SiteTitle

SiteTitle

SortBy
 

نئے پیسہ اور سکہ کی خرید و فروخت [خریدوفروخت کے احکام]

Questionمیں بینک میں کام کرتا ہوں اور کبھی کبھی میں نے دیکھا ہے کہ نئے سکہ خریدنے والے (بنیک سے جدید بنے ہوئے پیسوں کو)بینک سے خریدتے ہیں اور پھر ان کے اوپر کچھ لکھ کر مہنگے بیچتے ہیں ۔ نئے پیسوں اور سکوں (جب کہ دونوں طرف راضی ہوں)کی خرید و فروخت کا کیا حکم ہے اگر حرام ہے تو بینک میںکام کرنے والوں کی کیا ذمہ داری ہے ؟
Answer: چھوٹے اور بڑے یا نئے اور پرانے نوٹوں کو نئے ہونے یا بڑے نوٹوں کا حجم کم ہونے کی وجہ سے مختصر فرق کے ساتھ نقدا خریدنے میں کوئی حرج نہیں ہے اوراسی طرح مختلف کرنسی کی خرید و فروخت میں بھی کوئی اشکال نہیں ہے ۔

حرام گوشت مچھلیوں کی خرید وفروخت [خریدوفروخت کے احکام]

Questionحرام گوشت مچھلیوں کی خریدوفروخت کاکیا حکم ہے؟
Answer: اگر ان کے فائدے اور ان کا استعمال حلال ہو جیسے پرندوں کی غذا فراہم کرنے وغیرہ کے لئے تو جائز ہے، اسی طرح انھیں مسلمانوں کو فروخت کرنے میں جو ان کا کھانا جائز سمجھتے ہیں، کوئی اشکال نہیں ہے ۔

حرام گوشت مچھلیوں کے بعض اعضاء کی خریدوفروخت [خریدوفروخت کے احکام]

Questionحرام گوشت مچھلیوں کے پروں کی خریدو فروخت کا کیا حکم ہے؟ البتہ اس صورت میں کہ جب اس کا فائدہ مباح ہو؟
Answer: کوئی اشکال نہیں ہے ۔

فروخت کی ہوئی چیز کو دوبارہ اس سے زیادہ قیمت پر خریدنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionایک شخص کے گھر میں کچھ مقدار میں کوئی جنس ہے مثال کے طور پر اس جنس میں سے ایک کونٹل دوسرے کو فروخت کردیتا ہے، البتہ تولتا نہیں اور لین دین بھی نہیں ہوتا، کچھ مدّت گذرنے کے بعد اسی فروختہ شدہ جنس کو پہلا شخص زیادہ قیمت میں دوبارہ خرید لیتا ہے، کیا یہ معاملہ صحیح ہے؟
Answer: اگر دونوں معاملہ واقعی ہوں تو کوئی ممانعت نہیں ہے ۔

معاملات میں اقرار نامہ یا بیعنامہ کی حیثیت [خریدوفروخت کے احکام]

Questionجیسا کہ معلوم ہے کہ خرید وفروخت کے معاملہ کے منعقد ہونے کے لئے دو چیزوں کا ہونا ضروری ہے ہوتا ہے، ایک قیمت اور دوسرے وہ چیز جسے خریدا جاتا ہے، جس میں لین دین کا شرعی کام انجام دینے کے ساتھ ساتھ خرید وفروخت کرنے والے بذات خود یا ان کی وکالت میں کوئی وکیل، خرید وفروخت کا مخصوص صیغہ جاری کرتا ہے، اب جنابعالی کی خدمت میں التماس ہے کہ درج ذیل دو سوالوں کے بارے میں اپنا نظریہ بیان فرمائیں:
الف)جب کوئی معاملہ، خرید وفروخت کے عقد میں انجام دیا جائے لیکن ظاہری صورت میں اور اس کی قیمت بھی ادا نہ کی جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
ب) خرید وفروخت کے معاملہ کے واقع ہونے میں جبکہ فرض یہ ہے کہ اس میں عقد کا کوئی ایک جز جیسے قیمت مفقود ہوکیا رائج بیعانہ کوتحریر کرنے کا کوئی اثر ہوگا؟
Answer: عقد کو واقعی ہونا چاہیے اور ظاہری صورت میں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔
اگر اس کو تحریر کرنے کا مطلب ابتدائی گفتگو نہیں بلکہ بیعانہ ہو، نیز قیمت اور وہ چیز یا جنس جسے خریدنا چاہتا ہے دونوں معیّن ہوں اور ان سے ایک نقد ہو تو اس صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

چیزوں کی قیمت معیّن کرنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionہم نے فروخت کرنے کی غرض سے مثال کے طور پر کسی جنس کو سو تومان میں خریدا ہے کہ جس کو ۲۰/فیصد منافعہ کے ساتھ ایک سو بیس تومان میں بیچتے ہیں، کچھ عرصہ بعد ضرور اسی جنس کو ۱۵۰ تومان کی قیمت میں خریدیں گے جس پر اس دوران اصل سرمایہ میں سے تیس تومان نقصان میں بیچا ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہے تو اصل سرمایہ بھی ہاتھ سے چلاجائے گا، اب ہم کیا کریں جو منصفانہ فائدہ بھی حاصل ہوجائے اور نقصان بھی نہ ہو؟
Answer: جنس کی قیمت کو بیچنے والامعیّن کرسکتاہے؛ لیکن اس طرح کے موقعوں پر بہتر یہ ہے کہ جس جنس کو سستا خریدا ہے، سستا بیچے (منصفانہ فائدے کے ساتھ) اور جس جنس کو مہنگا خریدا ہے، مہنگا بیچے (انصاف سے فائدہ وصول کرنے کے بعد)۔

معاملہ (خریدوفروخت) میں فائدہ کی مقدار [خریدوفروخت کے احکام]

Questionبرائے مہربانی بیچنے والوں (دکانداروں) کے منافع کے سلسلہ میں درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:
۱۔ تاجر اور دکاندار کے لئے منافع کی شرح کتنے فیصد ہے؟
Answer: فائدے کی کوئی مقدار معیّن نہیں ہے بلکہ یہ بات دونوں فریق (دگاندار اور خریدار) کی مرضی سے تعلق رکھتی ہے، مگر وہ جنس جس کی قیمت حکومت اسلامی کی جانب سے معیّن کی گئی ہو لیکن انصاف سے کام لینا بہرحال بہت اچھی بات ہے ۔

تعمیر ہونے سے پہلے فلیٹ کی خرید وفروخت [خریدوفروخت کے احکام]

Questionکوئی آدمی کسی ایسے پلازے میں تیسری منزل کے ایک فلیٹ کو جو ابھی تعمیر نہیں ہوا ہے لیکن اس کا نقشہ بن چکا ہے، دوسرے شخص کو فروخت کردیتا ہے، برائے مہربانی درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:
الف)۔کیا یہ معاملہ صحیح ہے؟
ب)۔ اگر باطل ہو، تو کیا کسی عقد یا لازم معاہدہ کے عنوان کے تحت اس کام کو انجام دیا جاسکتا ہے؟
Answer: اگر نقشہ، سازوسامان اور اس کے تمام صفات اور امتیازات معین ہوجائیں، تب کوئی حرج نہیں ہے لیکن ان چیزوں کے معین کئے بغیر جائز نہیں ہے ۔
بہترین طریقہ وہی ہے جو اوپربیان ہوچکا ہے ۔

طرفین معاملہ کی جانب سے معاملہ کو پکّا کرنے کی غرض سے کچھ رقم معیّن کرنا کہ جو معاہدہ پورا نہ کرے گا مذکورہ رقم ادا کرے گا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionمعمول ہے کہ بعض معاہدوں میں (معاہدہ کو مضبوط کرنے کی غرض سے) کچھ رقم، معاہدے کو پکّا اور لازمی کرنے کے لئے، طرفین معاملہ سے منظور کی جاتی ہے تاکہ اگر معاہدہ کرنے والا کوئی ایک آدمی معاہدے سے پھر جائے یا معاہدہ کو پورا کرنے میں دیر کرے تو مذکورہ رقم دوسرے فریق کو ادا کرے مثال کے طور پر خرید وفروخت کے معاملہ میں، شرط کی جاتی ہے کہ اگر مالک (بیچنے والا) اپنی چیز کو سرکاری طریقہ سے خریدار کے حوالہ (نام) نہ کرے گا تو دس لاکھ تومان خریدار کو دے گا ، یا عمارت بنانے کے معاہدے میں طے ہوجاتا ہے کہ اگر ٹھیکیدار مقررہ وقت پر عمارت بناکر نہیں دے گاتو ہر مہینہ کی تاخیر کے حساب سے ایک لاکھ تومان ادا کرے گا، یعنی معاہدہ کرنے والے طرفین ہی پہلے سے نقصان کی مقدار کو فرض کرلیتے ہیں، حالانکہ ممکن ہے کہ واقعی نقصان مذکورہ رقم سے کم یا زیادہ ہو، یا حقیقت میں بالکل نقصان ہی نہ ہو، یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ ایران کے قانون کی دفعہ ۱۰ اور ۲۳۰ کے مطابق اس طرح کی شرط کرنا ممکن ہے، برائے مہربانی اس سلسلہ میں درج ذیل سوالوں کے جواب عنیات فرمائیں:
الف)۔اس کی شرعی حقیقت کیا ہے؟
ب)۔ شرط کے جائز ہونے کی صورت میں، اگر معاہدے کو انجام دینے کا انتخاب، یا معاہدہ کرنے والے کومعاہدے کو لازم کرنے کی غرض سے کچھ رقم دی جائے یعنی طے ہوجائے کہ وہ اپنی تشخیص کے مطابق یا تو معاہدے کو پورا کرے یا پھر اس کے بجائے اتنی رقم کو ادا کرے، کیا یہ کام معاملہ کے مردد ہونے باعث ہوگا، کیا نتیجةً عقد معاملہ باطل نہیں ہوگا؟
ج)۔ اگر ٹھیکیدار عقد معاملہ کے ذیل میں طے کرے کہ اگر معاہدہ کو انجام نہ دے یا اس کے انجام دینے میں تاخیر کرے یہاں تک کہ یہ بات تیسرے شخص سے منسوب ہو، تب بھی اس رقم کو بذات خود ادا کرے (یعنی مطلق طور پر ضامن ہو) اس صورت میں مسئلہ کا کیا حکم ہے؟
د)۔ اگر عقد معاملہ میں شرط کی جائے کہ معاہدہ کرنے والے کے معاہدہ کو چھوڑنے کی صورت میں اس پرلازم ہے کہ معاہدہ کو بھی انجام دے اور بیعانہ کی رقم بھی ادا کرے تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
ھ)۔ اگر معاہدے کے وقت کے حالات کی وجہ سے ٹھیکیدار، معاہدے کو انجام دینے سے معذور ہو یعنی اس معاہدے کو انجام دینا اس کے لئے ناممکن تو نہیں ہے لیکن سخت اور طافت فرسا کام ہو، کیا اس صورت میں بھی، انجام نہ دینے یا تاخیر کرنے کی حالت میں بیعانہ کی رقم ادا کرے گا؟ نیز کیا اس صورت میں بیعانہ کی رقم میں حاکم نرمی اختیار کرسکتا ہے؟
Answer: اس کا شرعی جواز دوطریقوں سے ممکن ہے؛ پہلا طریقہ یہ ہے کہ خلاف ورزی، فسخ کرنے کے حق کا باعث ہوتی ہے، لیکن فسخ کرنے کا اختیار مشروط ہے کہ فلاں مبلغ رقم، گھاٹے کے عنوان سے ادا کیا جائے، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ معاملہ، فسخ نہ ہو یا دیر سے انجام پائے اور پہلے سے نقصان کی پیشنگوئی کا عقد معاملہ میں شرط کے عنوان سے ذکر کیا جائے ان دونوں صورتوں میں اس رقم کا وصول کرنا جائز ہے ۔
ب: یہ کام معاملہ کے مردد ہونے کا باعث نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر معاملہ کوفسخ کرے تو اس حق کے عوض فلاں رقم ادا کرے ۔
ج: مذکورہ دونوں فرضوں میں، تاخیر کے سبب اور نقصان میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
د: اگر شرط، تاخیر سے مربوط ہو تو اس صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
ه: اگر شرط مطلق تھی اور عام لوگوں کو فہم کے مطابق تھی تب تواس صورت کو بھی شامل ہوگی اور اسی کے اوپر عمل کیا جائے گا ۔

فروختہ شدہ چیز کی ملکیت دینے میں تاخیر [خریدوفروخت کے احکام]

Questionجس چیز کو بیچا جارہا ہے کیا اس چیز کی ملکیت کو معاملہ کے وقت سے کچھ مدت بعد پر موقوف کیا جاسکتا ہے یا فقط عقد معاملہ ہوتے ہی اس چیز کی ملکیت بھی دوسرے کی طرف منتقل ہوجائے گی (مثال کے طور پر دو مہینہ یا اس سے زیادہ مدت)
Answer: ملکیت کو بعد کے وقت پر موقوف نہیں کیا جاسکتا ؛ لیکن چیز کو (مثلاً دومہینہ یا زیادہ مدت کے) بعد میں خریدار کے حوالہ کیا جاسکتا ہے ۔

خریدار کا فروخت شدہ چیز کا لینے نہ آنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionایک شخص نے اپنی کوئی چیز فروخت کی اور اس چیز کو الگ کر کے اس کی حفاظت کرتا ہے لیکن ابھی تک خریدار کو کوئی خبر نہیں ہے اب جبکہ اس چیز کو بنانے کی کیفیت میں خاص ظرافت کا لحاظ رکھا گیا ہے اسکے باوجود اس چیز کے سلسلہ میں بیچنے والے کا کیا وظیفہ ہے (اور اگر اس کی قیمت پہلے ہی لے لی ہو تو کیا وظیفہ ہے )؟
Answer: جواب۔ جب بھی کوئی خریدار تین دن تک اس جنس کی قیمت نہ لیکر آئے جسکی نقد خریداری کی ہے تو بیچنے والے کو معالہ کے فسخ کرنے کا حق ہے اور اگر اس کی قیمت اداد کر دی ہو تو وہ چیز آپکے پاس امانت ہے

کافروں کو مردار اور نجس غذا کو فروخت کرنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionکیا حرام مچھلیاں کافروں کو فروخت کی جا سکتی ہیں اور انکی فروخت سے حاصل شدہ رقم کو استعمال کریں یا اسلامی حکومت کو دیدیں ؟
Answer: جواب : جو لوگ انہیں حلال سمجھتے ہیں انہیں بیچنا جائز ہے اور اسی طرح مردار نجس کھانا اور بعض غیر ماکول جانوروں کو بھی ، لیکن شراب اور اس طرح دیگر چیزوں کو بیچنا جائز نہیں ہے

اس احتمال سے سونے کا خریدنا کہ یہ چوری کا مال ہے [خریدوفروخت کے احکام]

Questionایسے اشخاص سے سونا خریدنا کیسا ہےجن کے لئے احتمال دیا جاسکتا ہو کہ ان کا سونا چوری کا ہے؟
Answer: اگر احتمال، قابل ملاحظہ ہو تو اس صورت میں اشکال ہے۔

نگین جڑے سونے کا خریدنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionسنار جب سونا خریدتے ہیں تو نگینہ کو انگوٹھی یا گردن بند سے الگ کرلیتے ہیں اور جب بیچتے ہیں تو اس نگینہ کے ساتھ وزن کرکے بیچتے ہیں، شرعی طور سے اس طرح کے معاملے کا کیا حکم ہے؟
Answer: اگر طرفین اس بات پر راضی ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے۔

مالک کے مجبور کرنے پر نوکر کا جھوٹ بولنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionفدوی ایک مدت سے ٹیلیفون ایکس جینچ کے ایک کیبن میں کام کرنے میں مصروف ہوں، میرا مالک معتقد ہے کہ لوگوں سے معیّن شدہ قیمت سے زیادہ رقم وصول کروں، ہمارا دوسرا کام فوری خدمات کا ہے، جیسے مشینوں کی خرابی کا کام کہ جنھیں فوراً ٹھیک ہونا چاہیے لیکن کچھ وجوہات کی بناپر یہ کام جلدی نہیں ہوپاتا، مالک کہتا ہے: ”لوگوں کو جھوٹ بول کر ٹال دو“ اب اگر میں جھوٹ بولتا ہوں تو میں نے گناہ کیا اور خلق خدا پر ظلم بھی، اور اگر سچ بولتا ہوں تو آنے والے لوگ مجھ سے لڑیں گے اس طرح میری نوکری بھی جاتی رہے گی، میری دوسری مشکل یہ ہے کہ اگر کوئی ٹیلیفون کرتا ہے اور مثال کے طور پر اس کا بل ۲۷ تومان ہوتا ہے تو کھلے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اس سے ۳۰ تومان لینے پر مجبور ہوں، مذکورہ مسائل میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
Answer: اگر آپ مالک کو نہ سمجھا سکیں کہ قوانین کے مطابق عمل ہونا چاہیے تو اس کام کو چھوڑدیں اور کسی جائز کام کی تلاش کریں، انشاء الله خداوندعالم تمھاری مدد فرمائے گا۔

خرید و فروخت کے ذیل میں کی گئی شرط کا خریدار کے وارثوں کی طرف منتقل ہونا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionایک شخص جس کی زمین ، نہر کے پاس ہے دوسراشخص جس کی زمین نہر کے پاس نہیں ہے ، دونوں اپنی اپنی زمین کو ایک دوسرے سے بد ل لیتے ہیں اس شرط کے ساتھ کہ جس کی زمین نہر سے قریب ہے ، وہ شخص عہد کرے کہ ہر سال نہر کو صاف کرے اور اس میں سے مٹی اٹھائے اور ہمیشہ ہمیشہ قیامت تک اس کام کو انجام دے ، وہ شخص اس شرط پر عمل کرتا ہے اس کے بعد اس کے بیٹے بھی اس شرط پر عمل کرتے ہیں اور جب پوتے تک بات آئی ہے تو یہ لوگ اس شرط پر عمل نہیں کرتے ، کیا ان پر واجب ہے کہ اپنے دادا کی جانب سے کی ہوئی شرط پر عمل کریں ؟
Answer: غیر خریدار یا مد مقابل کے ذمہ شرط لگا نا شرعی اعتبار سے ثابت نہیں ہے

قرض دینے کی شرط پر ، کم قیمت پر چیزوں کو فروخت کرنا [خریدوفروخت کے احکام]

Questionاگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو اپنا کوئی مال اس کی قیمت سے کم قیمت پر فروخت کر دے لیکن اس شرط کے ساتھ کے خرریدار ایک معین رقم قرض کے طور پر اس کو دے کیا یہ کام جائز ہے ؟
Answer: کوئی اشکال نہیں ہے۔

اسمگلروں سے ضبط ہونے والے سامان کی خرید وفروش [خریدوفروخت کے احکام]

Questionاسمگلروں سے جو سامان پکڑا جاتا ہے یا جو سامان کسٹم کے گودام میں جمع ہوتا رہتا ہے اسے مناسب قیمت پر بعض افراد کو بیچ دیا جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟
Answer: اگر مجتھد جامع الشرایط اسے تعزیر کے طور پر لینے کے بعد اے بیچے تو اس کے خریدنے میں کویی حرج نہیں ہے۔
TotalPages : 1