SiteTitle

SiteTitle

SortBy
 

اسرائیلی حکومت کے میل جول رکھنے کا حکم [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا اسرائیل کی غاصب حکومت سے رابطہ اور اس کی مدد کرنا جایز ہے؟
Answer: اسرائیل کی غاصب حکومت کو کسی بھی طرح سے تقویت پہچانا حرام ہے۔

کافر حربی کی زمینوں پر تصرف کرنا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionبعض ممالک میں حکومت نے ثروت مندوں کی بعض زمینوں کو ان سے لے کر ان کسانوں کے ردمیان تقسیم کر دیا ہے جو ان پر کام کیا کرتے تھے۔ اگر اب زمینوں کے مالک محارب اہل کتاب ہوں تو کیا ان کسانوں کا ان زمینوں کو استعمال کرنا جایز ہوگا؟
Answer: اگر وہ محاربین (جنگ کرنے والے) اہل کتاب میں سے ہیں تو کسانوں کے لیے وہ زمینیں جایز ہیں۔

دشمنانِ اسلام کوبرے اور اہانت آمیز القاب دینا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا دشمنان دین اور دشمنان انقلاب کو بُرے اور اہانت آمیز القاب سے یاد کرنا جائز ہے؟
Answer: اس طریقے کے کام مومنوں اور اسلام کے گرویدہ لوگوں کی شایان شان نہیں ہیں ۔

کُفّار کی آبادی (بلادِ کفر) میں پانے والے قیمتی سامان [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionاس قیمتی ساما ن یا جنس کا کیا حکم ہے جو غیر اسلامی سر زمین (ممالک) میں پائی جاتی ہے ؟
Answer: جواب: اگر اس پر کوئی علامت یا نشانی نہیں ہے تو اس کو اپنی ملکیت بنا سکتاہے اور اگر اس پر کوئی نشانی ہے اور اس کو اس کے اصل مالک تک پہونچانا ممکن ہے تو اسے چاہئیے کہ اس کے مالک کو دیدے لیکن ان ممالک میں جہاں اسلام کے ساتھ جنگ ہو رہی ہے اس چیز کو اپنی ملکیت بنانے میں ہر حال میں کوئی ممانعت نہیں ہے ۔

ٹور بنا کر اسرائیل کا سفر اختیار کرنا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا ٹور سینٹر والوں کے لئے، مسلمانوں کو، اسرائیل کے ٹور پر لے جانا جائز ہے؟
Answer: اس قسم کے ٹور، دشمنان اسلام کی تقویت کا سبب اور مسلمانوں کو کمزور کرنے کا باعث ہوتے ہیں، لہٰذا یہ کام کسی مسلمان کے لئے بھی جائز نہیں-

غیر اسلامی ممالک کو وطن قرار دینا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا مسلمانوں کے لئے، غیر اسلامی ممالک کو، اپنا وطن قرار دینا جائز ہے؟ کیا یہ کام ”تعرّب بعد الہجرة“ کے زمرے میں نہیں آتا؟
Answer: اگر کفر اور گناہ سے محفوظ ہے تو کوئی اشکال نہیں ہے اور ”تعرّب بعد الہجرة“ کا مصداق نہیں ہے خصوصاً اس صورت میں کہ جب آہستہ آہستہ اپنے قول اور فعل سے وہاں پر اسلام کی تبلیغ کرسکتا ہو ۔

کافر ممالک میں سکونت اور ان کا سفر کرنا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا کفر والحاد وگناہ وفساد کے ملکوں کا تعلیم کی غرض سے سفر کرنا جائز ہے، جبکہ اپنے یازوجہ یا اپنے کسی ایک بچہ کے دین کے ضعیف ہونے کا امکان ہو یا بعض دینی فرائض کی جانب، بے توجّہی کا باعث یا وہاں کے رسم ورواج اور اخلاق وعادات سے متاٴثر ہونے کا امکان ہو؟
Answer: مسئلہ کے فرض میں، سفر کرنا اشکال سے خالی نہیں ہے ۔

کفر ستان ممالک میں ، پناہ گزین ہونا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا کافر ممالک میں پناہ لینا فقط اس وجہ سے کہ، وطن میں کوئی کام نہیں ملتا، جائز ہے؟
Answer: اگر ضروری ہو اور وہاں کے حرام رسم ورواج سے ، متاٴثر نہ ہو، تب کوئی اشکال نہیں ہے ۔

بلاد کفر، میں کام کرنا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا جائز ہے کہ مسلمان، کفر وگناہ کے شہروں کی جانب ہجرت کرے اور وہاں پر کام کرے اور اپنے ہنر اورفن کو کفار کی خدمت کے لئے استعمال کرے؟
Answer: مسلمانوں کے مغز متفکر، اُن کے ماہر اور متخصص اشخاص کو اسلامی ممالک کی خدمت کرنی چاہیے لیکن ضروری مواقع پر اگر کفار کی تقویت کا باعث اور مسلمانوں کی کمزوری کا سبب نہ بنیں اور ان کے حرام رسم ورواج سے متاٴثر نہ ہوں تب کوئی اشکال نہیںہے اور اگر اپنے قول وفعل سے ان علاقوں میں اسلام کی تبلیغ کرسکے تو بہت اچھا ہوگا ۔

کافر ملک کی طرف ہجرت کرنے کے سلسلے میں شوہر بیوی کا اختلاف [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionکیا کافر شہروں کی طرف جانے کے لئے ز وجہ کے لئے اپنے شوہر کی مخالفت کرنا جائز ہے؟
Answer: اگر وہاں پر جانے سے، اس کے دین، عقیدے اور اخلاق کو چوٹ لگتی ہے تب اس کے لئے مخالفت کرنا جائز ہے ۔

بلاد کفر میں دینی مبلغوں کا سفر [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionاگر کوئی دینی مبلّغ ، اپنی زوجہ اور بچوں کے دین کے ضعیف ہونے کا امکان دے تو کیا اس صورت میں، بلاد کفر کی جانب تبلیغ کے لئے سفر کرسکتا ہے؟
Answer: فقط امکان اور احتمال کافی نہیں ہے، مگر یہ کہ قوی امکان ہو اور اس طرح کے مسائل میں جو تبلیغ اسلام سے مربوط ہیں، وسوسہ نہیں کرنا چاہیے

کفار کے زیر تسلط ملکوں سے ہجرت کرنا [کفاراورکافروں کےشهر]

Questionجب کفار ، کسی ایک اسلامی ملک پر مسلط ہوجائیں اور شعائر اسلامی کا اظہار بھی وہاں پر ممکن نہ ہو، لیکن ان ملکوں کی طرف ہجرت کرنے کے امکانات موجود ہوں جن میں شعائر اسلامی کا اظہار ممکن ہے، کیا اس صورت میں ہجرت واجب ہوجاتی ہے؟
Answer: جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ ہجرت کرجائیں۔
TotalPages : 1