دوسرا حصہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
پیام امام امیرالمؤمنین(ع) جلد 1
عقل و فہم کی گہرائیاں اس کی ذات کی تہ تک نہیں پہنچ سکتیں!خداوند عالم کے صفات اور توحید ذات

اول الدین معرفتہ و کمال معرفتہ التصدیق بہ وکمال التصدیق بہ توحیدہ و کمال توحیدہ الاخلاص لہ و کمال الاخلاص لہ نفی الصفات عنہ لشھادة کل صفة انھا غیر الموصوف و شھادة کل موصوف انہ غیر الصفة فمن وصف اللہ سبحانہ فقد قرنہ ومن قرنہ فقد ثناہ و من ثناہ فقد جزاہ و من جزاہ فقد جھلہ و من جھلہ فقد اشار الیہ و من اشارہ الیہ فقد حدہ و من حدہ فقد عدہ۔

ترجمہ
دین کی ابتداء ، اس کی معرفت اور شناخت ہے،کمال معرفت اس کی ذات پاک کی تصدیق ہے،کمال تصدیق وہی اس کی توحید ہے، کمال توحید اس کے لئے اخلاص اور تنزیہ ہے اور کمال تنزیہ و اخلاص یہ ہے کہ اس سے ممکنات کے صفات کی نفی کی جائے کیونکہ ہر صفت(ان صفتوں میں سے)گواہی دیتی ہے کہ وہ اپنے موصوف کی غیر ہے اور ہرموصوف(ممکنات میں سے) گواہی دیتا ہے کہ وہ صفت کے علاوہ کوئی اور چیز ہے، لہذا جس نے ذات الہی کے علاوہ (مخلوق کے صفات کی طرف ) اس کے صفات مانے اس نے ذات کا ایک دوسرا ساتھی مان لیااور جس نے اس کی ذات کا کوئی اور ساتھی مانا وہ دوئی(دوگانگی) کا قائل ہوگیا اور جو دوئی(دوگانگی)کا قائل ہوا اس نے وہ اس کے لئے اجزا کا قائل ہوگیا اور جو اس کے لئے اجزاء کا قائل ہوا وہ اس سے بے خبر رہا(اس نے خدا کو نہیں پہچانا)اور جو اس کو نہیںپہچانتا وہ اس کو قابل اشارہ سمجھتا ہے اور جو اس کو قابل اشارہ سمجھتا ہے اس نے اس کی حد بندی کردی اور جو اسے محدود سمجھا اس نے اس کو شمار کرنے کے قابل سمجھ لیا(اور شرک کی وادی میں غلطاں ہوگیا)!

عقل و فہم کی گہرائیاں اس کی ذات کی تہ تک نہیں پہنچ سکتیں!خداوند عالم کے صفات اور توحید ذات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma