یہ امر توجہ طلب ہے . سورہ مومن کی آیات ۲۳
اور ۲۴ سے معلوم ہوتاہے کہ حضرت موسٰی علیہ السلام کی رسالت کا آغاز ہی تین شخصوں
کے ساتھ تناز عے سے شروع ہواتھا . وہ تھے فرعون اس کا وزیر ہامان اور مغرور ثروت
مند قارون .جیسا کہ ارشاد الہٰی ہے :
ولقد ارسلنا موسٰی بایا تنا و سلطان مبین الی فرعون و ھامان و قارون فقالو ا ساحر
کذاب ۔
ہم نے موسٰی کو اپنی آیات ، ولائل اورروشن معجزات دے کرفرعون ، ہامان اور قارون کی
طرف بھیجا . مگر ان سب نے کہا کہ یہ تو بڑا جھوٹا جادو گر ہے ۔
اس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ قارون بھی فرعون کے رفقاء میں سے تھا اوران کا ہم عقیدہ
تھا . ہم تاریخ میں یہ بھی پڑ ھتے ہیں . کہ وہ ایک طرف توبنی اسرائیل میں فر عون کا
نمائندہ (1) تھااور اس کا دوسرا مقام یہ تھا کہ فرعون کاخزانہ واد تھا (2) ۔
قارون کی ان حیثیات کے پیش نظر اس کاکردار قطعی روشن ہوجاتاہے . کہ فرعون نے اس
منصوبے کے تحت کہ وہ بنی اسرائیل کو مصر میں اسیررکھے اورا ن کے سرمائے اوردولت کو
لوٹتارہے ، ان ہی میں سے ایک منافق ، حیلہ باز اور بے رحم انسان کو منتخب کر لیا
تھا اور اسے بنی اسرئیل پر مسلط کرکے مختار کل بنا دیاتھا ، تاکہ وہ اپنی بستی
پرمبنی برظلم عہدے سے فائد ہ اٹھا کر ان کا خوب استحصال کرے او ر انھیں تباہ کردے .
اور اپنے شیوہ ٴ جور سے خوب دولت بھی کمالے ۔
قرائن بتاتے ہیں کہ فرعون اوراس کے ساتھیوں کے نابود ہوجانے کے بعد ان کی دولت اور
خزانوں کی بہت بڑی مقدار قارون کے پاس رہ گئی تھی . اس وقت تک حضرت موسٰی علیہ
السلام میں اتنی قوت پیدا نہ ہوئی تھی کہ قارون سے اس فرعونی دولت کو جوا س کے پاس
تھی ، مستضعفین کی امداد کے لیے لے لیں ۔
بہرکیف قارون نے خواہ اس دولت کوفرعون کی حیات میں پیدا کیاتھا ، یافرعون کے غرق
ہوجانے کے بعد اس کے خزانوں کو لوٹ کر. یابقول بعض بذریعہ علم کیمیا یا بذریعہ
تجارت یازیر اقتدار پسے ہوئے لوگوں کا استحصال کرکے ، جو کچھ بھی ہو ۔
جب حضرت موسٰی علیہ السلا م کو فرعون اوراس کے ساتھیوں پرفتح حاصل ہو گئی تو قارون
نے معااپنی پالیسی بدلی او ر بہت بڑ ھ چڑھ کر ( جیسا کہ گروہ منافقین کا طریقہ
ہوتاہے ) اپنے آپ کو توریت کی تلاوت کرنے والا اوراس کا عالم ظاہر کیا . حالانکہ
اس قسم کے لوگوں کے قلب میں نور ایمان کی ایک کرن بھی داخل نہیں ہوتی ۔
آخر کا ر جب حضرت موسٰی علیہ السلام نے طے کرلیا کہ وہ اس سے زکوٰة لیں گے تواس کے
چہر ے سے نقاب الٹ گی ٴ اورا س کے پر فریب روبندکے نیچے سے اس کا برا اور منحوچہر ہ
ظاہر ہوگیا ... اور پھر ہم نے دیکھا کہ اس منافق انسان کاکیا انجام ہوا ۔
1 ۔ تفسیر فخرالدین رازی ، جلد ۲۵ ، ص ۱۳ ، واتفسیر مجمع البیان ، جلد ۷ ، ص ۲۶۲زیر بحث آیات کے ذیل میں ۔
2 ۔ مجمع البیان ، جلد ۸ ، ص ۵۲۰ ، سورہ ٴ مومن کی آیت ص ۲۴ کے ذیل میں ۔