جیساکہ ہم نے اس بحث کے مُقدّمہ میں بیان کیاہے مُنا فقین ہر معاشرے کے خطر ناک
ترین افراد ہوتے ہیں کیونکہ :
اوّلا : وہ مُعاشرے کے اندر رہتے ہُوئے تمام بھیدوں سے و آقف ہوتے ہیں :
ثانیاً :انہیں پہنچاننا کوئی آسان کان نہیں ہوتا، کیونکہ وہ اکثر اپنے آپ کو آس
طرح دوست کے لباس میں پیش کرتے ہیں انسان کویقین ہی نہیں آ تا کہ وہ منافق ہیں ۔
ثالثاً : چونکہ ان کا اصلی چہرہ بہت سے لوگوں کے لیے پہچانا ہُو آ نہیں ہوتا ، اس
لیے ان سے براہِ راست اُلجھنا اورصریح مبارزہ کرنامشکل کام ہوتاہے ۔
رابعاً : مومنین کے ساتھ ان کے مختلف قسم کے تعلقات ہوتے ہیں (نسبی ،سببی رشتے اور
دُوسرے تعلّقات ) اورانہیں رشتوں کی وجہ سے ان کے ساتھ مبارزہ پیچیدہ ہوجاتاہے ۔
خامساً : وہ معاشرے کی پیٹھ میں خنجر گھونپتے ہیں اوران کی ضربیں غفلت کی حالت میں
پڑتی ہیں ۔
اس قسم کی دوسری جہتوں سے بھی معاشروں کوناقابلِ تلافی نقصان پہنچا تے ہیں ، اور
اسی بناء پر ان کے شر کودفع کرنے کے لیے دقیق ووسیع پرو گرام مُرتّب کرنے کی ضر ورت
ہوتی ہے ۔
ایک حدیث میں آ یاہے کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فر مایا:
انی لا اخاف علی امتی مؤ منا ولامشرگا اما المؤ من فیمنعہ بایما نہ ،و اما
المشرک فیخزیہ اللہ بشرکہ ، ولکنی اخاف علیکم کل منافق عالم اللسان ،یقول ماتعرفون
و یفعل ماتنکرون ۔
میں اپنی اُمّت کے لیے زمین سے ڈرتا ہوں اور نہ ہی مُشرکین سے ، مومن کو آس کا
ایمان اُس کے ضرر پہنچانے سے مانع ہے اور مشرک کوخُدا اِس کے شرک کی وجہ سے رسُو آ
اور ذلیل کرتا ہے .لیکن میں تم میں اُس منافق سے ڈرتا ہوں کہ جس کی زبان سے علم
ٹپکتا ہے (اوراس کے دل میں کفر وجہالت ہے ) وہ ایسی باتیں کرتاہے جوتمہارے دل پذیر
ہیں لیکن ( مخفیانہ طور پر ) ایسے اعمال انجام دیتاہے جوقبیح اور بُر ے ہیں ( 1) ۔
مُنافقین کے بارے میں ہم نے جلداول (سورۂ بقرہ کی آ یات ٨ تا ١٦ کے ذیل میں اور
جلد ٧ (سورہ ٔ توبہ آ یت ٤٣ تا ٤٥ کے ذیل میں ) اور جلد ٨ سورہ توبہ آ یات ٦٠ تا ٨٥
کے ذیل میں ) اور جلد ١٧ (سورہ احزاب آ یات ١٢ تا ١٧ کے ذیل میں ) تفصیلی بحث کی ہے
۔
خلاصہ یہ ہے کہ بہت کم گروہ ایسے ہیں جن کے بارے میں قرآن نے اتنی بحثیں کی ہوں
اوران کی نشانیاں ، اعمال اور خطرات بیان کیے ہوں ،قرآن کا اس سلسلہ میں اتناوسیع
بیان منافقین کے حد سے زیادہ خطرے کی دلیل ہے ۔
1۔ "" سفینة البحار "" جلد ٢،صفحہ ٦٠٦ مادہ "" نفق "" اسی کے مشابہ نہج البلاغة خط ٢٧ میں بھی آ یاہے ۔