۵۰ وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلاَّ إِبْلِیسَ کَانَ مِنَ الْجِنِّ فَفَسَقَ عَنْ اٴَمْرِ رَبِّہِ اٴَفَتَتَّخِذُونَہُ وَذُرِّیَّتَہُ اٴَوْلِیَاءَ مِنْ دُونِی وَھُمْ لَکُمْ عَدُوٌّ بِئْسَ لِلظَّالِمِینَ بَدَلًا
۵۱ مَا اٴَشْھَدْتُھُمْ خَلْقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ وَلَاخَلْقَ اٴَنفُسِھِمْ وَمَا کُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّینَ عَضُدًا
۵۲ وَیَوْمَ یَقُولُ نَادُوا شُرَکَائِی الَّذِینَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْھُمْ فَلَمْ یَسْتَجِیبُوا لَھُمْ وَجَعَلْنَا بَیْنَھُمْ مَوْبِقًا
۵۳ وَرَاٴَی الْمُجْرِمُونَ النَّارَ فَظَنُّوا اٴَنَّھُمْ مُوَاقِعُوھَا وَلَمْ یَجِدُوا عَنْھَا مَصْرِفًا
۵۰۔ وہ وقت یاد کرو جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے، وہ جِنّوں میں سے تھا اس لیے وہ اپنے رب کے حکم کی اطاعت سے نکل گیا (اس کے باوجود تم)میری بجائے اسے اور اس کی اولاد کو اولیاء بناتے ہو حالانکہ وہ تمھارے دشمن ہیں ظالم لوگ بہت برا بدل اپنا تے ہیں ۔
۵۱۔ میں نے آسمانوں اور زمین کی خلقت کے وقت انھیں نہیں بلایا تھا اور نہ خود انھیں پیدا کرتے وقت انھیں شریک کیا تھا اور میں گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار نہیں بناتا ۔
۵۲۔ اس دن کا سوچو کہ جب اللہ کہے گا کہ اب انھیں آواز دو جنھیں تم میرا شریک خیال کرتے تھے (تاکہ وہ تمھاری مدد کو آئیں)لیکن انھیں جتنا بھی پکاریں وہ ان کی کچھ نہ سنیں گے اور ہم ان دونوں کے درمیان مرکزِ ہلاکتت بنادیں گے ۔
۵۳۔ اور سارے مجرم (جہنم کی)آگ دیکھیں گے اور یقین کرلیں گے کہ انھیں آگ میں ڈالا جائے گا اور آگ ان پر ڈالی جائے گی اور انھیں اس سے بچ نکلنے کی کوئی راہ سمجھائی نہ دے گی ۔