ب:پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) کی سیرت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
متعدد روایات کے مطالعہ کے بعد یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ خود آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم) بھی زمین پر سجدہ کیا کرتے تھے ۔
ابوہریرہ سے مروی ایک روایت میں وارد ہوا ہے : سجد رسول اللہ فی یوم مطیر حتی انی لانظر الی اثر ذلک فی جبھتہ ارنبتہ میں نے رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)کو دیکھا کہ آپ(صلی الله علیه و آله وسلم) بارش کے دوران زمین پر سجدہ کررہے ہیں جس کا اثر آپ کی پیشانی اور ناک پر ظاہر ہے ۔
سجدہ اگر فرش اور کپڑے پر جائز ہوتا تو پھر بارش کے دوران زمین پر سجدہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔
عائشہ سے مروی ایک روایت میں وارد ہوا ہے : مارایت رسول اللہ متقیا وجھہ بشیٔ میں نے کبھی بھی آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)کو نہیں دیکھا کہ آپ(صلی الله علیه و آله وسلم)نے سجدہ کے دوران اپنی پیشانی کو چھپالیا ہو ۔
ابن حجر اس حدیث کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ سجدہ میں پیشانی کو زمین پر ہونا چاہئے لیکن مجبوری میں واجب نہیں ہے ۔
ام المومنین میمونہ سے روایت میں وارد ہوا ہے : و رسول اللہ یصلی علی الخمرة فیسجد آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)چٹائی پر نماز پڑھتے اور اسی پر سجدہ کرتے تھے ۔
اس حدیث سے بالکل واضح ہے کہ آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)اسی چٹائی پر سجدہ کیا کرتے تھے ، اس کے علاوہ اہلسنت کی مشہور کتابوں میں آیا ہے کہ آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)خمرہ پر سجدہ کیا کرتے تھے
لیکن عجیب تو یہ ہے کہ جب شیعہ لوگ آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)کی پیروی کرتے ہوئے نماز کے دوران اپنی پیشانیوں کے نیچے چٹائی وغیرہ رکھ لیتے ہیں توان پر بعض متعصب حضرات بدعت کی تہمت لگاتے ہیں حالانکہ یہ پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کی سنت ہے ۔
سنتوں کو بدعت کہا جانا کیا ہی دردناک ہے !
مسجد الحرام میں جو کچھ میرے اوپر گذری ہے اسے میں کبھی بھی بھول نہیں سکتا ، جیسے ہی میں نے نماز کے لئے چٹائی بچھائی تو ایک وہابی عالم دین آیا اور چٹائی کو لے کر ایک کونے میں پھینک دیا ، یقینا اس کی نظر میں یہ سنت ، بدعت تھی !
1) مجمع الزوائد، جلد 2، ص 126_
2) مصنف ابن ابى شیبہ ، جلد 1 ، ص 397_
3) فتح البارى ، جلد1، ص 404_
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma