SiteTitle

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 

بلیارڈ نامی کھیل کے سلسلہ میں شریعت کا حکم [بیلیارڈ]

Questionاسلام کی نظر میں ورزش کی اہمیت نیز تعلیمی اورورزشی فضا اور مقامات کو وسعت دینے کے پیش نظر، دشمن کے شب خون اور ہجوم سے بچنے کی غرض سے،نیز ملحوظ رکھتے ہوئے کہ ورزش اور جسمانی کثرت، انسان کے جسمانی اور روحانی نشاط وشادابی کا باعث اور معاشرے کی صحت وسلامتی اس کی بقا اور حفاظت کا پیش خیمہ ہوتی ہے آپ کی خدمت میں التماس ہے کہ بیلیادر نامی ورزش کے بارے میں، شریعت کی رو سے اپنا نظریہ بیان فرمائیں؟
Answer: مذکورہ کھیل سے جب جوئے کا عنوان ختم ہوجائے اور عام لوگوں کی نظر میں وہ ایک ورزش یا تفریح کی حیثیت سے معروف ہوجائے تب اس صورت میں، مال کی ہار جیت کے بغیر، اس سے کھیلنے میں اشکال نہیں ہے اور اس صورت کے علاوہ جائز نہیں ہے ۔

ڈیش انٹینا اور سٹالاٴٹ کے مفید پروگراموں سے استفادہ کرنا [ڈش انٹینا]

Questionلوگوں کیلئے سٹا لائٹ ،ڈش انٹینا کے پروگراموں سے استفادہ کرنا کیسا ہے حالانکہ اس پر بعض اچھے پروگرام بھی آتے ہیں ؟
Answer: جواب:۔ان پروگراموں سے استفادہ کرنا جائز نہیں ہے اور اسکے بظاہر اچھے اور بے ضرر پروگرام، فاسد اور برے پروگراموں کی طرف ، جذب کرنے کا ذریعہ ہوتے ہیں، لہذا اس بنا پر مسلمان کو، اسلام دشمنوں کے مسلمانوں کے درمیان گناہ فساد پھیلانے کے حیلہ بہانوں سے غافل نہیں ہونا چاہیےٴ .

بچّوں کا ڈش انٹینا استعمال کرنا [ڈش انٹینا]

Questionکیا بچّوں کیلئے سٹالائٹ کے پروگرام دیکھنا اس کو مھیا کرنا اور اسکو نصب کرنا جائز ہے ؟
Answer: جواب:۔ بچّوں اور بڑوں میں کوئی فرق نہیں ہے اور اس کا خطرہ دونوں کیلئے مسلّم ہے .

ٹی وی پروگرام کے لئے گڑیا بنانا [ٹیلی ویژن]

Questionدیکھا گیا ہے کہ تصویری (یاٹی وی) پرگراموں میں، انسان کے جیسی گڑیا بناتے ہیں جو ٹی وی پرگرام یا ان فلموں میں جہاں حقیقت میں ایک واقعی انسان، کردار ادا کرتا ہے اور باتیں کرتا ہے بولتا ہے، کسی طریقہ سے وہ گڑیا یولتی ہوئی نظر آتی ہے اور واقعی انسانوں کے ساتھ کوئی کردار ادا کرتی ہے، انسانوں کی طرح ارادہ اور فیصلہ کرتی ہے بولتی ہے، اس قسم کے پروگرام بنانے کا کیا حکم ہے؟
Answer: مجسمہ بنانے میں اشکال ہے لیکن گڑیا یا کھلونے وغیرہ خواہ کوئی رول ادا کرے یا نہ کرے، بہرحال اس میں اشکال نہیں ہے

طرح طرح کی فیلم بنانے میں اسلام کا نظریہ [ٹیلی ویژن]

Questionفیلموں کے سلسلے میں ذیل میں دیئے گئے سوالوں کے جواب مرحمت فرمائیں:
۱۔ خیالی، ڈراؤنی، خشونت آمیز، کمیڈی اور سیکسی فیلم بنانے کا اسلام کا کیا حکم ہے؟
۲۔ فیلم میں نامحرم مرد اور عورت کے احساسات کو بیان کرنا کیساہے؟
۳۔ اگر کوئی دوسرے کی بیوی یا شوہر کا کردار ادا کرے، جبکہ ان کے درمیان کوئی محرمیت بھی نہ ہو تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟
۴۔ کیا فیلم میں مصنوعی بالوں کی وگ کا مردوں سے چھپانا واجب ہے اور اس کا حکم طبیعی بالوںکا حکم ہے؟
۵۔ اہل کتاب اور کافر عورتوں کو دیکھنے میں کیا فرق ہے؟
۶۔ کمیڈی(ہنسنے ہنسانے والی فیلم) کو دیکھنے کا کیا حکم ہے کہ جس میں فقط ہنسانے کا ہی پہلو ہوتا ہے؟
۷۔ فیلموں میں آواز کی تقلید کرنے کا کیا حکم ہے، جیسے کوئی مرد کسی عورت کو آواز کی تقلید کرے یا اس کے برعکس؟
Answer: بد آموز اور ضرر پہنچانے والی فلمیں جیسے سیکسی اور ڈراؤنی فلمیں وغیرہ حرام ہیں، لیکن درس دینے والی فلمیں یا کم از کم بغیر مفسدہ کے سرگرم کرنے والی فلمیں نہ یہ کہ ان کے دیکھنے میںاشکال ہی نہیں بلکہ کبھی کبھی یہ مفید اور موٴثر اور اسلامی مقاصد کی ترقی کا سبب بھی ہوتی ہیں اور کسی مرد کا بغیر محرمیت کے کسی عورت کے شوہر کے کردار کو ادا کرنا اس صورت میں کہ جب اس میں شریعت کے خلاف کوئی چیز نہ ہو تو اس میں ذاتاً کوئی اشکال نہیں ہے، اور مخالف جنس کی آواز کی تقلید کرنے کا بھی یہی حکم ہے ۔

حرام پروگرام نشر کرنے والے ٹیلیویزن چینل کی مدد کرنا [ٹیلی ویژن]

Questionکچھ دنوں سے ہمارے علاقے میں ایک نئے ٹیلیویزن چینل کا افتتاح ہوا ہے جس میں اچھے اور جائز پرگرام بھی دکھائے جاتے ہیں اور بُرے اور حرام پروگرام بھی، کیا اس چینل کی مدد کرنا جائز ہے؟
Answer: اگر اس میں حرام پروگرام دکھانے جاتے ہوں تو اس کی مدد کرنا جائز نہیں ہے ۔

معصومین علیہم السلام کی زندگی کو فلموں میں دکھانے کے لئے حدود کی رعایت کرنا [ٹیلی ویژن]

Questionفیلم، ڈرامے اور سیریل کے ذریعہ معصومین علیہم السلام کی زندگی کو پیش کرنے کے لئے فقہی حدود کا خیال رکھتے ہوئے، حضور کیا راہ حل بیان فرماتے ہیں؟
Answer: اس کا بہترین راہ حل یہ ہے کہ معصومین علیہم السلام کو مبہم صورت میں یا نور کے ہالہ کے درمیان دکھایا جائے تاکہ اس رُخ سے مشکل پیدا نہ ہو، لیکن غیرمعصومین کے سلسلے میں اگر ضروری احترام کا لحاظ رکھا جائے تو ان کو دکھانے میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

لڑکیوں کا فلموں میں کام کرنے کا حکم [ٹیلی ویژن]

Questionہیروئنیں جو فلموں میں الگ الگ ہیرو کے ساتھ ان کی بیویوں کا رول کرتی ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟
Answer: اگر برائی کے فروغ کا سبب نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔

عقد متعہ کی عدت کا دوران، نکاح دائمی [متعه کی عدت]

Questionکسی طلاق یافتہ خاتون سے، عدت گذرنے کے بعد، عقد متعہ ہو جاتا ہے اور کچھ عرصہ کے بعد خاندان کے بزرگوں کے ذریعہ یہ بات طے پاتی ہے کہ اس کی شادی دوبارہ پہلے شوہر سے کی جائے وہ خاتون ، دوسرے (متعی) شوہر کے پاس جاتی ہے اور اس سے چارہ جوئی اور متعہ کی باقی مدّت کو بخش دینے کا مطالبہ کرتی ہے وہ اس کی باقی مدّت بخش دیتا ہے، اور دوبارہ اس خاتون سے عقد متعہ کرلیتا ہے، اور دخول سے پہلے ہی، عقد متعہ کو فسخ کردیتا ہے ، اور اس کے فوراً بعد خاتون کی شادی پہلے شوہر سے ہوجاتی ہے، اس استدلال کے ساتھ کہ یہ دوسرا فسخ، دخول سے پہلے ہے اور جس کے دخول نہ ہوا ہو اس کی عدّت نہیں ہوتی ہے، کیا یہ بات صحیح ہے ؟
Answer: جواب:۔پہلے عقد متعہ کی عدّت اس طرح کے کاموں سے، ساقط نہیں ہوگی اور جب تک عدّت ، ختم نہیں ہوگی اسکی دوبارہ شادی صحیح نہیں ہوگی، اور بغیر عدّت رکھے، اس خاتون کی کسی بھی شخص کے ساتھ شادی نہیں ہوسکتی .

اس عورت کی عدّت جس کو یقین ہے کہ حاملہ نہیں ہے [متعه کی عدت]

Questionاگر کوئی خاتون کسی شخص سے نکاح متعہ کرے اور مطمئن ہو کہ اس کے ساتھ مقاربت کرنے سے حاملہ نہیں ہوگی ، (مثال کے طور پر مرد خواجہ سرا ہو یا عورت نے اپنا رحم نکلوادیا ہو) کیا اس صورت میں، متعہ کی مدّت کے تمام ہونے کے بعد عدّت رکھے گی ؟
Answer: جواب:۔اگر دخول ہوگیا ہے تو عدّت لازم ہے .

وفات کی عدّت میں عقد نکاح [وفات کی عدت]

Questionچنانچہ کسی خاتون کا وفات کی عدّت کے دوران، نکاح کردیں اور تقریباً پندرہ دن کے بعد کہ جب عدّت ختم ہو جائے ، اس کی رخصتی کردیں اور زفاف واقع ہوجائے ، یعنی نکاح عدّت میں اور دخول عدّت کامل ہونے کے بعد ہو اہو اور دونوں حضرات (شوہر و زوجہ) مسئلہ سے جاہل رہے ہوں یعنی انہیں معلوم نہ ہو کہ عدّت کے دوران، شادی کرنا حرام ہے، برائے مہربانی آپ فرمائیں: آیا ان کے لئے حرمتِ ابدی ثابت ہوگئی ہے یا فقط عقد باطل ہے ؟ اور کیا پہلے شوہر کی عدّت ، کامل کرے یا نہیں ؟ اور
بالفرض اگر عقد باطل ہوگیا ہو اور دوسرا نکاح پڑھنا چاہیں تو کیا دوسرے شوہر کے لئے بھی عدّت رکھے گی ؟
Answer: جواب:۔نکاح باطل ہے ، لیکن ہمیشہ کیلئے حرام نہیں ہوگی، اُسے چاہیےٴ کہ دوسرے شوہر کے لئے وطی شبہ کی وجہ سے، عدّت کامل کرے، اور عدّت کے ختم ہونے کے بعد کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے لیکن دوسرے شوہر سے شادی کرنے کے لئے اس کو وطی شبہ کی بناپر، عدّت رکھنے کی ضرورت نہیں ہے .

وفات کی عدّت میں ، زینت کو ترک کرنے کی مقدار [وفات کی عدت]

Questionایک خاتون جس کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے اور خود ابھی جوان ہے(مثلاً تیس سال کی ہے) وہ اپنے شوہر کے انتقال کی وجہ ، معمول سے بھی زیادہ زینت کرنا چھوڑ دیتی ہے، یہاں تک کہ عام معمول کے مطابق صفائی بھی نہیں کرتی اور شادی کا اردہ بھی نہیں رکھتی ہے، اور اگر کوئی رشتہ لیکر آتا ہے تو یہ کہدیتی ہے کہ : میں نے اپنے مرحوم شوہر سے وعدہ کیا تھا کہ دوبارہ شادی نہیں کروں گی، نیز اس کا کہنا ہے کہ ہمارے درمیان یہ شرط ہوئی تھی کہ جو بھی ہم میں سے پہلے مر گیا، دوسرا شادی نہیں کرے گا ، کیا یہ کام صحیح ہے اور ان کی شرط پر عمل کرنا واحب ہے ؟
Answer: جواب:۔حداد، جس کا مطلب ، زینت کو ترک کرنا ہے، وفات کی عدّت کے دوران، لازم ہے، لیکن زینت کو ترک کرنے کا مطلب، صفائی ستھرائی کو چھوڑدینا نہیں ہے ، اور مذکورہ شرط کا کوئی اعتبار نہیں ہے اور مناسب یہ ہے کہ عدّت کے بعد وہ خاتون شادی کرلے .

طلاق کی عدّت کے دوران عقد کا صیغہ جاری کرنا (نکاح کرنا) [طلاق کی عدت]

Questionایک دوشیزہ (کنواری لڑکی) ایک جوان لڑکے کے حبالہ عقد میں آجاتی ہے، البتہ یہ بات سوچتے ہوئے کہ مذہبی گھرانہ ہے اور آنے جانے میں مشکل پیش نہ آئے، اس وجہ سے، نکاح کردیا تھا، نکاح کے بعد جب یہ دونوں منگیتر خلوت کرتے تھے تو دبر (پشت کی جانب) میں مجامعت کرتے تھے، کچھ عرصہ کے بعد اُن میں اختلاف ہوا اور طلاق ہوگئی لڑکی چونکہ شرعی مسائل سے ناواقف ہونے کی وجہ سے سوچتی تھی کہ اس قسم کی مقاربت کرنے میں عِدّت نہیں ہوتی ہے، افسوس ، اسی وجہ سے عدّت کے دوران اس کی دوسرے شخص سے، شادی کردی جاتی ہے ، چند سال ازدواجی زندگی گذارنے اور بچہ ہونے کے بعد مسئلہ کی طرف متوجہ ہوتی ہے، اس سلسلہ میں شریعت کا حکم بیان فرمائیں ؟
Answer: جواب:۔مفروضہ مسئلہ میں ، احتیاط واجب یہ ہے کہ عدّت گذارنے کے بعد ،دوبارہ نکاح پڑھوائے اور اس طرح، ہمیشہ کیلئے حرام نہیں ہوگی .

طلاق کی عدّت کا فلسفہ [طلاق کی عدت]

Questionطلاق یافتہ خواتین کی عدّت کا کیا فلسفہ ہے ؟ اور کیا بانجھ عورتین یا جن خواتین نے اپنا رحم نکلوادیا ہے، اس قانون سے مستثنیٰ (جدا) ہیں ؟
Answer: جواب:۔ خواتین کی عدّت کے مسئلہ کے متعدد فلسفہ ہیں، فقط نطفہ منعقد ہونے پر منحصر نہیں ہے لہذا ان تمام موارد میں جہاں شریعت نے کہا ہے، خواتین کو عدّت رکھنا چاہئے ، اگر چہ بانجھ ہی کیوں نہ ہو یا اپنا رحم نکلوادیا ہو یا مثال کے طور پر، چند سال سے اپنے شوہر سے الگ رہ رہی ہو، ان تمام صورتوں میں اُن کو عدّت رکھنا چاہئے .

زوجہ کا (طلاق کے لئے دی گئی) رقم کی طرف رجوع کرنا (مثلاً خلع میں جو رقم دی تھی اس کا مطالبہ کرنا) [طلاق خلع]

Questionطلاق خلع میں، زوجہ اپنا (مہر)، شوہر کو بخش دیتی ہے، اور طلاق کے بعد، عدّت کے دنوں میں اپنے بخشے ہوئے (مہر) کی طرف رجوع کرلیتی ہے ، (یعنی مہر کا مطالبہ کرتی ہے) اس صورت میں شوہر کو زوجیت کی طرف ، رجوع کرنے کا حق ہوتا ہے، لیکن اگر شوہر نے زوجہ کی طرف رجوع نہ کیا، تو کیا مہر، زوجہ کا ہوگا ؟ طلاق رجعی کے دیگر تمام احکام جیسے زوجہ کا نفقہ اور میراث وغیرہ کیا ہیں ؟
Answer: جواب:۔عدّت کے ایام میں، زوجہ کے بذل (بخشے ہوئے مہر) کی جانب رجوع کرنے سے، طلاق (خلع) طلاق رجعی ہو جائے گی اور اسی کے احکام اس پر جاری ہوں گے اور اس کو مہر بھی ادا کرنا چاہیےٴ .

بذل کے حق کو قسطوں میں ادا کرنا [طلاق خلع]

Questionمیں نے اپنے شوہر سے یہ بات طے کی ہے کہ کچھ رقم، قسطوں کی صورت میں ادا کروں تاکہ وہ مجھے طلاق خلع دیدے، جس وقت مذکورہ طلاق (خلع) انجام پاگئی تو عدالت کے ذریعہ میں نے اپنی دوسالہ بیٹی کو واپس لینے کیلئے اقدامات کئے، حالانکہ مذکورہ قسطیں ادا کر رہی ہوں، لیکن چونکہ میرے بیٹی کو لے لینے کی وجہ سے ، شوہر رنجیدہ ہوگیا ہے، کہتا ہے: چونکہ تم نے ابھی تک مکمل رقم ادا نہیں کی ہے لہذا طلاق نہیں ہوئی ہے، اور طلاق باطل ہوگئی ہے کیا یہ بات صحیح ہے ؟
Answer: جواب:۔طلاق خلع واقع ہوگئی ہے، اور شوہر رجوع نہیں کرسکتا مگر یہ کہ زوجہ بذل(اداکی گئی رقم) میں رجوع کرے .

بیوی کے بذل میں رجوع کرنے کی اطلاع شوہر کو نہ ہونا [طلاق خلع]

Questionمیں نے سونے (بہار آزادی) کے سو سکّہ بخش کر اپنے شوہر سے طلاق خلع لے لی ہے، عدّت کے زمانے میں دفتر کے کلرک کو خط لکھ کر میں، بخشی ہوئی رقم میں رجوع کرنے کی اطلاع بھی دیدی تھی اب مجھے معلوم ہوا کہ کلرک نے، قانونی رجوع کے بارے میں، بھولے سے، دفتر میں تحریر نہیں کیا ہے، اس صورت میں رجوع کرنے کا حکم کیا ہے؟ کیا مجھے مہر کی رقم وصول کرنے کا حق ہے ؟
Answer: جواب:۔چنانچہ عدّت کے مدّت میں اپنی جانب سے بخشی ہوئی رقم میں ، رجوع کر لیا تھا، اور شوہر کو اس بات کی اطلاع دیدی تھی، تو اپنی بخشی ہوئی رقم کو واپس لینے کا حق رکھتی ہو، اور اگر شوہر کو اطلاع نہیں دی تھی اور عدّت ختم ہوگئی ہے، تو کافی نہیں ہے اور اگر کلرک، اس کام کا ذمّہ دار تھا اور اس کی تقصیر ہے تو وہی ضامن ہے .

تمکین نہ کرنے والی عورت (بیوی) کی طلاق [طلاق خلع]

Questionمیری زوجہ اسلامی احکام کے سلسلے میں، بے توجہ ہے تمکین نہیں کرتی اور ابھی غیر مدخولہ (یعنی اس کے دخول نہیں ہوا) ہے کیا اس کو طلاق دےسکتا ہوں ؟ اس کی طلاق کس نوعیت کی ہے اور مہر کا کیا حکم ہے ؟
Answer: جواب:۔مناسب ہے کہ اس کے ساتھ کچھ عرصہ تک، نرم برتاؤ اور اچھا سلوک کرو، اس کو نصیحت کرو ، اور اس کے ساتھ محبت سے پیش آؤ ، شاید آہستہ آہستہ بدل جائے اور طلاق کی نوبت نہ آئے اور حرام اور غیر واجب چیزوں کے علاوہ ، اس کے ساتھ سختی سے پیش نہ آؤ، اگر اس کا بھی کوئی نتےجہ سامنے نہ آئے تو اس سے جدا ہوسکتے ہو، لیکن جو آپ نے تحریر کیا ہے اس کے مطابق آپ کی زوجہ ، ناشزہ (نافرمان) اور غیر مدخولہ ہے لہذا اس کو نفقہ کا حق نہیں ہے، اور اگر وہ طلاق لینا چاہئے تو اس کی طلاق ، طلاق، خلع ہے ، اورمہر کو بذل (بخش دینے) یا اس کے مثل کوئی اور چیز بذل (بخشے) کے بغیر نیز شوہر کی رضایت کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ ممکن نہیں ہے .

مال بذل (خرچ) کیےٴ بغیر طلاق خلع [طلاق خلع]

Questionکیا زوجہ سے، مال لئے بغیر طلاق خلع دینا صحیح ہے ؟
Answer: جواب:۔صحیح نہیں ہے .

طلاق رجعی (پہلی اور دوسری طلاق جس میں شوہر کو رجوع کرنے کا حق ہوتا ہے) میں مطلّقہ بیوی کا شوہر کے گھر میں رہنا [طلاق رجعی]

Questionطلاق رجعی کہ جس میں، زوجہ کو اس گھر سے، جس میں شوہر کے ساتھ زندگی بسر کررہی تھی ،نکلنا نہیں چاہیےٴ، اور شوہر کو، جب تک زوجہ مطلقہ عدّت میں ہے، گھر سے باہر نکالنے کا حق نہیں ہے، یہ منع کرنا کس کا وظیفہ ہے ؟
زوجین کا یا اس دفتر کا جس میں طلاق، ثبت ہوتی ہے، یاطلاق پڑھنے والے کا یا پھر عدالت کا کہ جہاں سے طلاق کی اجازت ملتی ہے، اور اگر صیغہ طلاق کے جاری کرتے وقت شوہر اور زوجہ ایک دوسرے سے جدا زندگی گذارتے ہوں، یا اجنبی شہر میں طلاق دی جائے اور میاں بیوی ایک جگہ کے رہنے والے نہ ہوں تو کیا وظیفہ ہے ؟
Answer: جواب:۔قرآن مجید کی آیہٴ شریفہ اور دیگر تمام دلیلوں کے مطابق، یہ نہی زوجین کا وظیفہ ہے: لیکن عدالت یا شادی و طلاق کا دفتر، امر بالمعروف اور جاہل کی راہنمائی کے مسئلہ کے مطابق، انہیں اس حکم کے بارے میں ، آگاہ کرتے ہیں ، اور دونوں کی رہائش کے جدا ہونے کی صورت میں ، چنانچہ دونوں کی رضایت سے ہو، اور ان دونوں کے جدا جدا رہنے کا مطلب ، آپس میں ناراضگی نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے .

طلاق رجعی کی عدت میں عورت سے متعہ کرنا [طلاق رجعی]

Questionاگر طلاق رجعی میں رجوع کرنے کے بجائے متعہ کرلے اورعدت کے ختم ہونے پر متعہ کا وقت بھی ختم ہوجائے تو کیا یہ مطلقہ رجعیہ ،دوسرے مرد سے شادی کرسکتی ہے؟ یا عدت کی ضرورت ہے؟ اگر متعہ کے دوران دخول نہ ہوا ہو توکیا پھر بھی عدت ضروری ہے؟
Answer: متعہ کی عدت کو بھی پورا کرے، اس کے بعد دوسرے مرد سے شادی کرے لیکن اگر متعہ کے دوران دخول نہ ہو تو متعہ کی عدت کی ضرورت نہیں ہے ۔

مُحَلِّل (حلالہ کرنے والا مرد) میں دخول کافی ہے [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionمحلّل(حلالہ کرنے والا شخص) کے سلسلے میں فقط دخول کافی ہے یا دونوں بھر پور شاد کام ہوں ؟
Answer: جواب:۔دخول کافی ہے .

