بہت ہی خوشی کی بات ہے کہ علمائے اہل سنت نے چیچنیا میں بہت ہی صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہابیت کا شمار ، اہل سنت کے مذاہب میں نہیں ہوتا اور ہم بھی کہتے ہیں کہ وہابیت ہمارے مذہب کا جزء نہیں ہے ، الحمدللہ ان کے متزلزل ہونے کے مقدمات فراہم ہورہے ہیں اور دنیا بیدار ہورہی ہے کہ وہابی لوگ کس قدر خطرناک افراد ہیں ۔
یقینا یہ جانگداز حادثہ آل سعود کے دامن پر ایک داغ تھا جو اپنے آپ کوحجاج کی حفاظت کا ذمہ دار سمجھتے ہیں اور یہ ایسا داغ ہے جو کسی بھی پانی سے پاک نہیں ہوسکتا ۔
منطق قرآن کی رو سے حج کا مینجمنٹ تمام مسلمانوں کا حق ہے چاہے وہ وہاں پر زندگی بسر کررہے ہوں اور چاہے وہ مسلمان جو دوسرے ملکوں سے وہاں پر پہنچتے ہیں ۔
اجتماعی مشکلات کی وجہ سے انسانی معاشرہ کی مطلوبہ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے لیکن اس سلسلہ میں ملک کے اجتماعی مسائل کے جامع منشور کے عنوان سے امام جواد علیہ السلام کی اہم حکمت عملی بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے ، خاص طور سے آسانی شادیاں منعقد کرنے کیلئے راہ گشا ہیں ۔لہذا امام جواد علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر آپ کے اخلاقی، دینی، اجتماعی اور سیاسی تعلیمات کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے مقلدین اور تمام لوگوں کو خبر دی جاتی ہے کہ معظم لہ عراق سے حج کے لئے اپنا کوئی وفد نہیں بھیج رہے ہیں اور جو پروپیکنڈہ کیا جارہا ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے ،لہذا اس سال حج کے لئے ایران ، عراق اور کسی بھی جگہ سے کوئی وفد نہیں بھیجا جارہا ہے ۔
اصولی طور پر اسلام ، دنیا کے تمام صلح طلب لوگوں کے ساتھ محبت ، رحمت ا ور صلح و صفائی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی بنیاد پر ا ستوار ہے اور تشدد و قتل و غارت کی مذمت کرتا ہے ۔ اسلامی علماء دنیا کے ہر گوشہ میں تشدد کو قرآن مجید کے احکام کے برخلاف شمار کرتے ہیں ، چاہے یہ تشدد اسلامی ممالک میں ہو ، یا یوروپ اور امریکہ میں ہو ، سب کی مذمت کرتے ہیں ۔
حجة الاسلام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی ٢٨ ویں برسی کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ''تحفظ پاکستان کانفرنس'' میں تقریر کرتے ہوئے کہا : طبعیت خراب ہونے کے باوجود ہم نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جلسہ میں بھوک ہڑتال کو جاری رکھنے کا ارادہ کیا تھا لیکن مرجعیت کے حکم اور علماء کے احترام میں بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرنے پر مجبور ہوگئے ۔
میں آپ سے اور آپ کے تمام دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنی سلامتی کی حفاظت کے لئے بھوک ہڑتال ختم کردیں / ہمیں پاکستانی حکومت سے توقع ہے کہ وہ آپ کی اور پاکستان کے تمام مسلمانوں خصوصا شیعوں کی صحیح اور بجا خواہشات کو پورا کرے گی ۔
دنیائے اسلام کے موجودہ حالات کو درک کرنے اور ہوشیاری سے کام لینے پر ہم شیخ الازہر کو تہہ دل سے داد و تحسین سے نوازتے ہیں اور تاکید کرتے ہیں کہ انہوں نے اس کام کے ذریعہ بے گناہ مسلمانوں کو قتل و غارت سے بچایا ہے اور مغربی ناواقف اور غلط فائدہ اٹھانے والوں سے اسلام کو محفوظ کرلیا ہے ۔
موجودہ دنیا کی سب سے بڑی مصیبت رشوت خوری ہے جو اقوام متحدہ تک پہنچ گئی ہے ۔
اسلامی امت کے اتحاد اور ا سلامی معاشرہ کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے یقینا نماز عید فطر بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے ، لہذااسلام کو پھیلانے ،اسلام میں سیاست اور دیانت کو منطبق کرنے اور دنیائے اسلام کی مشکلات اور مصالح کو بیان کرنے میں دینی مبلغین کا کردار بہت اہم ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کی نظر میں شوال کا چاند ثابت ہوگیا ہے اور انہوں نے بدھ یعنی ٦ جولائی کو عید سعید فطر کا اعلان فرمادیا ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے زکات فطرہ اور ماه مبارک رمضان کے روزوں کے کفاره کی قیمت کو معین کرکے ان کے دفاتر میں اعلان کیا گیا ۔
