۴۔معاشرتی اور اخلاقی بیماریوں کے لئے ایک موثر دوا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ ظالموں پر الٹا اثر کیوں ہوتا ہے ؟سوره اسراء / آیه 83 - 84

۴۔معاشرتی اور اخلاقی بیماریوں کے لئے ایک موثر دوا


اس میں شک نہیں کہ انسان کی روحانی واخلاقی بیماریاں اس کی جسمانی بیماریوں سے بہت مشابہت رکھتی ہیں، دونوں طرح کی بیماریاں انسانی کی دشمن ہیں دونوں کے لئے طبیب، علاج اور پرہیز کی ضرورت ہے، دونوں طرح کی بیماریاں ایک سے دوسرے کو لگ سکتی ہے، دونوں کا بنیادی سبب جاننا چاہییے اور دونوں کی اصل جڑ کو معلوم کرکے علاج کرنا چاہیئے ۔
دونوں طرح کی بیماریاں بعض اوقات ایسے مرحلے پر پہنچ جاتی ہیں کہ انسان کو لا علاج کر دیتی ہیں البتہ اکثر مواقع پریہ قابل علاج ہوتی ہے ۔
یہ کسی جاذب، عمدہ اور معنی آفرین تشبیہ ہے ۔
جی ہاں! قرآن حیات بخش نسخہ ہے ۔ ان کے لئے جو جہالت ، تکبر، حسد اور نفاق کے خلاف جہاد کے لئے اٹھ کھڑے ہوں ۔
جی ہاں! قرآن شفا بخش دوا ہے ۔ زبوں حالیوں ، پس ماندگیوں ، بے اتفاقیوں اور بے بنیاد خطرات کے علاج کے لئے ۔
جی ہاں! قرآن شفا بخش علاج ہے ۔ اس کے لئے جو دنیا کے عشق میں مبتلا ہو، جو مادیات میں گھر گیا ہو اور جو شہوتوں کے سامنے بے بس ہوگیا ہو ۔
جی ہاں! قرآن آرام شفا بخش نسخہ ہے ۔ اس دنیا کے لئے جس کے ہر طرف جنگوں کی آگ بھڑک رہی ہو،اسلحے کے انباروں تلے جس کی کمر جھک گئی ہے، جس کے سب سے زیادہ اقتصادی وانسانی سرمائے کو جنگ اور اسلحے کے دیو اپنے قدموں تلے پامال کررہے ہیں ۔
جی ہاں! قرآن شفا بخش نسخہ ہے ۔ اس کے لئے جس کی خواہشوں اور ہوا ہوس کے تاریک پردے اس کے لئے قربِ الٰہی کے راستے میں حائل ہوگئے ہیں ۔
سورہ یونس کی آیت ۵۷میں ہے:
<قَدْ جَائَتْکُمْ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَشِفَاءٌ لِمَا فِی الصُّدُورِ ۔
یہ قرآن تمہارے رب کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی شفا بن کر آیاہے ۔
سورہ فصلت کی آیت ۴۴ میں بھی ہے:
<قُلْ ھُوَ لِلَّذِینَ آمَنُوا ھُدًی وَشِفَاءٌ
ان سیاہ دل ہٹ دھرموں سے کہوکہ یہ قرآن اہل ایمان کے لئے ہداہت اور شفا کا سرچشمہ ہے
حضرت علی علیہ السلام نے نہج البلاغہ میں اپنی ایک گفتگو میں اس حقیقت کو انتہائی خوبصورتی سے بیان کیا ہے :
فاستشفوہ من ادوائکم واستعینوا بہ علی لاوائکم، فان فیہ شفاء من اکبر الداء، وھوالکفر والنفاق والغی والضلال۔
اس عظیم آسمانی کتاب سے اپنی بیماریوں کی شفا حاصل کرو ، اپنی مشکلات حاصل کرنے کے لئے اس سے مدد لو کیونکہ یہ وہ کتاب ہے جس میں سب سے بڑی بیماری کی شفا ہے، وہی بیماری جسے کفر، نفاق، گمراہی اور ضلالت کہتے ہیں ۔(۱)
قرآن کے بارے میں ایک اور عبارت حضرت علی علیہ السلام ہی سے منقول ہے، آپ فرماتے ہیں:
الا انّ فیہ علم ما یاٴتی والحدیث عن الماضی ودواء دائکم و نظم ما بینکم۔
آگاہ رہو کہ اس میں آئندہ کی خبریں اور علم ہے، اس میں گزشتہ قوموں کا ذکر ہے اس میں درد کی دوا ہے اور یہ تمہاری اجتماعی زندگی کو منظم کرنے کا پروگرام ہے ۔(۲)

ایک اور مقام پر اسی بزرگ امام(علیه السلام) سے مروی ہے کہ آپ (علیه السلام) نے فرمایا:
وعلیکم بکتاب اللّٰہ فانہ الجبل المتین والنور المبین والشفاء النافع، والرای الناقع، والعصمة للمتمسک والنجاة للمتعلق، لایعوج فیقام، ولا یزیغ فستعتب، ولاتخلقة کثرة الردوولوج السمع، من قال بہ صدق ومن وعمل بہ سبق۔
کتاب اللہ کو مضبوطی سے تھام لو کیونکہ یہ محکم رسی ہے ، نورِ مبین ہے ، شفا بخش اور بابرکت دوا ہے اور یہ وہ آبِ حیات ہے جو تشنہ گانِ حق کی پیاس بجھاتی ہے ، جو شخص اس سے وابستہ ہوجائے یہ اس کی حفاظت کرتی ہے، جو اس کا دامن تھام لے اسے نجاات بخشتی ہے، اس میں انحراف کے لئے کوئی راہ نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پڑے ، یہ کبھی خطا نہیں کرتی کہ اسے اپنے قاریوں سے عذر خواہی کرنا پڑے، اس کی تکرار سے کہنگی نہیں ہوتی اور اسے بار بار سُن کر کان ناراحت نہیں ہوتے (اسے جس قدر پڑھا جائے اس کی شیرینی اور دلپذیری اس قدر ہی بڑھتی رہتی ہے ) قرآن سے بات کرنے والے کو سچا جواب ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے والا سب پر سبقت لے جائے گا ۔(3)
یہ رسا اور منہ بولتی تعبیریں کہ جن کی نظیر پیغمبر ِ اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم، حضرت علی علیہ السلام اور دیگر ائمہ ہدیٰ (علیه السلام) کے ارشادات میں کم نہیں، اچھی طرح ثابت کرتی ہیں کہ قرآن ایسا نسخہ ہے جس کے ذریعے تمام تر بد حالیاں دور ہوسکتی ہیں، یہ فرد اور معاشرے کو ہر طرح کی اخلاقی اور اجتماعی بیماریوں سے نجات دلانے کے لئے آیاہے ۔
اس حقیقت کے اثبات کے لئے بہترین دلیل زمانہ جاہلیت کے عربوں کا ابتدائی اسلام میں مکتبِ رسالت کے تربیت یافتہ گان سے موازنہ ہے، ہم نے دیکھا ہے کہ وہ خونخوار، جاہل اور نادان قوم کہ جسے سرتا پا طرح طرح کی اجتماعی اور اخلاقی بیماریوں نے گھیر رکھا تھا اس شفا بخش نسخے کی بدولت نہ صرف اس کا علاج ہوگیا بلکہ وہ اتنی بڑی طاقت بن کر ابھری کہ عالمی جابروں اور سُوپر طاقتوں نے ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دئےے ۔
یہ وہ حقیقت ہے جسے دَورِ حاضر کے مسلمان فراموش کر چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ موجودہ حالات میں گرفتار ہیں کہ جس کے ہم اور آپ شاہد ہیں، آج مسلمان تفرقہ بازی اوراختلاف کا شکار ہیں، عالمی غارت گر طاقتیں ان کے وسائل اور دولت پر مسلط ہوچکی ہیں، آج ان کی تقدیر کا فیصلہ دوسرے کرتے ہیں، مختلف حوالوں سے غیروں سے ان کی وابستگیاں اور عدمِ استقلال نے انہیں کمزوری، زبوں حالی اور ذلت سے دو چار کردیا ہے ۔
وہ لوگ جن کے گھر میں شفا بخش نسخہ موجود ہو وہ اپنے علاج کے لئے ایسے لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلائیں کہ جو ان سے زیادہ بیمار ہوں ۔ ان کا انجام ایسا ہی ہوا کرتا ہے ۔
قرآن نہ صرف شفا بخشتا ہے بلکہ صحت یابی کے بعد نقاہت کے زمانے میں انہیں مختلف پیغامات کے ذریعے تقویت عطا کرتا ہے کیونکہ قرآن ”شفا“ اور ”رحمت“ ہے ۔

یہ بات لائق توجہ ہے کہ جسمانی بیماریوں کی دوائیں عموماً اعضاء بدن پر ناپسندیدہ اثرات چھوڑتی ہیں یہاں تک کہ ایک مشہور حدیث میں ہے:
ما من دواء الا ویھیج داء“۔
کوئی ایسی دوائی نہیں کہ جو کسی دوسری بیماری کا سرچشمہ نہ ہو ۔(4)
لیکن قرآن۔ وہ شفا بخش دوا ہے جو انسانی روح وفکر اور قلب ونظر پر ہرگز کوئی غیر مطلوب اثر مرتب نہیں کرتا، بلکہ اس کے برعکس یہ سارے کا سارا خیروبرکت ہے ۔
نہج البلاغہ کی ایک عبارت میں ہے:
شفاء لاتخشی اسقامہ“۔
قرآن ایسی شفا بخش دوا ہے کہ جس سے کوئی بیماری پیدا نہیں ہوتی۔(5)
اگر ہم ایک ماہ کے لئے بھی اس شفا بخش نسخے پر عمل کرنے کا عہد کریں اور اس عہد کی پاسداری کریں، اس کے حکم کو علم و آگاہی ، عدل وانصاف، تقویٰ وپرہیز گاری، اتحاد واخلاص اور فدا کاری وجانبازی میں اپنائیں تو ہم دیکھے گے کہ ہماری بد حالیاں خوشیوں میں بدل جائیں گی۔
اس نکتے کا ذکر بھی ضروری ہے کہ یہ نسخہ۔ دوسرے نسخوں کی طرح اس وقت موثر ہوسکتا ہے جب اس پر عمل کیا جائے ورنہ کسی بہترین شفا بخش نسخے کو ہم ہزار بار پڑھیں ، سر پر رکھیں ، آنکھوں سے لگائیں اور اسے بوسے لیں، اس پر عمل نہ کریں تو اس سے ہمیں کوئی فائدہ حاصل نہ ہوگا ۔

 

 



۱۔نہج البلاغہ، خطبہ ۱۷۶
۲۔نہج البلاغہ، خطبہ۱۵۸
3۔ نہج البلاغہ، خطبہ ۱۵۶
4۔سفینة البحار
5۔نہج البلاغہ، خطبہ ۱۹۸
۳۔ ظالموں پر الٹا اثر کیوں ہوتا ہے ؟سوره اسراء / آیه 83 - 84
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma