SiteTitle

SiteTitle

SortBy
 

نا بالغ بچہ سے خریداری کرنا [خریدوفروخت کرنےوالوں کے شرایط]

Questionحضرت عالی کی توضیح المسائل مسئلہ نمبر ۱۷۷۶ پر توجّہ رکھتے ہوئے فروخت کرنے والے شخص کے بالغ ہونے کے سلسلہ میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سڑک کے کنارے یا بس اڈّوں وغیرہ پر بچّہ سگریٹ،ٹافی وغیرہ بیچتے ہیں کیا ان سے خریدا جا سکتا ہے؟جواب کے منفی پونے کی صورت میں آ بتائیں کہ اگر کوئی شخص (مسئلہ ) نہ جاننے کی صورت میں خرید لے تو اسکا کیا وظیفہ ہے ؟
Answer: جواب۔دو صورتوں میں اشکال نہیں ہے :پہلی صورت ےہ ہے کہ معاملہ کرنے (بیچنے )والا شخص حقیقت میں بچّہ کا ولی ہو اور بچّہ چیز پہونچانے یا قیمت کی رقم لانے کا ذریعہ ہو ۔ دوسری صورت ےہ ہے کہ معاملہ کرنے والا خود خود بچّہ ہو لیکن ہمیں ےقین ہو کہ ےہ کام (معاملہ خرید و فروخت)اسکے ولی کی مرضی سے انجام پا رہا ہے اس صورت میں اس طرح کی چیزوں میں تصرّف کرنا شرعا جائز ہے۔

نابالغ بچوں کے ساتھ کوئی عام قسم کا معاملہ کرنا جیسے خریدوفروخت [خریدوفروخت کرنےوالوں کے شرایط]

Questionمیں ایسی کتابوں کی دکان پر نوکر ہوں جس کی بکری زیادہ ہوتی ہے، لیکن اس دکان کے اکثر خریدار بچّے ہوے ہیں، اکثر موقعوں پر مجھے زیادہ قوی گمان ہوتا ہے کہ بچوں کی خریداری کی ان کے والدین کو اطلاع نہیں ہے اور چونکہ نابالغ بچہ سے معاملہ (خریدو فروخت) کرنے میں اشکال ہے لہٰذا کیا اس صورت میں میرے لئے اس دکان پر کام کرنا جائز ہے؟ (ملحوظ رہے کہ دکان کے مالک کی فرمانبرداری کی وجہ سے میں ان بچوں کو واپس نہ کرنے پر مجبور ہوں)
Answer: عام طور پر بچوں کے والدین اپنے بچوں کو اس لئے پیسے دیتے ہیں کہ وہ اپنی ضرورت کا سامان خریدیں اور اُن کے اس طرح کے اکثر معاملات خصوصاً کتاب، قلم اور کاپی کی خریداری کے سلسلہ میں راضی ہوں، لہٰذا والدین کی وہی عام رضایت کافی ہے

واقعی ارادے کے بغیر فقط ظاہری شکل میں معاملہ کرنا [خریدوفروخت کرنےوالوں کے شرایط]

Questionایک شخص (بیچنے والا) جسے پیسہ کی ضرورت ہے، اپنے مکان کو مشروط طریق سے فروخت کردیتا (یعنی بیعانہ کوفسخ کرنے کا اختیار اپنے ہاتھوں میں رکھتا ہے) لیکن واقعی طور پر مکان کو فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا (چونکہ یہ معاملہ مکان کی اصل قیمت سے بہت ہی کم قیمت پر ہوتا ہے) بلکہ اپنی ضرورت پوری کرنے کی غرض سے اس معاملہ کو صورت ظاہری میں انجام دیتا ہے، کیا اس قسم کا معاملہ صحیح ہے؟
Answer: تمام ظاہری صورت والے معاملات واقعی اور جدّی ارادے کے بغیر، باطل ہوتے ہیں ۔
TotalPages : 1