تندرستی کے بارے میں ایک اہم فرمان

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 06
اسلام کی نظر میں زیب و زینت کی حیثیتمحرّما تِ اِلٰہی

مذکورہ بالا آیت میں ” کُلُوا وَاشْربُوا وَلَا تُسرِفُوا “ ”اور کھاؤ پیو اور اسراف نہ کرو “یہ جملہ جو آیا ہے اگر چہ بادی النظر میں ایک سادہ جملہ معلوم ہوتا ہے، لیکن آج کی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ حفظان صحت کے اہم اصولوں میں سے ایک زبردست اصول ہے ۔ کیونکہ آج کل کے اطباء تحقیقات کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ بہت سی بیماریوں کی جڑ وہ اضافی غذا ئیں ہیں جو بدن انسانی میں جذب نہ ہونے کی وجہ سے باقی رہ جاتی ہیں ۔ یہ غیر ضروری مادّے قلب کے لئے بھی بارسنگین بن جاتے ہیں اور دوسرے اعضاء پر بھی اپنا بُرا اثر چھوڑتے ہیں ۔ بہت سی بیماریوں اور گندگیوں سے جسم کو آلودہ کردیتے ہیں ۔ لہٰذا اس کے تدارک کے لئے پہلا قدم یہی ہے کہ یہ غیر ضروری مادّے (جوفی الحقیقت جسم کے کارخانہ میں کوڑا کرکٹ کی حیثیت رکھتے ہیں) جلا دیئے جائیں اور اس طرح جسم کے اندرونی حصّے کی صفائی عمل میں آجائے ۔
اس ضرر رساں مواد کے جمع ہونے کا اصلی سبب یہی کھانے میں زیادتی ہے جسے ”پُر خوری کہا جاتا ہے“اسے روکنے کے لئے سوائے خوراک میں میانہ روی کے اور کوئی طریقہ نہیں ہے ۔ خصوصاً ہمارے زمانہ میں جبکہ طرح طرح کی بیماریاں پھیل گئی ہیں جیسے ”ذیا بیطس“ ”چربی خون“و ”تصلب شرائیں“ (رگوں کا سخت ہوجانا) خرابی جگر، طرح طرح کے سکتے (فالج) اور اسی طرح کی دیگر بیماریاں بہت زیادہ ہوگئی ہیں ان سب کو اگر ہم دیکھیں تو ان کی تہ میں عدم نقل و حرکت کے ساتھ ”پُر خوری“ کاہاتھ نظر آئے گا جس کا علاج صرف یہی ہے کہ کافی حرکت کی جائے اور خوراک کے معاملہ میں اعتدال برتا جائے ۔
ہمارے ایک بزرگ مفسّر علامہ طبرسی رحمة اللہ علیہ نے اپنی تفسیر ”مجمع البیان“ میں ایک دلچسپ واقعہ نقل کیا ہے ۔ وہ لکھتے ہیں:
ہارون رشید کے دربار میں ایک عیسائی طبیب تھا جس کی بڑی شہرت تھی ایک روز اس طبیب نے ایک عالم سے یہ کہا کہ تمہاری آسمانی کتاب میں مجھے طب کا کوئی ذکر نہیں ملتا جبکہ مفید علم دوہی ہیں، علم ادیان اور علم ابدان۔ عالم نے اس کے جواب میں کہا کہ خداوند کریم نے تمام احکام طبّی کو آدھی آیت میں سمودیا ہے جہاں فرمایا ہے: ”کُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَاتُسْرِفُوا “:”کھاؤ پیو لیکن اسراف نہ کرو“ نیز ہمارے پیغمبر نے بھی طب کو اپنے اس ارشاد میں مختصر بیان کردیاا ہے:
” المعدة بیت الادوآء والحمیتہ راٴس کل دوآء واعط کل بدن ماعودة “
” یعنی معدہ تمام بیماریوں کا گھر ہے اور پرہیز ہر دوا کی بنیاد ہے، اور بدن کو جو (مناسب)“ عادت ڈالی ہے اسے اس سے مت روکو ۔“
عیسائی طبیب نے جب یہ سنا تو کہا:
”ما ترک کتابکم ولا نبیکم لجا لینوس طبا“۔
یعنی تمھارے قرآن اور تمھارے پیغمبر نے جالینوس (مشہور طبیب) کے لئے کچھ نہیں چھوڑا ۔
جو لوگ اس حکم کو ایک معمولی حکم خیال کرتے ہیں بہتر ہے کہ وہ اپنی زندگی میں اسے آزمائیں تاکہ اس کی اہمیت و گہرائی کا انھیں اندازہ ہوجائے اور اس قانون پر عمل کرنے کا معجز نما اثران کے سامنے ظاہر ہوجائے ۔

۳۳ قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّی الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْیَ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَاٴَنْ تُشْرِکُوا بِاللهِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہِ سُلْطَانًا وَاٴَنْ تَقُولُوا عَلَی اللهِ مَا لَاتَعْلَمُونَ-
ترجمہ
۳۳۔ کہہ دو کہ میرے پروردگار نے صرف بُرے کاموں کو، چاہے وہ آشکارا ہوں یا پنہاں، حرام کیا ہے، اور (اسی طرح) گناہو ناحق ستم کو (حرام کیا ہے) اور یہ کہ اس چیزکو خدا کا شریک ٹھہراؤ جس کی کوئی دلیل خدانے نازل نہیں کی، اور خدا کے متعلق وہ بات کہو جو نہیں جانتے (ان تمام باتوں کو اس نے حرام کیا ہے) ۔
تفسیر

 

اسلام کی نظر میں زیب و زینت کی حیثیتمحرّما تِ اِلٰہی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma