۱۰۹ قُلْ لَوْ کَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِکَلِمَاتِ رَبِّی لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اٴَنْ تَنفَدَ کَلِمَاتُ رَبِّی وَلَوْ جِئْنَا بِمِثْلِہِ مَدَد
۱۱۰ قُلْ اِنَّما اَنا بَشَرٌ مِّثلُکُمْ یُوحٰی اِلَیَّ اَنَّما اِلٰہُکُم اِلٰہٌ وَُاحِدٌ فَمَنْ کَانَ یَرْجُوا لِقَاءَ رَبِّہِ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَایُشْرِکْ بِعِبَادَةِ رَبِّہِ اٴَحَدً
۱۰۹۔ کہہ دو: سمندر میرے پروردگار کے کلمات (لکھنے کے لیے) سیاہی بن جائیں تو سمندر ختم ہوجائیں گے میرے پروردگار کے کلمات ختم نہیں ہوں گے اگر چہ ایسے ہی (سمندر) ان کے ساتھ اور بڑھادیئے جائیں ۔
۱۱۰۔ کہہ دو: میں تو تم جیسا بشر ہوں (البتہ میری خصوصیت یہ ہے کہ) مجھ پر وحی نازل ہوتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی ہے ۔ پس جو شخص اپنے رب سے ملاقات کی امید رکھتا ہے اسے چاہیے کہ عملِ صالح انجام دے اور کسی کو اپنے رب کی عبادت میں شریک نہ کرے ۔