۳۔ زندگی مختلف صورتوں میں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 14
۲۔ ایک سوال کا جوابسوره نور / آیه 46 - 50
اس میں شک نہیں کہ کائنات میں ظاہر ہونے والے عجیب ترین زندگی ہے، زندگی وہ معمہ ہے جو ابھی تک دانشور اور سائنسدان حل نہیں کرسکے سب کہتے ہیں کہ یہ جاندار اس کائنات کے بے جان مادے سے معرض وجود میں آتے ہیں، لیکن کسی کو معلوم نہیں آسکا کہ کسی لیبارٹی میں کسی بے جان چیز سے زندگی وجود میں آجاتی ہے، اگرچہ اس سلسلے میں ہزار ہا ماہرین اور سائنسدان سالہا سال سے غور وفکر اور تجربات کررہے ہیں، البتہ اس سلسلے میں سائنسدانوں کے سامنے ایک دھندلی سی تصویر ابھری ہے لیکن یہ تصور ابھی بہت خام ہے جو کچھ مسلّم ہے وہ یہ کہ زندگی کے اسرار اس قدر پیچیدہ ہیں کہ انسانی علوم اپنی تمام تر وسعتوں کے باوجود ابھی تک سمجھنے سے عاجز ہے ۔
عالم کے موجودہ حالات میں جاندار صرف جانداری سے ہی وجود میں آتے ہیں اور کوئی جاندار کسی کے جان سے وجود نہیں پاتا لیکن مسلّماً آغازِ حیات میں یوں نہ تھا، دوسرے لفظوں میں کرّہٴ زمین پر حیات کی پیدائش ایک تاریخ رکھتی ہے لیکن تاریخ ابھی تک ایک ایسا معمّہ ہے جو کسی پر واضح نہیں ہے، اور اس سے بھی عجیب تر زندگی کا تنوع اور اختلاف مختلف جانداروں میں زندگی کی صورت مختلف ہے، صرف مائیکروسکوپ سے نظر آنے والے ایک سیل سے پیدا ہونے والے جاندار بھی ہیں، اور کوہ پیکرویل مچھلی بھی کہ جس کی لمبائی بعض اوقات تیس گز سے زیادہ ہوتی ہے اور جو گوشت کا تیرنے والا ایک پہاڑ ہے، حشرات الارض کی لاکھوں قسمیں ہیں اور ہزاروں طرح کے پرندے ہیں اور پھر ان میں سے بھی ہر کسی کے اسرار کی اپنی دینا ہے ۔
بیالوجی کی کتب آج کے دور میں کتب خانوں کا ایک عظیم حصّہ ہیں، یہ کتابیں جانداروں کے اسرار کا صرف ایک گوشہ بیان کرتی ہیں (1)۔
ان جانداروں میں دریائی، جانور تو خصوصاً عجائبات کی ایک دنیائے ہوئے ہیں اور ان کے بارے میں آج بہت معلومات کے باوجود انسان بہت ہی کم جانتا ہے ۔
واقعاً کتنا عظیم ہے وہ الله کہ جس نے ان جانداروں کو اس وسیع تنوع کے ساتھ پیدا کیا ہے اور ہر ایک کو جس چیز کی ضرورت تھی وہ اسے عطا کی ہے اور کتنا عظیم ہے اس کا علم اور کتنی عظیم ہے، اس کی قدرت کہ اس نے ہر ایک کو اس کے حالات اور ضروریات کے مطابق رکھا ہے اور تعجب کی بات یہ ہے کہ سب کی ابتداء ایک ہی ہے اور وہ ہے پانی زمین کا کچھ مادہ۔
1۔ ادبی لحاظ سے اس نقطے کی طرف بھی توجہ ضروری ہے کہ ”منھم“ کی ضمیر عموماً جمع کے لئے اور ذوی العقول کے لئے استعمال ہوتی ہے، تاہم اس آیت میں ذوی العقول کی طرف بھی اشارہ کررہی ہے اور اسی طرح لفظ ”من“ بھی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بعض اوقات یہ الفاظ غیر ذوی العقول کے لئے بھی استعمال ہوجاتے ہیں ۔
۲۔ ایک سوال کا جوابسوره نور / آیه 46 - 50
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma