شان ِ نزول

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 12
سوره اسراء / آیه 90 - 93 طرح طرح کے بہانے

شان ِ نزول


اسلامی روایات میں اور مختلف مفسرین کی تفسیروں مندرجہ بالا آیات کے بارے میں مختلف عبارتوں میں شانِ نزول نقل ہوئی ہے، ان کا خلاصہ کچھ اس طرح ہے:
بعض مشرکین ِ مکہ کہ جن میں ولید بن مغیرہ اور ابوجہل بھی تھا خانہ کعبہ کے سامنے جمع ہوئے انہوں نے ایک دوسرے سے رسول اللہ کے بارے میں گفتگو کی، آخرکار نتیجہ بحث یہ نکالا کہ کسی کو محمد کے پاس بھیجا جائے جویہ پیغام دے کہ تیرے قبیلہ قریش کے اشرف جمع ہوئے ہیں وہ تجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں لہٰذاتم ہمارے پاس آؤ پیغمبر اکرم صلی اللهعلیہ وآلہ وسلّم کو امید ہوئی کہ شاید نور ِ ایمان ان کے دلوں میں چمک اٹھا ہو اور وہ حق کو قبول کرنے کے لئے تیار ہوئے ہوں لہٰذا وہ فورا ان کے پاس تشرریف لے گئے ۔
جب آپ ان ک پاس پہنچے تو انہوں نے ایسی باتیں کی :”اے محمد! ہم نے تمیں اتمامِ حجت کے لئے بلایا ہے ، ہم کسی ایسے شخص کو نہیں جانتے کہ جس نے اپنے قوم وقبیلے کو اتنی تکلیفیں پہنچائی ہوں جتنی تم نے پہنچائی ہے،تم نے ہمارے خداؤں کو گالیاں دی، ہمارے دین کا مذاق اڑایا، ہماری عقل کو حماقت قرار دیا اور اتحاد میں نفاق کا بیج بویا، ہمیں بتاؤ آخر تم چاہتے کیا ہو ، تمیں دولت کی ضرورت ہے تو ہم اتنی دولت دیں گے کہ تم بے نیاز ہوجاؤ گے ، مقام و منصب چاہتے ہو تو ہم تمہیں بہت بڑا منصب دینے کو تیار ہیں، تم بیمار ہو(اور تمہیں کوئی نفسیاتی تکلیف ہے)تو ہم تیرے علاج کے لئے بہترین طبیب لے آتے ہیں ۔
پیغمبر اکرم صلی اللهعلیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا:ان میں سے کوئی بھی مسئلہ نہیں، خدا نے مجھے تمہاری طرف بھیجا ہے اورآسمانی کتاب مجھے دی ہے، اگر اسے قبول کرلوتو اس میں تمہاری دنیا وآخرت کی بھلائی ہے اور اگر تم قبول نہ کرو گے تو میں صبر کروں گا یہاں تک کہ خدا تمہارے اور میرے درمیان فیصلہ کردے ۔
وہ کہنے لگے:بہت اچھا، یہ بات ہے تو ہمارے شہر جیسا تنگ کوئی اور شہر نہیں ہے(مکہ کے اطراف میں پہاڑیاں ہیں) اپنے پروردگار سے سوال کرو کہ ان پہاڑوں کو پیچھے کردے اور شام و عراق کی طرح یہاں دریا جاری کردے تاکہ خشک وبے آب وگیاہ زمین سیراب ہوجائے نیز اس سے یہ بھی تقاضا کرو کہ ہمارے بڑوں کو زندہ کردے البتہ ان میں قصی بن کلاب ضرور ہو کیونکہ وہ راستگو بزرگ تھا ، تاکہ ہم اس سے پوچھیں کہ تو جو کچھ کہتا ہے وہ ھق ہے یا باطل ۔
رسول اللہ نے بے اعتنائی سے فرمایا: میں ان کاموں پر مامور نہیں ہوں ۔
وہ کہنے لگے:اگر ایسے نہیں کرتے تو کم از کم اپنے خدا سے کہوکہ کوئی فرشتہ بھیج دے کہ جو تیری تصدیق کرے، علاوہ ازیں ہمیں باغات ، خزانے اور سونے کے محلات دے دے ۔
آپ نے فرمایا:مَیں ان امور کے لئے مبعوث نہیں ہوا، میں خدا کی طرف سے ایک دعوت لے کر آیا ہوں، اگر قبول کرتے ہو تو خوب ورنہ خدا میرے اور تمہارے درمیان فیصلہ کردے گا ۔
وہ کہنے لگے:پھر جیسا کہ تیرا گمان ہے کہ تیرا خدا جب چاہے ہمارے سروں پر پتھر گرا سکتا ہے، یہ آسمانی پتھر ہمارے سروں پر برسا ۔
آپ نے فرمایا:یہ کام خدا سے متعلق ہے وہ چاہے گا تو کرے گا ۔
ان میں سے ایک کہنے لگا:تو یہ کام کر بھی دکھائے تب بھی ہم ایمان نہیں لائیں گے، ہم تو اس وقت ایمان لائیں گے جب تو خدا اور فرشتوں کو ہمارے سامنے لے آئے گا ۔
رسول اللہ نے یہ فضول باتیں سنی تو اٹھ کھڑے ہوئے اور مجلس سے جانے لگے اور ان میں سے بعض افراد آپ کے پیچھے آئے اور کہنے لگے: اے محمد ! تیری قوم نے تیرے سامنے جو بھی تجویز رکھی ہے تونے قبول نہیں کی، پھر انہوں نے کچھ امور کہ جو ان سے متعلق تھے، ان کی خواہش کی، تونے وہ بھی پوری نہیں کی انہوں نے تجھ سے اس عذاب کی خواہش کی ہے کہ جس کی تو دھمکی دےتا رہتا ہے کہ ان پر لائے گا ، خدا کی قسم ! ہم تجھ پر ہرگز ایمان نہیں لائیں گے جب کہ تو یہ نہ کرے کہ آسمان کی طرف سے ایک سیڑھی لگائے اور اس کے ذریعے تو ہمارے سامنے اوپر جائے اور واپسی پر اپنے ساتھ چند فرشتے لے کر آئے اور ساتھ ہی تیرے پاس ایک خط بھی ہو کہ جو تیرے دعویٰ کی صداقت کی گواہی دے ۔
ابوجہل کہنے لگا :چھوڑو اسے، یہ تو ہمارے بتوں کو گالیاں دینے کے علاوہ کچھ نہیں جانتا اور مَیں نے خدا سے عہد کیا ہے کہ جس وقت یہ سجدے میں ہوگا ایک بہت بڑا پتھر اٹھا کر اس کے دماغ پر دے ماروںگا ۔
رسول اللہ وہاں سے اس حالت میں لوٹے ، اس قوم کی جہالت، ہٹ دھرمی اور غرور کے باعث آپ کا دل غم واندوہ سے مامور تھا، اس موقع پر زیرِ نظر آیات نازل ہوئیں ۔(۱)

 

 

 



۱۔ تفسیر مجمع البیان زیرِ نظر آیات کے ذیل میں ، در المنثور میں بھی ان آیات کے ذیل میں کچھ اختلافات کے ساتھ شانِ نزول بیان ہوئی ہے ۔
سوره اسراء / آیه 90 - 93 طرح طرح کے بہانے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma