احادیث کی گواہی

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 03
چند سوالات کا جواب طاغوت کا فیصلہ

اسلامی کتب اور مصادر میں کچھ احادیث موجود ہیں جو اس تفسیر کی تائید کرتی ہے کہ لفظ اولو الامر سے مراد ائمہ اہل ِ بیت ہی ہیں ۔ ان میں سے چند یہ ہیں :
۱۔مشہور اسلامی مفسر ابو حیان اندلسی مغربی ( متوفی ۷۵۶ ھ) تفسیر بحر المحیط میں لکھتا ہے کہ یہ آیت حضرت علی (ع) اور ائمہ اہلبیت(ع) کی شان میں نازل ہوئی ہے ۔ 1
۲۔ عالم اہل سنت ابو بکر بن مومن شیرازی رسالہٴ اعتقاد میں ( مناسب کاشی کے مطابق) ابن عباس سے نقل کرتا ہے کہ آیت مندرجہ بالاحضرت علی (ع) کی شان میں نازل ہوئی جب پیغمبر اسلام نے انہیں جنگ موتہ جنگِ تبوک کے موقع پر اپنی جگہ مدینہ منورہ میں چھوڑا تھا اور حضرت علی(ع) نے عرض کیا تھا کہ آپ مجھے عورتوں بچوں کی طرح شہرمیں چھوڑ جاتے ہیں تو پیغمبر اکرم نے فرمایا تھا:
”اما ترضی ان تکون منی بمنزلہ ھارون من موسیٰ حین قال اخلفنی فی قومی و اصلح فقال عزوجل و اولی الامر منکم “
کیا تم پسند نہیں کرتے کہ تمہیں مجھ سے وہی نسبت ہو جو ہارون(ع) ( برادر موسیٰ (ع)) کو موسیٰ (ع) سے تھی جبکہ موسی (علیہ السلام) نے ان سے کہا تھا کہ تم بنی اسرائیل میں میرے جانشین بن جاوٴ اور ان کی اصلاح کرو۔
اس کے بعد خدا وند عالم نے فرمایا : و اولوا الامر منکم ۔ 2
شیخ سلمان حنفی قندوزی جو اہل سنت کے مشہور عالم ہیں ینابیع المودة میں کتاب مناقب میں سلیم بن قیس ہلالی سے نقل کرتے ہیں :
ایک دن ایک شخص حضرت علی (ع) کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس نے پوچھا : کم از کم وہ کونسی چیز ہے جس کے ذریعے انسان مومنین کی صف میں شامل ہو سکتا ہے اور کم از کم کونسی چیز ہے جس سے انسان کا فروں یا گمراہ لوگوں میں شمار ہو جاتا ہے ۔ حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا : کم از کم وہ چیز جس کی وجہ سے انسان گمراہ ہوں میں شامل ہو جاتا ہے یہ ہے کہ وہ خدا کی حجت اور نمائندے اور اس کے شاہد و گواہ کو جس کی اطاعت و ولایت ضروری ہے نہ پہنچانے ۔ اس شخص نے کہا : اے امیر المومنین (ع) ً مجھے ان کا تعارف کرائیے ۔ حضرت علی (ع) نے فرمایا : وہ وہی ہیں جنہیں خد انے اپنے پیغمبر نے برابر قرار دیا ہے ۔ او رفرمایا ہے :
(یا اٴَیُّہَا الَّذینَ آمَنُوا اٴَطیعُوا اللَّہَ وَ اٴَطیعُوا الرَّسُولَ وَ اٴُولِی الْاٴَمْرِ مِنْکُمْ)
اس شخص نے عرض کیا: میں آپ کے قربان جاوٴں مزید وضاحت فرمائیے۔ امیر المومنین (ع)نے ارشاد فرمایا : جن کا رسول اللہ نے مختلف موقعوں پر اور اپنی زندگی کے آخری دن کے خطبہ میں تذکرہ کیا اور فرمایا :
انی ترکت فیکم امرین لن تضلوا بعدی ان تمسکتم بھما کتاب اللہ و عترتی اھل بیتی
میں تمہارے درمیان دو چیزیں بطور یاد گار چھوڑ رہا ہوں اگر تم ان سے تمسک کرو گے تومیرے بعد ہرگز گمراہ نہ ہوگے خدا کی کتاب اور میری عترت جو میرے اہل بیت ہیں ۔ 3
۴۔ نیز یہی عالم کتاب ”ینابیع المودة “ میں لکھتے ہیں کہ صاحب کتاب مناقب نے تفسیر مجاہد سے نقل کیا ہے کہ یہ آیت حضرت علی (ع) کے بارے میں نازل ہوئی ۔ 4
۵۔ شیعہ کتب کی متعدد روایات جو کافی ، تفسیر عیاشی کتب صدوق وغیرہ میں منقول ہیں ، سب کی سب یہ گواہی دیتی ہیں کہ اولو الامر سے مراد معصومین (ع) ہیں ۔ یہاں تک کہ بعض میں تو ہر ایک امام کا نام صراحت کے ساتھ مذکورہ ہے ۔
5

 

۶۰۔اٴَ لَمْ تَرَ إِلَی الَّذینَ یَزْعُمُونَ اٴَنَّہُمْ آمَنُوا بِما اٴُنْزِلَ إِلَیْکَ وَ ما اٴُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ یُریدُونَ اٴَنْ یَتَحاکَمُوا إِلَی الطَّاغُوتِ وَ قَدْ اٴُمِرُوا اٴَنْ یَکْفُرُوا بِہِ وَ یُریدُ الشَّیْطانُ اٴَنْ یُضِلَّہُمْ ضَلالاً بَعیداً ۔
ترجمہ
۶۰۔ کیا تونے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ان ( کتبِ آسمانی) پر جو تم پر اور تم سے پہلے نازل ہوئی ہیں ایمان لے آئیں ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ طاغوت اور حکام باطل سے فیصلہ کرائیں جبکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ وہ طاغوت کا انکار کریں اور شیطان چاہتا ہے کہ انہیں بری طرح گمراہ کردے اور ( انہیں گمراہی کے دور دراز راستوں میں پھینک دے )۔


1-  بحر المحیط جلد سوم مصر صفحہ ۲۷۸۔
2- حقائق الحق جلد سوم صفحہ ۴۷۸۔
3-  ینابیع المودت طبع استنبول صفحة ۱۱۶۔
4-ینابیع المودت طبع استنبول صفحة ۱۱۴۔
5- تفسیر بر ہان جلد اول آیہ مذکورہ کے ذیل میں ملاحظہ فرمائیے۔

 

چند سوالات کا جواب طاغوت کا فیصلہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma