گزشتہ آیات میں توحید اور حق کے بارے میں گفتگو تھی نیز شرک اور باطل کے خلاف جد وجہد کے بارے میں بات تھی، زیرِ بحث آیت میں قرآن کی انتہائی اثر انگیزی اور تعمیری تاثیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے:ہم قرآن نازل کرتے ہیں کہ جو مومنین کے لئے شفاء اور رحمت کا سبب ہے( وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا ھُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِینَ )۔لیکن ظالم (جیساکہ ان کا ہمیشہ سے )وطیرہ ہے اس وسیلہ ہدایت سے فائدہ اٹھانے کی بجائے) اس سے اپنی وزیان کاری میں اضافہ کے سوا کچھ نہ پائے گے (وَلَایَزِیدُ الظَّالِمِینَ إِلاَّ خَسَارًا)۔