۷۱ فَانطَلَقَا حَتَّی إِذَا رَکِبَا فِی السَّفِینَةِ خَرَقَھَا قَالَ اٴَخَرَقْتَھَا لِتُغْرِقَ اٴَھْلَھَا لَقَدْ جِئْتَ شَیْئًا إِمْرًا
۷۲ قَالَ اٴَلَمْ اٴَقُلْ إِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِیعَ مَعِی صَبْرًا
۷۳ قَالَ لَاتُؤَاخِذْنِی بِمَا نَسِیتُ وَلَاتُرْھِقْنِی مِنْ اٴَمْرِی عُسْرًا
۷۴ فَانطَلَقَا حَتَّی إِذَا لَقِیَا غُلَامًا فَقَتَلَہُ قَالَ اٴَقَتَلْتَ نَفْسًا زَکِیَّةً بِغَیْرِ نَفْسٍ لَقَدْ جِئْتَ شَیْئًا نُکْرًا
۷۵ قَالَ اٴَلَمْ اٴَقُلْ لَکَ إِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِیعَ مَعِی صَبْرًا
۷۶ قَالَ إِنْ سَاٴَلْتُکَ عَنْ شَیْءٍ بَعْدَھَا فَلَاتُصَاحِبْنِی قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّی عُذْرًا
۷۷ فَانطَلَقَا حَتَّی إِذَا اٴَتَیَا اٴَھْلَ قَرْیَةٍ اسْتَطْعَمَا اٴَھْلَھَا فَاٴَبَوْا اٴَنْ یُضَیِّفُوھُمَا فَوَجَدَا فِیھَا جِدَارًا یُرِیدُ اٴَنْ یَنقَضَّ فَاٴَقَامَہُ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَیْہِ اٴَجْرًا
۷۸ قَالَ ھٰذَا فِرَاقُ بَیْنِی وَبَیْنِکَ سَاٴُنَبِّئُکَ بِتَاٴْوِیلِ مَا لَمْ تَسْتَطِعْ عَلَیْہِ صَبْرًا
۷۱۔ وہ چل پڑے یہاں تک کہ ایک کشتی پر سوار ہوگئے ۔ اس نے کشتی میں سوراخ کردیا (تو موسیٰ(ع) نے)کہا: کیا آپ نے اس میں سوار لوگوں کو غرق کرنے کے لیے اس میں سوراخ کردیا ہے، واقعاً آپ نے کیسا بُرا کام انجام دیا ہے ۔
۷۲۔ اُس نے کہا: میں نے نہ کہا تھا کہ تم میرے ساتھ ہرگز صبر نہیں کرسکتے ۔
۷۳۔ (موسیٰ نے)کہا: اس بھول پر میرا موٴاخذہ نہ کریں اور اس امر پر مجھ پر سخت گیری نہ کریں ۔
۷۴۔ پھر وہ چل پڑے یہاں تک کہ ایک بچے کو دیکھا ۔ اُس نے اس بچے کو قتل کردیا ۔ (موسیٰ نے)کہا: کیا آپ نے ایک پاک انسان کو قتل کردیا ہے جبکہ اس نے کسی کو قتل نہیں کیا ۔ آپ نے سچ مچ بُرا کام کیا ہے ۔
۷۵۔ اُس (عالم)نے (پھر) کہا: میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ تم ہرگز میرے ساتھ صبر نہیں پاؤ گے ۔
۷۶۔ (موسیٰ نے) کہا: اس کے بعد اگر میں آپ سے کسی چیز کے بارے میں سوال کروں تو مجھے ساتھ نہ رکھیے گا کیونکہ پھر میری طرف سے آپ معذور ہوں گے ۔
۷۷۔ وہ پھر چل پڑے ۔ چلتے چلتے ایک بستی کے پاس پہنچے ۔ انھوں نے ان سے کھانا مانگا لیکن انھوں نے مہمان بنانے سے انکار کردیا ۔ (اس کے باوجود) انھوں نے وہاں ایک دیوار دیکھی کہ جو گِر رہی تھی (اُس عالم نے) اُس (دیوار) کو کھڑا کردیا ۔ (موسیٰ نے)کہا (کم از کم)اس کام کی اجرت ہی لے لیتے ۔
۷۸۔ اس نے کہا: اب تمھارے اور میرے درمیان جدائی کا وقت آگیا ہے لیکن میں جلد تمھیں اس چیز کے راز سے آگاہ کروں گا جس پر تم صبر نہیں کرسکے ۔