طلاق سے انکار اور زوجہ کو ایسے ہی چھوڑے رکھنا [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionاس شخص کا حکم کیا ہے ، جو زوجہ کے بارے میں، اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا اور اس کو طلاق دینے پر بھی حاضر نہیں ہوتا ؟
Answer: جواب:۔اس شخص کو اپنے وعدوں اور معاہدات پر عمل کرنا چاہیےٴ اور اگر زوجہ کو ایسے ہی بلا تکلیف چھوڑ دے اور اس کے سلسلے میں اپنے شرعی وظیفوں پر عمل کرنے پر بھی تیار نہ ہو، حاکم شرع اس کو طلاق دینے پر مجبور کرے گا ارو طلاق نہ دینے کی صورت میں، زوجہ کی درخواست پر ، حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے .

گمشدہ شوہر سے طلاق [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionایسی خاتون جس کس شوہر کے بارے میں یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فلاں حادثہ میں جاں بحق ہوگیا ہے یا لاپتہ ہے ، اور چار سال کے عرصہ سے اس کی کوئی خبر نہیں ہے، کیا یہ خاتون کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے ؟
Answer: جواب:۔ دوسرے شخص سے شادی نہیں کرسکتی ، مگر یہ کہ اس کے مرنے کا یقین ہو جائے، یاپھر حاکم شرع کے پاس رجوع کرے تاکہ وہ اُس شخص کے بارے میں تفتیش کا حکم دے اور شرعی مراحل طے کرنے کے بعد اس خاتون کو طلاق دیدے .

اس خاتون کا حکم جس کا شوہر مفقود (لاپتہ) ہو [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionاس عورت کا کیا وظیفہ ہے جس کا شوہر لاپتہ ہوگیا ہو اور اس مدّت میں اس عورت کا نفقہ کہاں سے ادا کیا جائے گا ؟
Answer: جواب:۔جس عورت کا شوہر لاپتہ ہوگیا ہو اس کی چند حالت ہیں :
الف)اگر صبر کرے تاکہ اس کی کوئی خبر مل جائے تو کوئی ممانعت نہیں ہے، اس صورت میں اس کا نفقہ شوہر کے مال سے ادا کرنا چاہیےٴ .
ب) اگر کوئی نفقہ دینے والا مل جائے، ولی ہو یا غیر ولی ہو، تو صبر کرے مگر یہ کہ شدید عسر و حرج یا مہم ضرر ونقصان ہوجائے، اس صورت میں حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے .
ج)ان دو صورتوں کے علاوہ، بات ، حاکم شرع تک جائے گی اور حاکم شرع، چار سال تک، اس کے لاپتہ ہونے کے مقام کے آس پاس کے علاقوں میں، تفتیش کرائے گا، اگر پھر بھی پتہ نہ چلے تو پہلے اس کے ولی کو طلاق دینے کی پیشکش کرے گا، اور اگر اس نے طلاق نہ دی تو خود طلاق دیدے گا، اس کے بعد عدّت وفات رکھے گی،(اگر چہ طلاق رجعی کی عدّت کافی ہونا بھی، قوی ہے، لیکن حتی الامکان احتیاط ترک نہیں ہونا چاہیےٴ) تب شادی کرے گی، اور اگر عدّت کے دوران ، پہلا شوہر آجائے تو وہی بہتر ہے، اور اگر عدّت کے ختم ہونے کے بعد (یہاں تک کہ دوسری شادی کرنے کے بعد بھی) پہلا شوہر آجائے تو بھی طلاق نافذ ہے،، اور فقط دونوں کی رضایت اور دوبارہ نکاح کے ذریعہ واپسی کا امکان ہے

اس شخض سے طلاق لینا جس کو پھانسی کا حکم ہوگیا ہو [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionایسی خاتون کی طلاق کی کیا صورت ہے جس کا شوہر نشہ (ہیروئین ، گانجا وغیرہ کے استعمال ) کاعادی ہے اور کچھ عرصہ سے لاپتہ ہے نیزاسک کو پھانسی کا حکم بھی ہو گیا ہے ؟
Answer: جواب:۔چنانچہ فرار ہو گیا ہے اور اس کے واپس آنے کی بھی امید نہیں ہے اور زوجہ شدید عسر وحرج اور مشقت میں ہے نیز ایسے شخص کے ساتھ زندگی گذارنا اس کیلئے مقدور ، ممکن نہیں ہے، تو حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے، لیکن اگر صبر کرسکتی ہو اور اس کے واپس آنے کا امکان نیز اس کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا امکان پایا جاتا ہو تو اس کا حکم طلاق نہیں ہے .

ظہار کا کفارہ [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionمیں٢٤سال سے اپنی اہلیہ کے ساتھ زندگی بسر کر رہا ہوں ، ہمارے چھ بچے ہیں ، اس مدت میں اپنے ساس سسر اور سالے کی مستقیم مداخلت کا سامنا رہا اور میں نے ایک تلخ زندگی گذاری ہے ، یہاں تک کہ کچھ عرصہ پہلے بات برداشت سے باہر ہو گئی اور میںنے اپنی زوجہ سے جدا ہونے کا فیصلہ کر لیا اور چونکہ اپنے ارادے میں مصمم تھا لہٰذا میں نے چند نشستوںمیں فارسی زبان میں کہا: میری زوجہ میرے لئے میری ماں بہن کی طرح ہے ،لیکن اب میری اہلیہ اپنے کئے پر پشیمان ہو گئی ہے اور وعدہ کررہی ہے کہ پہلے کی طرح اپنے رشتہ داروں کے چڑاھا ئے میں نہیں آئے گی اور میں بھی اس کو دوبارہ موقع دینا اور اس کے ساتھ زندگی گذارنا چاہتاہوں ، کیا میں اس کے ساتھ میاں بیوی کے عنوان سے زندگی بسر کر سکتاہوں؟
Answer: جواب: چنانچہ اگرآپ نے یہ بات اس حالت میں کہی ہے جب دو عادل گوہ موجود تھے ،اور وہ خاتو ن بھی، عادت (حیض)میں نہیں تھی ، نیز اس کے پاک ہونے کے بعد ،اس کے ساتھ مقاربت بھی نہیں کی تھی ،تو کفارہ لازم ہے اور اس کا کفارہ دو مہینہ روزے رکھنا ہیں وہ بھی اس طرح کہ اکتیس روزے پے در پے ہوں ،اور اگر روزے رکھنے پر قادر نہیں ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائیں ، لیکن اگر دو عادل گواہ موجود نہیں تھے تو اس صورت میں کوئی کفارہ نہیں ہے اور ہر بات بے اثر تھی ، البتہ توجہ رہے کہ کفارے کے لازم ہونے کی صور ت میں ،جب تک کفارہ نہیں دو گے ،وہ حلال نہیں ہوگی۔

مشہور بد کردار عورت کی طلاق [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionایک شادی شدہ عورت کے تقریباً دو سال تک کچھ لوگوں سے ناجاہز تعلقات تھے ، یہاں تک کہ وہ اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر٢٠ دن تک لا پتہ رہی ، کیا اس کے ناجائز تعلقات اورمشہور بہ فساد ہونے کی وجہ سے طلاق دینا لازم و ضروری ہے ؟
Answer: جواب: اسے طلاق دینا لازم نہیں ہے لیکن اس کو برے کاموں سے روکنا لازم ہے ۔

جنگ میں لاپتہ لوگوں کی بیویوں کا وظبفہ [طلاق کے مختلف مسائل]

Questionایران و عراق کی جنگ میں لا پتہ ہونے والے لوگوں کی بیویاں ، جنہیں کئی سال سے اپنے شوہروں کی کوئی خبر نہیں ہے، کس صورت میں دوسری شادی کر سکتی ہیں ؟
Answer: جواب : اگر ان کے مرنے کا یقین ہو جائے تو اس صورت میں شادی کرنا جائز ہے اور اس کے علاوہ اگر اس حال میں رہنا ان کے لئے عسر و حرج اور شدید مشقت کا باعث ہو ، تو حاکم شرع ان کو طلاق دے سکتا ہے اور اس صورت کے علاوہ حاکم شرع کے حکم کے مطابق چار سال تک ان کے بارے میں چھان بین ہونا چاہئے ، اگر تب بھی ان کی کوئی خبر نہ ملے تو حاکم شرع ان کو طلاق دید ے گا۔
TotalPages : 103