۱۔ سورہ ٴ نساء کا محل نزول

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 03
سورة نساء۲۔ اس سورہ کے اہم موضوعات

بعض مفسرین کے مطابق اس سورہ کی تمام آیتیں ( سوائے آیت ۵۸ کے ) مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہیں ۔ ترتیب و نزول کے اعتبار سے یہ سورہ سورہ ٴ ممتحنہ کے بعد ہے ۔ قرآن مجید پر ایک سر سری نگاہ ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآنی سورتوں کی موجودہ ترتیب ان کے نزول کے مطابق نہیں ہے ۔ چنانچہ بہت سی سورتیں جو مکہ معظمہ میں نازل ہوئی ہیں وہ قرآن مجید کے شروع میں ہیں ۔ وہ قرآن کے آخر میں ہیں اور بہت سی ایسی سورتیںجو مدینہ میں نازل ہوئی ہیں وہ قرآن مجید کے شروع میں ہیں البتہ جس طرح ہم جلد اول کے شروع میں لکھ چکے ہیں کہ ایسے مدارک اور اسناد ہمارے پاس موجود ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ قرآن کی سورتوں کی جمع اور موجودہ ترتیب خود حضرت رسول کے زمانہ میں ہو چکی تھی ۔ اس بنا پر قرآن کو جمع کرتے وقت خود حضرت ختمی مرتبت نے مختلف وجوہات کی وجہ سے جن میں سے ایک مطالب کی اہمیت اور ان کی ترتیب طبعی ہے ، موجودہ ترتیب میں جمع کرنے کا حکم صادر فرمایا ۔ اس ترتیب کے مطابق پہلی سورت ” الحمد “ اور آخری سورت ” الناس “ ہے ۔
اس میں کوئی لفظ بلکہ حرف تک کسی آیت یا سورت میں کم و بیش نہیں ہوا ۔ یہ سورہ آیات ، الفاظ اورحروف کی تعداد کے لحاظ سے سورہ بقرہ کے بعد طویل ترین سورت ہے اور ۷۷ ۱ آیات پر مشتمل ہے ۔ اس امر کے پیش نظر کہ اس میں بہت سے مباحث عورتوں کے احکام اور حقوق کے بارے میں ہےں اس کا نام ”سورہ ٴ نساء “ رکھا گیا ہے ۔

سورة نساء۲۔ اس سورہ کے اہم موضوعات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma