اپنا مال و دولت بے وقوفوں کے سپرد نہ کرو

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 03
حق مہر کے لئے ایک معاشرتی سہارا ہے سفیہ کسے کہتے ہیں

۵۔ وَ لا تُؤْتُوا السُّفَہاء َ اٴَمْوالَکُمُ الَّتی جَعَلَ اللَّہُ لَکُمْ قِیاماً وَ ارْزُقُوہُمْ فیہا وَ اکْسُوہُمْ وَ قُولُوا لَہُمْ قَوْلاً مَعْرُوفاً ۔
۶ ۔وَ ابْتَلُوا الْیَتامی حَتَّی إِذا بَلَغُوا النِّکاحَ فَإِنْ آنَسْتُمْ مِنْہُمْ رُشْداً فَادْفَعُوا إِلَیْہِمْ اٴَمْوالَہُمْ وَ لا تَاٴْکُلُوہا إِسْرافاً وَ بِداراً اٴَنْ یَکْبَرُوا وَ مَنْ کانَ غَنِیًّا فَلْیَسْتَعْفِفْ وَ مَنْ کانَ فَقیراً فَلْیَاٴْکُلْ بِالْمَعْرُوفِ فَإِذا دَفَعْتُمْ إِلَیْہِمْ اٴَمْوالَہُمْ فَاٴَشْہِدُوا عَلَیْہِمْ وَ کَفی بِاللَّہِ حَسیباً ۔
ترجمہ
۵۔ اور اپنے اموال کہ جنہیں خدا نے تمہاری زندگی کا وسیلہ قرار دیا ہے انہیں بے وقوفوں کے ہاتھ میں نہ دے اور انہیں اس میں سے روزی دے دو اور انہیں لباس پہناوٴ اور ان سے شائستہ طریقہ سے گفتگو کرو۔
۶۔ اور یتیموں کو آزما کر دیکھو یہاں تک کہ جب ( تم دیکھو کہ ) وہ بلوغ کو پہنچ گئے ہیں تو اگر ان میں (کافی ) رشد و شعور پاوٴ تو ان کے اموال ان کے سپرد کرو اور ان کے بڑے ہونے سے پہلے ان کے اموال اور فضول خرچی کے طور پر نہ کھاوٴ اور ( سر پرستوں میں سے ) جو شخص بے نیاز ہے وہ (حق زحمت لینے سے) اجتناب کرے اور جو شخص ضرورت مند ہے وہ شائستہ طریقہ سے ( اور جو زحمت اس نے اٹھائی ہے اس کے مطابق اس میں سے کھائے اور جب ان کا مال انہیں دے دو تو اس ( ادائیگی )پر گواہ بنا لو ( اگر چہ ) خدا محا سبہ کے لئے کافی ہے ۔
تفسیر
مندرجہ بالا آیات یتیمون سے مربوط ہے مباحث کی تکمیل کرتی ہےں ۔ کچھ بحث گذشتہ آیات میں ہو چکی ہے ۔
وَ لا تُؤْتُوا السُّفَہاء َ اٴَمْوالَکُمُ
اپنا مال و دولت بے وقوفوں کے سپرد نہ کرو اور انہیں رہنے دو یہاں تک کہ وہ اقتصادی معاملات میں شعور حاصل کر لیں تا کہ تمہاری دولت خطرے اور نقصان کی زد سے بچ جائے۔

حق مہر کے لئے ایک معاشرتی سہارا ہے سفیہ کسے کہتے ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma