مشہور صحابی خباب بن ارت کہتے ہیں کہ پہلی آیت ” ...“ہم لوگوں کے بار ے میں نازل
ہوئی ہے . اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمار ی یہود ی قبائل بنی قریظہ ،بنی نضیر اور بنی
قینقاع کے فراواں مال پر نظر تھی اور ہماری آ رز و تھی کہ اسے کاش ! ہمارے پاس بھی
ایساہی مال ہوتا . اس پر یہ آیت نازل ہوئی جس نے ہمیں خبر دار کردیا کہ اگر
خداوندعالم اپنے بندوں کی روزی فراواں کردے تو وہ سرکشی پراتر آئیں گے ( ۱).
تفسیر ” در منثور“ میں ایک اورحدیث بیان ہوئی ہے وہ یہ کہ آیت اصحاب صفہ کے بار ے
میں نازل ہوئی ہے کیونکہ ان کی آرزو تھی کہ ان کی دنیا وی زندگی بہتر ہوجائے (۲).
۱۔ تفسیر فخررازی ،تفسیر ابو الفتوح رازی ،اور تفسیرقرطبی ، (اسی آیت کے ذیل میں ) ۔
۲۔ تفسیر درمنثور میں اس روایت کوحاکم ،بہیقی اور ابو نعیم سے نقل کیاگیاہے ( ج ۶ ، ص ۸) ۔