مسئلہ 17 ۔ جو شخص عاقل و بالغ ہو اور از روئے قصد و اختیار حج بجا لانے کی نذر کرے تو اس پر حج واجب ہے لیکن زوجہ کی نذر بغیر شوہر کی اجازت کے اگر اس کے حق سے منافات رکھتی ہے تو صحیح نہیں ہے مثلا یہ کہ بیوی شوہر کی ہم سفر ہو
مسئلہ 18 ۔ اگر نذر حج کرے اور اس کے لئے زمانہ کی تعیین نہ کرے تو اس کو تاخیر میں ڈال سکتا ہے ( لیکن احتیاط یہ ہے کہ زیادہ تاخیر میں نہ ڈالے ) اور اگر اس کے لئے زمانہ معین کیا ہے تو واجب ہے اسی میں انجام دے اور اگر عمدا انجام نہ دے تو کفارہ دینا لازم ہے اور احتیاط یہ ہے کہ حج کی بھی قضا کرے.
مسئلہ 19 ۔ جب کوئی شخص نذر کرے کہ اگر اس کی فلاں حاجت پوری ہوگئی تو حج بجا لائے گا اور حاجت روا ہونے سے پہلے دنیا سے چلا جائے تو نذر کی قضا لازم نہیں ہے ، لیکن اگر حاجت روا ہونے کے بعد دنیا سے چلا جائے ، تو اس کے ورثہ قضا کریں یا اس کے لئے اجیر کریں اور احتیاط یہ ہے کہ اس کے پیسے کو ورثہ کی رضایت سے ( اگر سارے بڑے ہوں ) اصل ترکہ سے ادا کریں