اگرچہ روز مرّہ کی فارسی ( اور اردو زبان میں ) عزّت آبرو، احترام اور گر
انقدر ہونے کے معنی میں ہے ،لیکن عربی زبان میں ایسانہیں ہے .بلکہ عزّت شکست
ناپذیر قُدرت کے معنی میں ہے ، قابلِ توجّہ بات یہ ہے کہ اوپر و آلی آ یات اور سورة
فاطر کی آیت ١٠ میں عزّت کی صفت خدامیں منحصر شمار کی گئی ہے .اور وہ زیر
بحث آیات میں یہ اضافہ کرتاہے: اوراس کے رسول اورمومنین کے لیے ہے کیونکہ
خدا کے اولیاء او ردوست اسی عزّت کاپر تو رکھتے اوراسی پر بھروسہ کرتے ہیں ۔
اسی وجہ سے اِسلامی رو آیات میں اس مسئلہ پر تاکید ہُوئی ہے کہ مومن کو آپنی ذات کے
وسائل فراہم نہیں کرنے چاہئیں . خدا چاہتاہے کہ مومن عزیز رہے توپھر اُسے بھی اس
عزّت کی حفاظت کی کوشش کرناچاہیئے ۔
ایک حدث میں امام صادق علیہ السلام سے اسی آ یت
( و آللہ العزة ولرسولہ وللمؤ منین
) کی تفسیر میں آ یاہے :
فالمؤ من یکون عزیزاً ولا یکون ذلیلاً ... المؤ من اعز من الجبل ان الجبل یستقل
منہ بالمعاول ، و آلمؤ من لایستقل من دینہ شی ء ۔
مؤ من عزیز ہے اوروہ ذلیل نہیں ہوتا . مومن پہاڑ سے بھی زیادہ سخت اور مستحکم
ہوتاہے ،کیونکہ پہاڑ میں توکدال سے سوراخ کرنا ممکن ہے .لیکن مومن کے ایمان میں سے
ہرگز کسِی چیز کو ہلایانہیں جاسکتا(1) ۔
ایک اورحدیث میں امام صادق علیہ السلام ہی سے آ یا ہے :
لا ینبغی للمؤ من ان یذل نفسہ قیل لہ و کیف یدل نغسہ قال یتعرض لما لایطیق ۔
مناسب نہیں ہے کہ مومن اپنے آپ کوذلیل کرے .سو آل کیاگیا:وہ اپنے آپ کوکِس طرح
ذلیل کرتاہے .فرمایا :ایسے کام کے پیچھے جائے جو اس سے نہیں ہوسکتا(2) ۔
ایک حداورحدیث میں بھی اُنہی سے آ یا ہے :
ان اللہ تبارک وتعالیٰ فوض الی المؤ من امورہ کلھا ولم یفوضالیہ ان یذل نفسہ الم
ترقول اللہ سبحانہ وتعالیٰ ھیھنا و آللہ العزّةو لر سولہ و للمؤ منین و آلمؤ
من ینبغی ان یکون عزیزاً ولا یکون ذلیلاً :
خدا نے مومن کے تمام کام خود اس کے سپرد کردیئے ہیں.لیکن خدا نے اس کو اس بات کی
اجازت نہیں دی کہ وہ اپنے آپ کوذلیل وخو آر کرے . کیاتم دیکھتے نہیں کہ خُدانے اس
سلسلہ میں یہ فر مایاہے : عزت خدا ، اس کے رسول اور مومنین کے لیے ہی مخصوص ہے
.لہٰذامومن کے لیے یہی بات مُناسب اور لائق ہے کہ وہ ہمیشہ عزیز رہے اور ذلیل وخو
آر نہ ہو ( 3) ۔
اس سلسلہ میں ہم نے جلد ١٨ ،سورہ فاطر آ یت ١٠ کے ذیل میں بھی بحث کی ہے ۔
1۔ "" کافی "" مطابق نقل نورالثقلین، جلد٥،صفحہ ٣٣٦۔
2۔ "" کافی "" مطابق نقل نورالثقلین، جلد٥،صفحہ ٣٣٦۔
3۔ "" کافی "" مطابق نقل نورالثقلین، جلد٥،صفحہ ٣٣٦۔