۳۔ قر آن کا مرکز ”لطف“ ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۲۔ اصلاح کنندہ تقیہسوره کهف / آیه 21 - 24

۳۔ قر آن کا مرکز ”لطف“ ہے
مشہور یہ ہے کہ الفاظ کی گنتی کے لحاظ سے لفظ ”وَلْیَتَلَطَّفْ“ عین قرآن کا درمیان ہے، یہ ایک لطف خاص ہے اور بہت لطیف معنی کا حامل ہے کیونکہ یہ ”لطف“ اور ”لطافت“ کے مادہ سے لیا گیا ہے، یہاں یہ لفظ احتیاط اور باریک بینی سے کام لینے کے معنی میں لیا گیا ہے، یعنی غذا لانے کے لئے جانے والا شخص اس طرح سے جائے کہ کسی شخص کو ان کے بارے میں کوئی خبر نہ ہو ۔
بعض مفسّرین کا کہنا ہے کہ یہاں مراد غذا خریدنے میں لطافت سے کام لینا ہے یعنی معاملہ کرنے میں سخت گیری نہ کرے اور جھگڑا کھڑا نہ کردے نیز بہترین چیز انتخاب کرے اور یہ بھی ایک لطف ہے کہ وسطِ قرآن کے لفظ میں لطف وتلطف کا مفہوم پوشیدہ ہے ۔(1)
یہ ٹھیک ہے کہ دس سال تھوڑی مدت نہیں ہوتے لیکن اب تک جو کام ہم نے اس تفسیر کے سلسلے میں انجام دیا ہے وہ بھی الحمد لله کوئی چھوٹا سا نہیں ۔

 

 


۱۔ اس وقت ہم پروردگار کی عظیم توفیق سے پورے دس سال کے بعد قرآن مجید کی تفسیر کے نصف حصّہ تک پہنچ گئے ہیں، اس پر ہم الله تعالیٰ کا شکر بجالاتے ہیں کہ اس دوران اگرچہ ہم اور ہمارے ملک پر نہایت سخت حالات اور طوفان گزرے لیکن اس علاقے میں نورِ اسلام بجھا نہیں بلکہ اس کا دامن وسیع ہوا ہے نیز الله کا شکر ہے کہ اس تفسیر کے لکھنے میں کوئی وقفہ پیش نہیں آیا ہے ۔ لہٰذا ہمیں امید ہے کہ باقی ماندہ تفسیر (انشاء الله) زیادہ سُرعت کے ساتھ تکمیل کے مراحل طے کرے گی ۔
۲۔ اصلاح کنندہ تقیہسوره کهف / آیه 21 - 24
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma