہ بھی معلوم ہو کہ عدت والی عورت سے عقد حرام ہے تو صرف عقد کرنے ہی سے وہ عورت اس مرد پر ہمیشہ، ہمیشہ کے لئے حرام ہوجائے گی چاہے اس سے ہمبستری ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو۔ لیکن اگر دونوں میں سے کسی کو معلوم ہی نہ ہو کہ عورت عدت میں ہے یا یہ نہ جانتے ہوں کہ عدت میں عورت سے عقد حرام ہے تو اگر عقد کے بعد مجامعت بھی ہوچکی ہے تب تو عورت اس پر حرام ہوجائے گی ورنہ حرام نہ ہوگی۔
مسئلہ ۲۰۵۳:۔ شوہر دار عورت سے جان بوجھ کر عقد کرنے پر ضروری ہے کہ اس سے علیحدگی اختیار کرے اور اس کے بعد بھی بنابر احتیاط واجب اس سے عقد نہیں کرسکتا چاہے اس سے ہم بستری بھی نہ کی ہو۔
مسئلہ ۲۰۵۴:۔ شوہر دار عورت زنا کرانے کی وجہ سے اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوتی لیکن اگر وہ عورت توبہ نہ کرے اور اپنے عمل کو جاری رکھے تو بہتر ہے شوہر اس کو طلاق دے۔ لیکن مرد کو عورت کا مہر دینا ہوگا۔ اور اگر وہ عورت زانیہ مشہور ہوجائے تو بنابر احتیاط واجب اس کو طلاق دیدے۔
مسئلہ ۲۰۵۵:۔ اگر کوئی خدا نخواستہ کوئی شوہر دار عورت سے زنا کرے تو توبہ کرنے کے لئے ضروری نہیں کہ اس کے شوہر کو بھی مطلع کرے بلکہ در گاہ احدیت میں حقیقی توبہ کرے
مسئلہ ۲۰۵۶:۔ جس لڑکے سے بدکاری کی گئی ہو اس کی ماں، بہن اور لڑکی بد فعلی کرانے والے پر حرام ہیں جس لڑکے سے بد فعلی کی گئی ہے خواہ وہ بالغ ہو یا نابالغ ۔ لیکن اگر بدفعلی کرنیلوا لا نابالغ ہو تو حرام نہیں ہے۔ اسطرح اگر شک ہو کہ دخول ہوا یا نہیں تب بھی حرام نہیں ہونگی۔
مسئلہ ۲۰۵۷:۔ اگر کوئی کسی کی ماں یا بہن یا لڑکی سے شادی کرنے کے بعد اس شخص سے بد فعلی کرے تو یہ عورتیں جس سے بدفعلی کی گئی اس کی ماں یا بہن یا لڑکی اس پر حرام نہ ہوگی۔
مسئلہ ۲۰۵۸:۔ احرام کی حالت میں خواہ احرام حج کاہو یا عمرے کا عورت سے عقد کرنے پر عقد باطل ہوجاتاہے اور اگر معلوم ہو کہ احرام کی حالت میں عقد کرنا حرام ہے تو پھرا اس عورت سے عقد۔ بعد میںبھی۔ نہیں کرسکتا۔ خواہ مجامعت کی ہو یا نہ کی ہو۔
مسئلہ ۲۰۵۹: حاجی اگر طواف النسآء نہ کرے تو احرام باندھنے کی وجہ سے جو اس کی بیوی حرام ہوگئی تھی مبدل نہ ہوگی یہ بہی حکم عورت کے لئے بھی ہے۔ ہاں اگر بعد میں طواف النسآء کرے تو ایک دوسرے پر حلال ہوجائیں گے۔
مسئلہ ۲۰۶۰: اگر کسی نابالغ لڑکی سے اس کے ولی کی اجازت سے عقد کرے تو جب تک وہ لڑکی نوسال کی پوری نہ ہوجائے اس سے ہم بستری حرام ہے۔ بلکہ نو سال کے بعد بھی اگر استعداد جسمانی نہیں رکھتی تب بھی مجامعت میں اشکال ہے۔
بہرحال اگر ہم بستری کرے اور افضاء ہوجائے تو وہ عورت اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوتی خصوصا اگر آپریشن یا دوا اور علاج سے اچھی ہوجائے اور اپنے اصلی حالت پر آجائے۔ بنابرایں عورت سے مجامعت کرنے کے لئے نو (۹) سال مکمل ہوجانے کے علاوہ رشد جسمانی بھی ضروری ہے اور اگر عورت کے افضاء ہوجانے یا ناقص ہونے کا خطرہ ہو تو اس سے ہم بستری کرنا محل اشکال ہے چاہے وہ پورے نو سال بھی ہوچکی ہو۔
مسئلہ ۲۰۶۱: تین مرتبہ ایک عورت کو طلاق دینے پر وہ عورت اپنے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے۔ لیکن کتاب الطلاق میں بیان کی جانے والی شرائط کے مطابق اگر وہ دوسرے مرد سے شادی کرلے اس کے بعد اس سے طلاق لے لے تو پہلا شوہر اس سے دوبارہ شادی کرسکتا ہے۔

وہ عیوب جن کی وجہ سے عقد فسخ کیاجاسکتا ہے. 2041_2038عقد دائم کے احکام. 2069_2062
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma