۱۔ نفاق کی بیماری

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 14
ایمان اور خدا کے فیصلے پر سرتسلیم خم کرنا2۔ عادلانہ فیصلہ صرف خدا کا ہوتا ہے ۔
یہ وہ مقام نہیں کہ جہاں قرآن مجید نے نفاق کو ایک ”مرض“ قرار دیا ہے، بلکہ اس سے پہلے سورہٴ بقرہ کی ابتداء میں منافقین کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے:
<فِی قُلُوبِھِمْ مَرَضٌ فَزَادَھُمْ اللّٰہُ مَرَضًا
ان کے دلوں میں ایک قسم کی بیماری ہے اور الله ان کی بیماری بڑھا دیتا ہے ۔
جیسا کہ پہلی جلد میں ہم اس آیت کے ذیل یں کہہ چکے ہیں کہ نفاق درحقیقت ایک بیماری اور انحراف ہے، جو انسان صحیح اور صحت مند ہو اس کا اس کا ایک ہی چہرہ ہوتا ہے، اس کی روح اس کا جسم آپس میں ہم آہنگ ہوتے ہیں، اگر وہ مومن ہے تو اس کے تمام وجود سے ایمان کی صدا بلند ہوتی ہے اور اگر وہ منحرف ہے تو اس کا ظاہر وباطن انحراف کا مظہر ہے، لیکن جس کا ظاہر ایمان ہے اور باطن کفر کی لو دیتا ہے، یہ تو ایک قسم کی بیماری ہے اور ایسے لوگ چونکہ اپنی ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کی وجہ سے لطف وہدایت کے مستحق نہیں ہیں، لہٰذا خداوندعالم انھیں ا ن کی حالت پر چھوڑدیتا ہے تاکہ ان کی بیماری میں اضافہ ہو ۔
واقعاً کسی معاشرے کے خطرناک ترین افراد یہی منافقین ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے بار ے میں انسان پر اپنی شرعی ذمہ داری واضح نہیں ہوتی، نہ وہ حقیقی دوست ہوتے ہیں اور نہ ظاہراً دشمن، مومنین کے وسائل سے استفادہ کرتے ہیں اور کفّار کے عقاب سے بھی مامون ہوتے ہیں، لیکن ان کے اعمال کفار سے بدتر ہیں ۔
ہم جانتے ہی کہ یہ ظاہر وباطن کے کی ناہماہنگی ہمیشہ قائم نہیں رہ سکتی، آخرکار پردے ہٹ جاتے ہیں اور ان کی بدباطنی ظاہر ہوجاتی ہے جیسا کہ ہم زیرِ بحث آیات اور ان کی شانِ نزول میں ملاحظہ کرچکے ہیں کہ ایک مسئلہ پیش آنے سے ان کی قلعی کھُل گئی اور ان کا خبث باطن ظاہر ہوگیا۔
ایمان اور خدا کے فیصلے پر سرتسلیم خم کرنا2۔ عادلانہ فیصلہ صرف خدا کا ہوتا ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma