۳۲ ۔ سنّت کا منبع اللہ کی کتاب ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
ہمارے عقیدے
۳۱ ۔ تفسیر بہ رای کے خطرات ۳۳۔ سنت آیمہ اھل بیت علیہم السلام

ہمارہ عقیدہ ہے کہ کوئی بھی نہیں کہہ سکتا کہ (کفانا کتاب اللہ ) ہمارے لئے اللہ کی کتاب کافی ہے اور احادیث اور سنّت نبوی کہ جو تفسیر و تبیین و حقائق قرآن فہم ناسخ و منسوخ ، خاص و عام قرآن کے بارے میں یا تعلیمات اسلامی سے مربوط ہیں جو اصول و فروع دین سے متعلق ہیں۔ انھیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اس لئے کہ قرآن مجید کی آیات سنّت پیغمبر ﷺ اور ان کے کلمات و افعال مسلمانوں کے لئے اصلی منبع قرار دئے گئے ہیں ۔ وما اتاکم الرسول فخذوہ و ما نھاکم عنہ فانتہوا جو کچھ رسو ل خدا تمہارے لئے لائے (اور تمہیں اس کا حکم دیا اسے لے لو(اور اس پر عمل کرو ) اور جس چیز سے منع کیا ہے اسے چھوڑ دو ۔
وما کان لمومن ولا مومنة اذا قضی اللہ و رسولہ امراً ان یکون لہم الخیرة من امرہم و من یعص اللہ و رسولہ فقد ضلّ ضلا لا مبیناً ۔
کسی بھی مومن مرد و عوررت کو یہ حق حاصل نہیں ہے جب اللہ یا نبی کسی اور کو لازم کہین اس کے سامنے اختیار رکھتا ہو (اللہ کے حکم کے سامنے) اور جو بھی خدا و رسول کی نافرمانی کرے وہ کھلم کھلا گمراہی میں گرفتار ہو چکا ہے ۔
جوہ لوگ سنّت نبوی کی پرواہ نہیں کرتے اصل میں وہ قرآن مجید کو نظر انداز کرتے ہیں حالانکہ واضح اور بدیھی ہے کہ سنت پیغمبر کو معتبر طرق سے ثابت ہونا چاہئے اور ہر حدیث کو کوئی بھی آنحضرت ﷺ کی طرف نسبت دیدے قبول نہیں کرنا چاہیے ۔
حضرت علی علیہ السلام اپنی ایک حدیث میں ارشاد فر ماتے ہیں :
و لقد کتاب علی رسول اللہ ﷺ حتی قاما خطیباً فقال: من کذب علیٌ متعمداً فلیتّبو ء مقعدہ من النار ۔نبی اسلام ﷺ کے زمانے میں آپ کی طرف جھٹی نسبتیں دی گئی یہاں تک کہ آپ کھڑے ہوئے اور خطبہ پڑھنے کے بعد فرما یا :جو بھی جان بوجھ کر میری طرف جھوٹی نسبت دے گا اسے اپنے مقام جہنم کے لئے تیار ہوجانا چاہئے ۔ اسی معنی کی ایک حدیث صحیح بخاری میں بھی نقل ہوئی ہے ۔

۳۱ ۔ تفسیر بہ رای کے خطرات ۳۳۔ سنت آیمہ اھل بیت علیہم السلام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma