۴۔ دوسرے جہاں میں لباسِ زینت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ ہوا پرستی اور خدا سے غفلت ۵۔ سرمائے کی وجہ سرمایہ داروں کی قربت


۴۔ دوسرے جہاں میں لباسِ زینت:


ممکن ہے بہت سے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہوکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں دنیا کی زیب و زینت کی مذمت کی ہے لیکن مومنین کے لیے ایسی ہی زیب و زینت کا آخرت میں وعدہ کیا ہے ۔ طلائی زیورات، باریک و دبیز ریشمی لباس اور خوبصورت تخت وغیرہ۔
اس سوال کے جواب میں پہلے ہم اس نکتے کی طرف توجہ ضروری سمجھتے ہیں کہ ہم نے خود قرآن سے سیکھا ہے کہ معاد و قیامت کا ایک پہلو روحانی ہے اور ایک پہلو جسمانی بھی ہے ۔ لہٰذا اس جہان کی لذتیں بھی دونوں طرح کی ہیں ۔ البتہ اس میں شک نہیں کہ وہاں کی روحانی لذتوں کا مقابلہ جسمانی لذتوں سے نہیں کیا جاسکتا ۔
اس کے باوجو اس حقیقت کو نہیں چھپایا جاسکتا کہ اس جہاں کی نعمتیں ہمارے لیے ایک ہیولے کی طرح ہیں کہ جسے ہم دور سے دیکھ رہے ہوں ۔ وہاں کی باتیں ہمارے لیے ایک اشارے کی مانند ہیں کیونکہ وہ جہان ہمارے لیے ایسے ہی ہے جیسے شکمِ مادر میں موجود بچے کے لیے ہمارا یہ جہاں ۔
ماں اپنے شکم کے بچے سے اس دنیا کے بارے میں کچھ کہہ سکے تو اس دنیا کی خوبصورتی، خورشیدِ درخشاں، ماہ تاباں، رواں چشموں، باغات، رنگ برنگے پھولوں اور ایسی دوسری چیزوں کے بارے میں کچھ اشارے ہی کیے جاسکیں گے ۔ چونکہ عالمِ جنین میں بچے کو سمجھانے کے لیے کافی و دانی الفاظ نہیں ہیں ۔ اسی طرح رحم دنیا میں ہماری نظر محدود ہے ۔ یہاں واضح طور پر قیامت کی مادی معنوی نعمات کا پورا ادراک ممکن نہیں ہے ۔
اس تمہیدی وضاحت کے بعد اب ہم اس سوال کے جواب کی طرف آتے ہیں ۔
الله تعالیٰ اس دنیا کی زیب و زینت کی مذمت اس لیے کرتا ہے کہ یہ دنیا محدود ہے اگر کوئی یہاں پر زیب وزینت میں پڑے گا تو ایسی زندگی کی فراہم کے لیے وہ طرح طرح کے ظلم و زیادتی کا مرتکب ہوگا اور ایسی زندگی پانے کے بعد وہ غفلت میں جاپڑے گا ۔ اس راستہ میں تفریقات اور طبقے پیدا ہوجاتے ہیں جن کے باعث کینے، حسد، عداوتیں اور بالآخر خون ریزیاں جنم لینی ہیں ۔ لیکن اس جہان کی ہر چیز فراوان ہے ۔ وہاں ایسی زینتوں کے حصول سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا اور نہ وہاں ان چیزوں کا حصول تفریق اور محرومیت کا سبب بنتا ہے، نہ وہاں اس سے کینہ اور نفرت ابھرتی ہے اور نہ معنویت و روحانیت سے معمور اس ماحول میں انسان خدا سے غافل ہوتا ہے ۔ وہاں چیزوں کی حفاظت کا مسئلہ ہے اور نہ ہی زقیبوں کے حسد کا ۔ یہ چیز وہاں غرور و تکبر کا باعث بنتی ہے اور نہ خدا اور خلقِ خدا کی دوری کا ۔
لہٰذا اہل بہشت عظیم روحانی نعمتوں کے ساتھ ساتھ اس جسمانی لذت سے کیوں محروم رہیں جبکہ اس کا کوئی ناپسندیدہ نتیجہ نہیں ہے ۔

۳۔ ہوا پرستی اور خدا سے غفلت ۵۔ سرمائے کی وجہ سرمایہ داروں کی قربت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma