۴۵ وَاضْرِبْ لَھُمْ مَثَلَ الْحَیَاةِ الدُّنْیَا کَمَاءٍ اٴَنزَلْنَاہُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِہِ نَبَاتُ الْاٴَرْضِ َاٴَصْبَحَ ھَشِیمًا تَذْرُوہُ الرِّیَاحُ وَکَانَ اللهُ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ مُقْتَدِرًا
۴۶ الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِینَةُ الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَالْبَاقِیَاتُ الصَّالِحَاتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَخَیْرٌ اٴَمَلًا
۴۵۔ انھیں حیاتِ دنیا کے لیے یہ مثال کہہ دو کہ ہم آسمان سے پانی برساتے ہیں اس سے زمین کی پود خوب پھلی پھولی پھر کچھ عرصے بعد وہ خشک ہوگئی اور ہوا نے اسے اِد ھر اُدھر بکھیر دیا اور خدا ہر چیز پر قادر ہے ۔
۴۶۔ مال و اولاد تو دنیاوی زندگی کی زینت ہیں اور باقیاتِ صالحات (پائیدار اور اچھے اعمال اور یہ نیکیوں)کا ثواب تیرے رب کے ہاں بہتر اور زیادہ امید بخش ہے ۔