مسئلہ ۶۳۲ : اگر وقت تنگ ہو کہ وضو یا غسل کرے تو پوری نماز یا اس کا کچھ حصہ وقت کے بعد ادا ہوگا تو وہ شخص تیمم کرے۔
مسئلہ ۶۳۳ : اگرکوئی عمدانماز میں اتنی تاخیر کردے کہ وضو یا غسل کا وقت نہ رہے تو گناہ کیا لیکن اس کی نماز تیمم سے صحیح ہے اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس نماز کی قضاء بھی بجالائے۔
مسئلہ ۶۳۴ : جس کو معلوم نہ ہو کہ وقت تنگ ہوگیا کہ نہیں اس کو وضو یا غسل کرلینا چاہئے لیکن اگر جانتا ہو کہ ابھی تھوڑا سا وقت ہے لیکن خطریہ ہے کہ اگر وضو یا غسل کے چکر میں پڑا تو نماز نہیں ہوسکے گی توتیمم کرے۔
مسئلہ ۶۳۵ : اگر کسی نے تنگی وقت کی وجہ سے تیمم کرکے نماز شروع کردی اور نماز کے درمیان جو پانی اس کے پاس تھا ضائع ہوگیا تو بعد والی نمازوں کو اسی تیمم سے پڑھ سکتا ہے۔
مسئلہ ۶۳۶ : اگر وضو یا غسل کرکے بغیر مستحبات(مثلا اقامت وقنوت)کے نماز پڑھ سکتا ہے تو ایسا ہی کرے بلکہ اگر سورہ کا بھی وقت نہ ہو تو اس کو بھی چھوڑ دے اور وضو سے نماز پڑھے۔