ایک عربی ٹی وی چینل جس کا مرکزانگلینڈ میں ہے ، کئی مہینوں سے ''یوم العذاب'' یا اذیت و شکنجہ کے عنوان سے ایک فلم بنا رہا ہے اور اس نے شیعوں سے کئی لاکھ پونڈ اکھٹے کرلئے ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے روز قدس کی ریلی میں لوگوں کے شریک ہونے کا شکریہ ادا کیا او رفرمایا : ہماری امت نے یہ ظاہر کردیا کہ وہ انقلاب اور اس کے اقدار کے ساتھ کتنے وفادار ہیں ۔
جی ہاں ! جس دن مظہر عدالت لوگوں کے درمیان سے چلا گیا ، جس دن اس دلسوز اور مہربان رہبر نے اپنی جگہ دوسروں کو دیدی ، جس دن علوم الہی کے خزینہ دار جو کہ خطبہ دیتے وقت علم و دانش کو بیان کرتے تھے ، اس دنیا سے چلے گئے اور بنی امیہ کے ظالم و جابر افراد جو کہ شیطانی ہوس اور حیوانی زندگی کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتے تھے ، ان کی جگہ پر بیٹھ گئے اور بہت سے بے گناہوں کا خون بہانے لگے اس وقت مسلمانوں کو معلوم ہوا کہ وہ کس شخص کو کھو چکے ہیں۔
شب قدرکی ایک خصوصیت یہ کہ اس میں امام علی السلام کی شہادت واقع ہوئی ہے گویا خدا وند عالم کی مرضی یہ ہے کہ وہ اس شب قدر میں اپنی رحمت کے دروازے کھول دے اور امام علی السلام جیسے باعزت وبا و قار شفیع افراد ،خدا کی بارگاہ میں شفاعت کریں ۔
بحرینی حکام کے پاس عقل و درایت نام کی کوئی چیز نهیں ہے انہوں نے خود کو خطرناک بھنور میں پهنسا لیا ہے اور انھیں اس سلسلے میں سعودی عرب کی پشت پناہی حاصل ہے۔
دعوت دینے کے اس متکبرانہ اور غیر مودبانہ طریقہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ صحیح اور منطقی مناظرہ کے لئے آمادہ نہیں ہیں
ان لوگوں نے کچھ دنوں پہلے سعودیہ کا نام بچوں کا قتل عام کرنے والوں کی بلیک لیسٹ میں شامل کیا مگر ناگہاں یہ ورق پلٹ گیا اور سعودیہ کا نام اس لیسٹ سے حذف کردیا گیا
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی مدظلہ العالی کے دفتر کی ہسپانوی زبان میں سایٹ کا افتتاح ہوا ، یہ سایٹ ہسپانوی زبان سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے دینی مسائل کے جوابات دینے کے علاوہ صحیح اسلام حاصل کرنے والوں کو اسلامی تعلیمات سے آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔
امید ہے کہ پاکستان کے حکومتی عہدہ دار جتنا جلدی ہو سکے ان نامعقول اقدامات سے پرہیز کرنے کے لے کوئی ٹھوس اقدام کریں جو مسلمانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کر سکتے ہیں.
رہبر انقلاب حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای ہمیشہ مسجد مقدس جمکران آتے ہیں اور وہاں پر توسل کرتے ہیں اور ان کی کامیابی کا ایک راز یہی توسل اور مناجات ہیں ۔
حرمین شریفین سے متعلق مسائل کا کامل طور پر حل وفصل ہوناضروری ہے اوریہ اس صورت میں ممکن ہے جب حج کے مسائل سے متعلق ماہرین افراد ، اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے حرمین شریفین کی نظارت کیلئے منتخب ہوں اور سعودی عرب بھی اس کا ایک عضو ہوسکتا ہے ۔
تمام عراقی متحد ہوجائیں اور اپنے ملک سے دشمنوں کو باہر نکال دیں ، مرجعیت کی کوئی سرحد نہیں ہے اور یہ سب کا حق ہے اور ہم آپ کی اور مسلمانوں کی بھلائی چاہتے ہیں ۔
ہم عراق اور شام میں دہشت گردوں اور شدت پسندوں سے مقابلہ کررہے ہیں اور کوئی گروہ بھی ہماری طرح دہشت گردوں اور شدت پسندوں سے بر سرپیکار نہیں ہے ، اس کے باوجود ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ ہم دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں ۔
ایران اور انقلاب ایران کے سلسله میں جو کچه مغربی میڈیا سے منتشر هوتا هے اور جو کچه آپ مغربی لوگ اپنی آنکهوں سے ایران میں دیکه رهے هیں، دونوں میں بهت زیاده فرق پایا جاتا هے. ایران کی اسلام دشمن اور ایران دشمن میڈیا کے ذریعه شناخت نه کریں.
ہم نہیں کہتے کہ آپ مذاکرہ نہ کریں ، ان سے رابطہ نہ کریں بلکہ اس بات پر تو جہ رکھیں کہ وہ قابل اعتماد نہیں ہیں ، ہم جب تک اپنے پیروں پر کھڑے نہ ہوں گے مشکلات سے روبرو رہیں گے