سوال ۱۲۸۷۔ ایک لڑکی زنا سے حاملہ ہوئی ہے ۔ گھر والوں کے مطلع ہوجانے کی صورت میں لڑکی کے قتل کا خطرہ ہے ۔ کیا وہ سقط جنین کرسکتی ہے ؟ اس کی دیت کیا ہے ؟
جواب: جبکہ واقعاً اس کی جان کو خطرہ ہو اور بچہ بھی چار مہینے سے کم کا ہو تو سقط جنین جائز ہے اور اس کی دیت بیت المال کو ادا کرے گی ۔
سوال ۱۲۸۸۔ چنانچہ متعدد افراد جیسے ڈاکٹر، دوا کا بیچنے والا، خریدنے والا، انجکشن لگانے والااور بچے کے ماں باپ دوا کے ذریعہ جنین کے ساقط کرانے میں شریک ہوں تو دیت کس کی گردن پر ہوگی ؟
جواب: دیت اس کی گردن پر ہوگی جو دوا کھارہا ہے ۔
سوال ۱۲۸۹۔ اگر انجکشن لگانے والا جنین کے ساقط ہوجانے والی دوا کے اثر سے بے خبر ہو تو دیت کس کی گردن پر ہوگی ؟
جواب: جو شخص اس کو حکم دے رہا ہے اس کی گردن پر ہے ۔
سوال ۱۲۹۰۔ اگر ماں خود اپنے انجکشن لگائے تاکہ اپنے ناجائز بچّے کو ساقط کردے تو دیت کس کی گردن پر ہوگی اور کس کودی جائیگی اور اگر شوہر معاف کردے تو کیا حکم ہے ؟
جواب:یہاں پر سقط جنین کی دیت ماں کے اوپر ہے اور اس کی دیت حاکم شرع کو دی جائے گی اور بیت المال کے اخراحات میں خرچ ہوگئی۔
سوال ۱۲۹۱۔ اگر انجکشن کی درخواست کرنے والی ماں اور انجکشن لگانے و الاباپ ہو تو دیت کس کی گردن پر ہوگی ؟
جواب: اس کام میں جس قدر جس کا حصّہ ہو گا اسی قدر دیت ، اُن کے اوپر ہوگی ۔
سوال ۱۲۹۲۔ اگر کوئی شخص ماں اور جنین کے قتل کے قصد سے گولی چلائے اور دونوں ہی قتل ہوجائیں ، کیا جنین کا باپ گولی چلانے والے کی جان کے قصاص کی درخواست کرسکتا ہے، یا یہ کہ جنین کے قتل عمد کے لئے دیت ہے؟
جواب: جنین کے قتل عمد کے لئے قصاص نہیں ہے، بلکہ فقط دیت ہے ؛ لیکن و ارثین جنین کی دیت لینے کے بعد ایک کامل دیت کی آدھی کو ماں کے قتل کے سبب قتل کرنے والے کے وارثین کو ادا کرکے اس کو قصاص کرسکتے ہیں ۔