سوره کهف / آیه 21 - 24

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ قر آن کا مرکز ”لطف“ ہےاصحاب کہف کے واقعے کا اختتام

۲۱ وَکَذٰلِکَ اٴَعْثَرْنَا عَلَیْھِمْ لِیَعْلَمُوا اٴَنَّ وَعْدَ اللهِ حَقٌّ وَاٴَنَّ السَّاعَةَ لَارَیْبَ فِیھَا إِذْ یَتَنَازَعُونَ بَیْنَھُمْ اٴَمْرَھُمْ فَقَالُوا ابْنُوا عَلَیْھِمْ بُنْیَانًا رَبُّھُمْ اٴَعْلَمُ بِھِمْ قَالَ الَّذِینَ غَلَبُوا عَلیٰ اٴَمْرِھِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَیْھِمْ مَسْجِدًا
۲۲ سَیَقُولُونَ ثَلَاثَةٌ رَابِعُھُمْ کَلْبُھُمْ وَیَقُولُونَ خَمْسَةٌ سَادِسُھُمْ کَلْبُھُمْ رَجْمًا بِالْغَیْبِ وَیَقُولُونَ سَبْعَةٌ وَثَامِنُھُمْ کَلْبُھُمْ قُلْ رَبِّی اٴَعْلَمُ بِعِدَّتِھِمْ مَا یَعْلَمُھُمْ إِلاَّ قَلِیلٌ فَلَاتُمَارِ فِیھِمْ إِلاَّ مِرَاءً ظَاھِرًا وَلَاتَسْتَفْتِ فِیھِمْ مِنْھُمْ اٴَحَدًا
۲۳ وَلَاتَقُولَنَّ لِشَیْءٍ إِنِّی فَاعِلٌ ذٰلِکَ غَدًا
۲۴ إِلاَّ اٴَنْ یَشَاءَ اللهُ وَاذْکُرْ رَبَّکَ إِذَا نَسِیتَ وَقُلْ عَسیٰ اٴَنْ یَھْدِیَنِی رَبِّی لِاٴَقْرَبَ مِنْ ھٰذَا رَشَدًا


ترجمہ

۲۱۔ اور ہم نے اس طرح سے لوگوں کو اُن کے حال سے مطلع کیا تاکہ وہ جان لیں کہ (قیامت کا) الله کا وعدہ حق ہے اور دنیا کے ختم ہوجانے اور قیامت کے برپا ہوجانے میں کوئی شک نہیں، اس وقت ان میں اس بارے میں نزاع پیدا ہوگیا، کچھ نے کہا کہ ان پر عمارت بنادی جائے (تاکہ وہ ہمیشہ کے لئے نظروں سے اوجھل ہوجائیں اور ان کے بارے میں باتیں نہ کروکہ) ان کا رب ان کی کیفیت سے بہتر آگاہ ہے (لیکن جنھیں اس راز سے آگہی نصیب ہوئی اور جنھوں نے اس واقعے کو قیامت کے لئے ایک دلیل سمجھا) ہم ان کے (مدفن کے) پاس ایک مسجد بنائیں گے(تا کہ انھیں بھلایا نا جاسکے) ۔
۲۲۔ بعض کہتے ہیں کہ وہ تین افراد تھے اور چوتھا ان کا کتا تھا ۔ بعض کہتے ہیں کہ وہ پانچ افراد تھے اور چھٹا ان کا کتا تھا ۔ یہ سب بلا دلیل باتے ہیں ۔ بعض کہتے ہیں وہ سات افراد تھے اور آٹھواں ان کا کتا تھا ۔ کہہ دو کہ میرا رب ان کی تعداد سے بہتر آگاہ ہے ۔ چند افراد کے سوا ان کی تعداد کو کوئی نہیں جانتا ۔ لہٰذا ان کے بارے میں بغیر دلیل کے بات نہ کراور ان کے بارے میں کسی سے سوال نہ کر۔
۲۳۔اور ہرگز یہ نہ کہہ کہ میں کل فلاں کام انجام دوں گا ۔
۲۴۔ مگر یہ کہ خدا چاہے اور اگر تو بھول جائے تو(اس کی تلافی کرتے ہوئے) اپنے رب کو یاد کر اور کہہ:مجھے امید ہے کہ میرا رب مجھے اس سے زیادہ واضح راستے کی ہدایت کرے گا ۔

۳۔ قر آن کا مرکز ”لطف“ ہےاصحاب کہف کے واقعے کا اختتام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma