سوال ۴۹۰۔ آج کے زمانے میں بہت سے لوگوں سے جھوٹ سننے کو ملتا ہے اور جس وقت انھیں امربالمعروف اور نہی عن المنکر کیا جاتا ہے تووہ کہدیتے ہیں: ”ہم نے تو مذاق کیا ہے!“ یا کہتے ہیں: ”کسی مصلحت سے جھوٹ بولا ہے“ برائے مہربانی آپ فرمادیں کہ مذاق میں جھوٹ بولنے کا کیا حکم ہے؟ اور مصلحت کے لئے جھوٹ بولنا کسے کہتے ہیں؟
جواب: اگر مخاطب سمجھ جائے کہ مذاق میں کہہ رہا ہے تو جھوٹ شمار نہیں ہوگا اور مصلحت کے لئے جھوٹ ، اُسے کہتے ہیں کہ سچ بولنے سے زیادہ جھوٹ بولنے میں مصلحت ہو جیسے دو حضرات کے درمیان میں صلح کرانے کے لئے جھوٹ سے کام لینا ۔
سوال ۴۹۱۔ جب کسی شخص نے اپنا قرض ادا کردیا ہو یا قرضہ دینے والے نے اس کو بخش دیا ہے لیکن کچھ عرصہ کے بعد مقروض آدمی کے خلاف رپورٹ کردے کیا اس صورت میں مذکورہ دعوے سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے وہ شخص توریہ کرسکتا ہے یا قسم کھاسکتا ہے کہ اس نے بالکل قرض نہیں لیا ہے؟
جواب: سوال کے فرض میں اگر اس کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہو اور فقط یہی ایک راستہ ہو تو کوئی معیوب بات نہیں ہے ۔
سوال ۴۹۲۔ توریہ کسے کہتے ہیں؟ برائے مہربانی مثال دے کر وضاحت فرمائیں کیا توریہ، ضرورت کے وقت سے مخصوص ہوتا ہے یا غیر ضروری مواقعہ پر بھی جائز ہے؟