۲۔ گمراہوں کو تعاون کی دعوت نہیں دینا چاہئیے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۱۔ کیا شیطان فرشتہ تھا؟سوره کهف / آیه 54 - 56


۲۔ گمراہوں کو تعاون کی دعوت نہیں دینا چاہئیے:


زیر نظر آیات میں الله کے بارے میں گفتگو ہے اور گمراہوں میں سے اس کے لیے یاور و مددگار کی نفی کی گئی ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اصولی طور پر الله کسی معین و مددگار کا محتاج نہیں، چاہے کوئی گمراہ ہو یا نہ ہو لیکن یہ سب کے لیے ایک عظیم درس ہے کہ اجتماعی کاموں میں ہمیشہ ایسے لوگوں کی مدد حاصل کی جائے کہ جو خود بھی حق و عدالت کے راستے پر ہوں اور طلب اعانت کرنے والا بھی صحیح راستہ کے لئے مدد چاہے ۔ ہم نے بہت دیکھا ہے کہ نیک افراد نے معاونین کے انتخاب کے وقت صحیح توجہ نہیں دی جس کے نتیجے میں بہت سی مشکلات، ناکامیوں اور انحراف سے دوچار ہوئے ہیں ۔ انھیں گمراہوں اور گمراہ والوں نے گھیر لیا ہے اور یہ لوگ ان کے کام کو تباہی کی طرف لے گئے ہیں ۔ آخر کار ایسے لوگوں نے ان کا سب کچھ بر باد کردیا ہے ۔
واقعہٴ کربلا میں ہے کہ دَورانِ راہ سرورِ شہیداں حضرت امام حسین علیہ السلام کی ملاقات عبید الله بن حر سے ہوگئی ۔ امام(ع)، عبیدالله سے ملنے کے لیے گئے تو اس نے آپ(ع) کا بہت احترام کیا لیکن جب امام(ع) نے اسے مدد کی دعوت دی تو اس نے قسم کھا کرکہا کہ میں تو کوفے سے اسی لیے نکلاہوں کہ اس جنگ سے کنارہ کش ہوجاوٴں ۔
اس نے مزید کہا: میں جانتا ہوں کہ اگر ان لوگوں سے آپ نے جنگ کی تو سب سے پہلے آپ(ع) ہی مارے جائیں گے ۔ البتہ یہ تلوار اور گھوڑا آپ(ع) کی خدمت میں پیش کرتا ہوں ۔
امام(ع) نے اس سے منہ پھیر لیا اور فرمایا:جب تو اپنی جان بچاتا ہے تو ہمیں تیرے مال کی ضرورت نہیں ۔
پھیر آپ(ع) نے اس آیت کی تلاوت کی:<وَمَا کُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّینَ عَضُدًا
یہ اس طرف اشارہ تھا کہ تو گمراہ کنندہ ہے لہٰذا تو اس قابل نہیں کہ تیرا یہ تعاون قبول کیا جائے ۔(1)
بہر حال دوست اور مددگار کا نہ ہونا برے لوگوں سے مددلینے اور انھیں اپنے گرد جمع کر لینے سے بہتر ہے ۔

 

 


(1) نور الثقلین جلد ۳ صفحہ ۲۶۸-
 
۱۔ کیا شیطان فرشتہ تھا؟سوره کهف / آیه 54 - 56
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma