۳۔ ”کَلاَّ“ یہاں کس چیز کی نفی کرتا ہے؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 14
۲۔ ”فِیمَا تَرَکْتُ“ کا مفہوم۴۔ عالم برزخ کیا ہے؟
”کَلاَّ“ عربی زبان میں روکنے اور دوسرے کی بات کو باطل کرنے کے لئے آتا ہے، اس کی ضد ”ای“ (جی ہاں) ہے کہ جو تصدیق کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔
بعض نے کہا ہے کہ ”کلا“ دیناوی زندگی کی طرف واپسی کے کافروں کے تقاضے کی نفی ہے، یعنی واپسی کا راستہ بند ہے اور کسی طرف بھی اب تمھارا دنیاوی زندگی کی طرف لوٹ کے جانا ممکن نہیں ۔
بعض دیگر مفسرین نے کہا ہے کہ لفظ ان کے دعوے کی نفی ہے، اگر ہم دنیا کی طرف پلٹ جائیں تو اپنی گذشتہ کوتاہیوں کی تلافی کریں گے، الله کہتا ہے کہ یہ ایک بے بنیاد اور کھوکھلا دعویٰ ہے اور اگر یہ پلٹ جائیں تو وہی پہلے کا سا طرزِ عمل جاری رکھیں گے ۔
البتہ اس میں کوئی مانع نہیں کہ یہ لفظ دونوں کی نفی کے لئے ہے ۔
اس نکتے کا ذکر بھی ضروری ہے کہ زیرِ بحث آیت میں یہ تقاضا اگرچہ مشرکین کی طرف سے لایا گیا ہے اور انہی کو جواب دیاجارہا ہے، تاہم یہ امر مسلم ہے کہ یہ امر نہی سے مخصوص نہیں، بلکہ تمام گناہگاروں، ظالموں اور غلط کاروں کی یہی خواہش ہوگی، جب وہ موت کو اپنے آستانے پر دیکھیں گے تو انھیں دردناک انجام نظر آئے گا، وہ اپنے گزشتہ کردار پر پشیمان ہوں گے اور واپسی کا تقاضا کریں گے، لیکن ان کی یعہ درخواست ٹھکرادی جائے گی ۔
۲۔ ”فِیمَا تَرَکْتُ“ کا مفہوم۴۔ عالم برزخ کیا ہے؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma