اب دیکھنا یہ ہے کہ پیغمبر کن مسائل میں لوگوں سے مشورہ کیا کرتے تھے ۔

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 03
مشورہ کرنے کا حکم اسلام میں مشورہ کی اہمیت

اگر چہ آیت ” شاورھم فی الامر “لفظ امر ایک وسیع مفہوم رکھتا ہے جس میں ہر قسم کا کام شامل ہے ۔ لیکن مسلم ہے کہ آپ احکام الٰہی میں ان سے مشورہ نہیں کیا کرتے تھے بلکہ انہیں وہ وحی الٰہی کے تابع کرتے تھے ۔ اس بنا پر مشورہ کا دائرکار صرف ان احکام کے اجراء طرز و طریقہ اور ان کو عملی جامہ پہنانے تک محدود ہوتا تھا دوسرے لفظوں میں آپ صرف اجرائے قانون کے طریقہ کے بارے میں مسلمانوں کا نظریہ معلوم کر لیتے تھے ۔ قانون بنانے میں کبھی کسی سے مشورہ نہ کرتے تھے یہی وجہ ہے کہ جب آنحضرت کوئی پروگرام ان کے سامنے پیش کرتے تو مسلمان یہ پوچھتے تھے کہ کیا یہ حکم الٰہی ہے جس میں اظہار رائے کی گنجائش نہ ہو یا قوانین کے اجرا سے مربوط ہے جس کے لئے وہ لوگ اپنا نظریہ پیش کر سکیں اور امر دوسری قسم کا ہوتا ہے تو وہ اپنی رائے پیش کرتے ورنہ قبول کر لیتے چنانچہ جنگ بدر میں مسلمان آپ کے حکم کے مطابق ایک مقام پر پڑاوٴ ڈالنا چاہتے تھے تو ایک صحابی ”جناب بن منذر “ نے پوچھا کہ کیا اس مقام کو خدا کے حکم سے منتخب کیا گیا ہے یا آپ کی رائے ہے ؟ تو آپ نے فرمایا کہ اس سلسلہ میں کوئی خاص حکم تو نہیں آیا تو اس نے مختلف وجوہ پیش کیں اور کہا کہ یہ جگہ مناسب نہیں آپ حکم دیجئے کہ لشکر اسلام یہاں سے چل پڑے اور پانی کے قریب پڑاوٴ ڈالے ۔ آنحضرت نے اس کی رائے کو پسند کیا اور اس کے مطابق عمل فرمایا ۔ ۱#


۱ # تفسیر المنار جلد ۴ صفحہ ۱۰۰ ( ظاہر ہے اصولی طور پر یہ روایت درست معلوم نہیں ہوتی ۔ مترجم
مشورہ کرنے کا حکم اسلام میں مشورہ کی اہمیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma