مسلمانوں کی دفاعی تیاریاں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 03
جناب عباس کی بر وقت اطلاع آغاز جنگ

جمعہ کے دن آپ نے یہ مشورہ لیا اور نماز جمعہ کا خطبہ پڑھتے ہوئے آپ نے حمد و ثنا کے بعد مسلمانوں کو لشکر قریش کے آنے کی اطلاع دی اور فرمایا کہ تہ دل سے جنگ کے لئے آمادہ ہو جاوٴ اور پورے جذبہ سے دشمن سے لڑو تو خدا وند قدوس تمہیں کامیابی و کامرانی سے ہمکنار کرے گا اورا سی دن آپ ایک ہزار افراد کے ساتھ لشکر گاہ کی طرف روانہ ہوئے ۔آپ خود لشکر کی کمان کر رہے تھے ۔ مدینہ سے نکلنے سے قبل آپ نے حکم دیا کہ لشکر کے تین علم بنائیں جائیں جن میں ایک مہاجرین اور دو انصار کے ہوں ۔ پیغمبر اکرم نے مدینہ اور احد کے درمیانی فاصلہ کو پا پیادہ طے کیا اور سارے اور سارے راستہ لشکر کی دیکھ بھال کرتے رہے ۔ خود لشکر کی صفوں کو منظم و مرتب رکھا تا کہ وہ ایک ہی صف میں مارچ کریں ۔
ان میں سے کچھ ایسے افراد کو دیکھا جو پہلی دفعہ آپ کو نظر پڑے۔پوچھا کہ یہ لوگ کون ہیں ، بتایا گیا کہ یہ عبداللہ بن ابی کے ساتھی کچھ یہودی ہیں اور اس مناسبت سے مسلمانوں کی مدد کے لئے آئے ہیں ۔ آپ نے فرمایا کہ مشرکین سے جنگ کرنے میں مشرکین سے مدد نہیں لی جا سکتی مگر یہ کہ یہ اسلام قبول کر لیں ۔ یہودیوں نے اس شرط کو قبول نہ کیا اور سب مدینہ کی طرف پلٹ آئے ۔ یوں ایک ہزار میں سے تین سو افراد کم ہو گئے ۔2 #
لیکن مفسرین نے لکھا ہے کہ چونکہ عبد اللہ بن ابی کی رائے کو رد کیا گیا تھا اس لئے وہ اثنائے راہ میں تین سو سے زیادہ افراد کو لے کر مدینہ کی طرف پلٹ آیا ۔بہر صورت پیغمبر اکرم لشکر کی ضروری چھان پھٹک (ہیودیوں یا بن ابی کے ساتھیوں کو نکالنے ) کے بعد سات سو افراد کو ہمراہ لے کر کوہ احد کے دامن میں پہنچ گئے اور نماز فجر کے بعد مسلمانوں کی صفوں کو آراستہ کیا۔ عبد اللہ بن جبیر کو پچاس ماہر تیر اندازوں کے ساتھ پہاڑ کے درہ پر تعینات کیا اور انہیں تاکید کی کہ وہ کسی صورت میں اپنی جگہ نہ چھوڑیں اور فوج کے پچھلے حصہ کی حفاظت کریں اور اس حد تک تاکید کی کہ اگر ہم دشمن کا مکہ تک پیچھا کریں یا ہم شکست کھا جائیں اور دشمن ہمیں مدینہ تک جانے پر مجبور کر دے پھر بھی تم اپنا مورچہ نہ چھوڑنا ۔ دوسری طرف سے ابو سفیان نے خالد بن ولید کو منتخب سپاہیوں کے ساتھ اس درہ کی نگرانی پر مقرر کیا اور انہیں ہر حالت میں وہیں رہنے کا حکم دیا اور کہا کہ جب اسلامی لشکر اس درہ سے ہٹ جائے تو فوراً لشکر اسلام پر پیچھے سے حملہ کردو۔

جناب عباس کی بر وقت اطلاع آغاز جنگ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma